سچ خبریں:ایک صہیونی اخبار نے اپنی رپورٹ میں لکھا ہے کہ اسرائیلی عوام بھی رہنماؤں کی طرح حزب اللہ کے ساتھ جنگ نہیں چاہتے۔
صہیونی اخبار ہاریٹز نےاپنی ایک رپورٹ میں لکھا ہے کہ جمعہ کی صبح مقبوضہ علاقوں پر راکٹ حملہ ایک غیر معمولی کاروائی تھی اور اسرائیلی عوام بھی اس حکومت کے رہنماؤں کی طرح حزب اللہ کے ساتھ جنگ نہیں چاہتے تھے، ایک سیاسی ماہر نے اسرائیل کے چینل 12 کو بتایا کہ اسرائیلی وزیر اعظم نفتالی بینیٹ نے پہلےبھی کہا تھا کہ حزب اللہ کی طرف سے راکٹ فائر کرنا جنگ کا بہانہ ہے لیکن ہم جنگ شروع نہیں کرنا چاہتے ۔
واضح رہے کہ صہیونی میڈیا نے پہلے بھی کہا تھا کہ اسرائیلی فوج میں انٹیلی جنس تخمینوں سے ظاہر ہوتا ہے کہ حزب اللہ اسرائیلی فضائی حملوں کا جواب نہیں دے گی،تاہم اسرائیلی میڈیا رپورٹس کے مطابق انٹیلی جنس کا جائزہ غلط تھا اور حزب اللہ کی جانب سے اسٹریٹجک علاقوں سے میزائل داغنا اسرائیل کے لیے ایک خطرناک صورتحال تھی۔
یادرہے کہ لبنان کی اسلامی مزاحمتی تنظیم حزب اللہ نے جمعہ کو ایک بیان جاری کیا جس میں کہا گیا کہ مقامی وقت کے مطابق صبح 11:15 بجے شعبا کھیتوں میں صیہونیوں کےٹھکانوں کے آس پاس کے علاقوں پر درجنوں راکٹ داغے گئے۔
بیان میں کہا گیا ہےکہ جمعرات کوالجرمق اور الشواکیر کے خالی میدانوں پر صیہونی حکومت کے فضائی حملوں کے جواب میں ، شہید علی محسن کامل اور شہید محمد قاسم طحان کے یونٹس نے جمعہ کو 11:15 بجےحزب اللہ کے مجاہدین نے 122 ملی میٹر کے درجنوں راکٹوں سے شعبا کے میدانوں میں صہیونی اڈوں کے ارد گرد کھلے علاقوں کو نشانہ بنایا۔