سچ خبریں:برطانیہ کی ایک سیاسی جماعت کی خاتون رکن جنہوں نے حال ہی میں اسلام قبول کیا ہے ،کا کہنا ہے کہ اسلام نے انھیں نجات دی ہے۔
گلوبل ویلج اسپیس کی رپورٹ کے مطابق، برطانیہ کی ایک سیاسی جماعت کی ایک خاتون رکن جنہوں نے حال ہی میں اسلام قبول کیا ہے بتاتی ہیں کہ اسلام نے ان کی زندگی بچائی ہے، انہوں نے کہا کہ انھوں نے سات سال قبل اسلام قبول کیا تھا اور اسلام قبول کرنے کے بعدانھوں نے اپنے تمام مسائل کا حل تلاش کر لیا ہے۔
یادرہے کہ پرسیفون رزوی نے یونیورسٹی میں رہتے ہوئے اسلام قبول کیا اور یہ اس وقت ہوا جب حیا مسجد کے امام نے ان کے مذہبی سوالات کے جوابات دیے، رزوی کہتی ہیں کہ اسلام قبول کرنے سے پہلے، میں مقابلہ کرنے کے طریقہ کار کے طور پر الکحل کا استعمال کرتی تھی کیونکہ میں جذباتی طور پراپنی زندگی کو ختم کرنے والے تجربات کا سامنا کر رہی تھی ،مجھے کچھ سمجھ میں نہیں آرہا تھا، میں زندگی میں مقصد دیکھنے کی کوشش کر رہی تھی، تاہم میں اسلام سے آشنا ہونے اور مسلمان ہونے تک اپنے لیے کچھ اچھا کرنا چاہتی تھی۔
انہوں نے مزید کہاکہ میں اسلام کے ذریعے اپنی زندگی کو جاری رکھنے کے لیے کچھ دوستوں سے ملی جنہوں نے مجھے یاد دلایا کہ ہم ایک دوسرے سے بغیر کسی رکاوٹ کے بات کر سکتے ہیں اور یہ کہ جب چیزیں مشکل ہو جائیں تو ہم ایک دوسرے کو تسلی دے سکتے ہیں، رزوی نے اپنے دو دوستوں توحید اور ریما کا ذکر کیا جنہوں نے ان کی مدد اور حمایت کی۔
نئی انگریز مسلمان نے اپنی دوستوں کو جنت کا ٹکٹ کہتے ہوئے کہاکہ وہ مجھے ہمیشہ یاد دلاتی تھیں کہ یہ زندگی ہماری آخری آرام گاہ نہیں ہے۔