سچ خبریں: صہیونی ٹی وی چینل 14 کی نیوز سائٹ نے لکھا ہے کہ اس کمیٹی کے سربراہ مکی لیوی نے اپنے ایک خطاب میں کہا کہ جنگی علاقوں کے مکینوں کو اپنے گھروں اور کھیتوں میں واپس جانا تھا لیکن آج تک ہم نے نہیں سنا کہ اسرائیلی کابینہ نے خود کو ایسے کام کے لیے تیار کیا ہو۔
صہیونی بستیوں کے سربراہوں نے بارہا شور مچایا ہے کہ اسرائیلی کابینہ کے پاس ایسا کرنے کی صلاحیت نہیں ہے اور وہ اس طرح کی جامع کارروائی کرنے کے لیے تیار نہیں ہے نہ جنگ کے دوران اور نہ ہی اس کے بعد۔
2018 میں کابینہ کی جانب سے شمال کی حفاظت اور زلزلوں اور غیر متوقع حالات سے نمٹنے کے لیے تیاریوں کو بہتر بنانے کے لیے 5 ارب شیکل مختص کرنے کی ہدایت جاری کی گئی تھی اور اسے 2030 تک خرچ کیا جانا تھا، اب تک صرف 100 ملین شیکل خرچ کیے گئے ہیں، شمالی بستیوں کو آج اس رقم کی ضرورت سے زیادہ ضرورت ہے۔
شمالی امور اور اس کی تعمیر نو کے ذمہ دار وزیر زیف ایلکن نے بھی مقبوضہ فلسطین کے شمال میں صہیونی بستیوں کے حالات کے بارے میں تفصیلی رپورٹ پیش کی اور کہا کہ جنگ کے آغاز کے ساتھ ہی ہمیں لبنان کی سرحد سے 3.5 کلومیٹر کے فاصلے تک 43 بستیوں کو خالی کرنا پڑا، ان بستیوں کی آبادی 64,745 ہے۔
اپنی تقریر کے ایک اور حصے میں انہوں نے کہا کہ اس جنگ کے دوران ان بستیوں کو پہنچنے والے نقصانات کا تخمینہ 9 بلین شیکل ہے جس میں 5.5 بلین شیکل براہ راست اور 3.5 بلین بالواسطہ نقصانات ہیں۔
Short Link
Copied
مشہور خبریں۔
راجہ آفتاب ساتھیوں سمیت پی ٹی آئی میں شامل
اکتوبر
حزب اللہ کی مخالفت اور سعودی حکومت کا شہری بننے والا لبنانی عالم کون ہے؟
نومبر
اسلام آباد ہائیکورٹ نے صحافی مطیع اللہ جان کا جسمانی ریمانڈ معطل کردیا
نومبر
فلسطینی قیدیوں کے ساتھ صیہونیوں کا سلوک
فروری
اردن میں 27 ممالک کی فوجی مشقوں کا آغاز
ستمبر
فلسطینی مزاحمتی تحریک کے ایک کمانڈر شہید
جون
گینگ آف تھری کی توسیع کی وجہ سے سارا ملک داؤ پر لگا ہوا ہے، عمران خان
ستمبر
برطانیہ یوکرین کو بغیر پائلٹ مائن سویپر دیتا ہے
اگست