سچ خبریں:ایک صیہونی قلمکار نے سعودی عرب کے خلاف جاری اندرونی اور بیرونی بحرانوں کو اسرائیل کے لیے ریاض کے ساتھ سفارتی تعلقات قائم کرنے کا اچھا موقع قرار دیا ہے۔
ایک اسرائیلی قلمکار نےسعودی عرب کے موجودہ حالات اس ملک کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کا بہترین موقع قرار دیا اور لکھاکہ یہ تل ابیب کے لیے سعودی عرب تک پہنچنے کا ایک موقع ہے جو اندرونی اور بیرونی بحرانوں اور چیلنجوں کا سامنا کر رہا ہے، اس وقت ہماری حکومت کو چاہیے کہ وہ اس ملک کے ساتھ سفارتی تعلقات قائم کرنے کے لیے تیاری کرے۔
صیہونی قلمکار اوری اسحاق نے اسرائیل ہیوم میں شائع ہونے والے اپنے ایک کالم میں لکھا کہ سعودی عرب جس نے 2015 میں عرب ممالک کے اتحاد کی سربراہی میں یمن پر حملہ کیا تھا، اب ایک طرف انصار اللہ کے ساتھ اور دوسری طرف سعودی عرب کے اندراپنے مخالفین کا مقابلہ کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔
صیہونی قلمکار نے لکھاکہ آج کل ہر وقت میڈیا میں انصار اللہ کی سعودی جہاز رانی، فضائی اور زمینی لائنوں پر حملہ کرنے کی خبریں آرہی ہیں، ابھی ایک ہفتہ قبل انصار اللہ نے سعودی اسلحے سے بھرا ایک اماراتی مال بردار بحری جہاز جیزان شہر کی طرف جاتے ہوئے پکڑ لیا
صہیونی قلمکار نے مزیدلکھا کہ یمنی جنگ کے آغاز سے لے کر اب تک انصار اللہ نے سعودی عرب کی اہم تنصیبات پر 1300 راکٹ اور ڈرون فائر کیے ہیں جس میں اس گروپ کو بڑی کامیابی حاصل ہوئی ہے اس لیے کہ انصار اللہ جانتی ہے کہ سعودی عرب پر کیسے حملہ کرنا ہے۔