سچ خبریں: پاکستان کی وزارت خارجہ نے اعلان کیا کہ اسلام آباد 15 اور 16 اکتوبر کو شنگھائی تعاون تنظیم (SCO) کے سربراہان مملکت کے 23ویں اجلاس کی میزبانی کرے گا۔
پاکستان کی وزارت خارجہ نے مزید کہا کہ یہ اجلاس اس ملک کے وزیر اعظم شہباز شریف کی صدارت میں ہوگا۔
اس اجلاس میں چین، روس، بیلاروس، قازقستان، کرغزستان، تاجکستان اور ازبکستان سمیت شنگھائی تعاون تنظیم کے رکن ممالک کے سربراہان شرکت کریں گے۔
اس کے علاوہ ایران کے پہلے نائب صدر اور ہندوستان کے وزیر خارجہ ان دونوں ممالک کے نمائندوں کے طور پر موجود ہوں گے۔
اس اجلاس میں مرکزی اراکین کے علاوہ منگولیا کے وزیر اعظم بطور مبصر اور وزراء کونسل کے نائب رکن اور ترکمانستان کے وزیر خارجہ بھی اس اجلاس میں بطور مہمان خصوصی شرکت کریں گے۔
واضح رہے کہ طالبان کے اقتدار سنبھالنے سے قبل افغانستان نے شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاسوں میں مبصر رکن کی حیثیت سے شرکت کی تھی تاہم اس ملک میں حکومت کی تبدیلی کے بعد تنظیم کے ارکان نے طالبان کو ان اجلاسوں میں مدعو کرنے سے انکار کر دیا تھا۔
اس ملاقات میں رکن ممالک کے سربراہان اقتصادی، تجارتی، ماحولیاتی اور سماجی ثقافتی تعاون کی توسیع پر تبادلہ خیال کریں گے۔ نیز تنظیم کی ایک سالہ کارکردگی کا جائزہ لے کر اس کا بجٹ منظور کیا جائے گا۔
یہ اجلاس ایسی حالت میں منعقد ہوا ہے جب شنگھائی تعاون تنظیم، ایک اہم ترین علاقائی تنظیم کے طور پر، ایشیا میں کثیرالجہتی تعاون کو مضبوط بنانے میں اہم کردار ادا کر رہی ہے۔
طالبان نے پہلے ایک بیان میں اعلان کیا تھا کہ شنگھائی تعاون تنظیم (SCO) کو افغانستان میں امریکہ کے مقاصد کا شکار نہیں ہونا چاہیے اور اس ملک اور خطے کو بچانے کے لیے طالبان کے ساتھ براہ راست تعاون کرنا چاہیے۔