سچ خبریں:سعودی عرب کے ایک اخبار نے اپنی ایک رپورٹ میں لکھا ہے کہ حزب اللہ صیہونی حکومت پر واضح کرنا چاہتی ہے کہ وہ اپنے ملک کو میدان جنگ نہیں بننے دے گی۔
ایک باخبر سفارتی ذریعہ نے سعودی اخبار الشرق الاوسط کو صہیونی حکومت اور لبنان کے درمیان حالیہ کشیدگی کے بارے میں بتاتے ہوئے کہا کہ اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان حالات ابھی کنٹرول میں ہیں اور دونوں فریقوں نے جنگ کی صورت اختیارنہیں کی۔
تاہم حزب اللہ کے نقطہ نظر سے اس تحریک نے نفتالی بینیٹ کی قیادت میں نئی اسرائیلی حکومت کی نبض ٹٹولنے کی کوشش کی جو نفسیاتی جنگ کے سائے میں حزب اللہ کے خلاف برسرپیکار ہے ، چاہے وہ اسرائیلی فوج کی صفوں میں الرٹ ہویا سرحد پر ڈرون اور فوجی مشقیں ہوں۔
لندن سے شائع ہونے والے سعودی اخبار نے مزید لکھا ہے کہ لہذا یہ کہا جا سکتا ہے کہ حزب اللہ اسرائیلی وزیر اعظم کو آگ سے آزمانا چاہتی تھی کہ آیا وہ جولائی کی جنگ کے آغاز کے بعد سے تنازعات کے قواعد اور اسرائیل کے پہلے کے قوانین کو تبدیل کرنا چاہتی ہےیا نہیں۔
حزب اللہ اس بات کو یقینی بنانا چاہتی تھی کہ صہیونی وزیر اعظم کی دھمکیاں سنگین ہیں یا وہ صرف لبنان کے ساتھ بین الاقوامی سرحد پر اسرائیلی فوج کی تیاری کا مظاہرہ کرتے ہوئے حزب اللہ کو دھمکانا چاہتے ہیں۔
ذرائع کے مطابق واشنگٹن اور پیرس جو لبنان میں جلد از جلد حکومت کی تشکیل کے لیے ایک طرف ہمیشہ حزب اللہ اور دوسری طرف تل ابیب سے رابطے میں ہیں نیز وہ نہیں چاہتے تھے کہ اس ملک کے اندرونی حالات سیاسی ، سکیورٹی اور معاشی بحران میں اضافے کا سبب بنیں کیونکہ جنوب میں کوئی بھی انتشار تباہی کی سطح کو بڑھا دے گا جسے وہ روکنے کی کوشش کر رہے ہیں۔