افغانستان میں برطانیہ کے جنگی جرائم 

افغانستان

?️

سچ خبریں:ٹائمز اخبار میں مضامین کی اشاعت کے بعد انگلینڈ میں ملک کی خصوصی فوج کے ہاتھوں 80 افغان شہریوں کے قتل کی تحقیقات شروع کرنے کے حوالے سے ایک اسکینڈل شروع ہو گیا ہے۔

اخبار نے رپورٹ کیا کہ برطانیہ کی اسپیشل ایئر سروس SAS کے کمانڈروں نے 2010 اور 2014 کے درمیان افغانستان میں 80 شہریوں کی ہلاکت کے ممکنہ شواہد کو چھپانے کے لیے ڈیٹا کو تباہ کیا۔

دسمبر 2022 میں شروع ہونے والی لی ڈے نامی برطانوی قانونی تنظیم کی تحقیقات کے مطابق افغانستان میں برطانوی اسپیشل فورسز نے 2010 سے 2014 کے درمیان کم از کم 80 افغان شہریوں کو ہلاک کیا۔

افغانستان میں برطانوی فوجیوں کے جرائم کی ایک نئی تحقیقات دسمبر 2020 میں شروع ہوئی تھی، جب برطانوی وزارت دفاع نے افغانستان میں برطانوی فوجیوں کی جانب سے کیے جانے والے جرائم کی کئی سال کی مزاحمت کے بعد اس سلسلے میں آزادانہ تحقیقات شروع کرنے کی اجازت دی تھی۔

اس سے پہلے یہ بھی بتایا گیا تھا کہ افغان شہریوں کو قتل کرنے کے بعد برطانوی فوجی اپنے جرائم پر پردہ ڈالنے کے لیے عام شہریوں کے پاس ہتھیار رکھ دیتے ہیں، تاکہ یہ ظاہر کیا جا سکے کہ یہ لوگ مسلح تھے اور لڑائی کے نتیجے میں مارے گئے تھے۔

مشہور خبریں۔

بموں کا استعمال استقامتی حکمت عملی پر واپس آ گیا : عبرانی میڈیا کا اعتراف

?️ 18 مارچ 2023سچ خبریں:والہ نیوز نے منگل کے روز شائع ہونے والی ایک رپورٹ

یوکرین کے راستے میں ٹرمپ کے طویل فاصلے تک مار کرنے والے بم

?️ 15 مارچ 2025سچ خبریں: خبر رساں ادارے روئٹرز کو یہ خبر دو باخبر ذرائع

ڈیلرز نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کو ڈی ریگولیٹ کرنے کی حکومتی پالیسی مسترد کردی

?️ 26 اپریل 2024کراچی: (سچ خبریں) آئل ڈیلرز ایسوسی ایشن نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں

غزہ میں بھوک کو جنگی ہتھیار کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے:اقوام متحدہ

?️ 9 اپریل 2024سچ خبریں: اقوام متحدہ میں اسلووینیا کے مستقل نمائندے نے خبردار کیا

اربعین واک اور شیعہ نظریے کی نرم طاقت

?️ 31 اگست 2023سچ خبریں: عاشورہ اور اربعین واک کا واقعہ قوم پرست، مارکسی اور

پولینڈ کا جرمن چانسلر پر خطرناک الزام

?️ 25 ستمبر 2023سچ خبریں: پولینڈ کے وزیر خارجہ نے ایک پیغام شائع کرتے ہوئے

پوٹن نے یوکرین کے معاملے میں مغرب کی کمزوریوں کو کیا بے نقاب

?️ 17 فروری 2022سچ خبریں: روسی اخبار ڈیلی ٹیلی گراف نے اپنے ایک مضمون میں لکھا

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے