سچ خبریں:ہیومن رائٹس واچ نے کہا کہ افغانستان کے مرکزی بینک پر پابندی کے امریکی فیصلے نے اس ملک میں انسانی بحران کو مزید بڑھا دیا ہے، انہوں نے مزید کہا کہ ان پابندیوں کو ہٹائے بغیر اس بحران کا حل ممکن نہیں۔
ہیومن رائٹس واچ نے افغانستان کی نازک صورتحال کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا کہ جب تک امریکہ اور دیگر حکومتیں جائز اقتصادی سرگرمیوں اور انسانی امداد کی سہولت کے لیے افغانستان کے بینکنگ سیکٹر پر عائد پابندیوں میں نرمی نہیں کرتیں، افغانستان کے انسانی بحران کو مؤثر طریقے سے حل نہیں کیا جا سکتا۔
واضح رہے کہ گزشتہ سال اگست میں طالبان کے افغانستان کا کنٹرول سنبھالنے کے بعد امریکہ، کچھ دوسرے ممالک اور ورلڈ بینک نے کے اس ملک کے مرکزی بینک کی منظوری کو منسوخ کر دیا تھا، ہیومن رائٹس واچ نے کابل میں القاعدہ کے رہنما ایمن الظواہری کو ہلاک کرنے کے امریکی دعوے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اس سے امریکہ اور افغانستان کے درمیان جاری مذاکرات کو فوری طور پر کسی ایسے معاہدے تک پہنچنے کے لیے پٹری سے نہیں اترنا چاہیے۔
رپورٹ میں اس بات پر بھی زور دیا گیا ہے کہ افغانستان کے بینکنگ سیکٹر کو محدود کرنے کے امریکی اور عالمی بینک کے فیصلوں نے انسانی ہمدردی کی کوششوں سمیت بیشتر جائز اقتصادی سرگرمیوں کو روک کر افغانستان کے بحران کو نمایاں طور پر بڑھا دیا ہے۔