سچ خبریں:الاقصیٰ طوفانی کارروائی کے آغاز کے بعد اپنی پہلی تقریر میں اسرائیلی حکومت کی فوج کے کمانڈر ہرتسی ہالووئی نے اعتراف کیا کہ اسرائیلی فوج حماس کے حملے کو روکنے میں ناکام رہی ہے۔
ہالووئی نے مزید کہا کہ اسرائیلی فوج کی ذمہ داری ہے کہ وہ اپنے ہم وطنوں کی حفاظت کرے اور ہم ہفتے کے روز غزہ کی پٹی کے ارد گرد اس فرض کو پورا کرنے میں ناکام رہے۔
صیہونی حکومت کے کمانڈر نے مزید کہا کہ ہم اس شکست سے ضرور سبق حاصل کریں گے اور اس کی تحقیق کریں گے لیکن ابھی جنگ جاری ہے اور ابھی وقت نہیں آیا ہے۔
سنیچر سے غزہ کے مزاحمتی گروپوں نے صیہونیوں کے اقدامات اور حملوں کے خلاف مسجد اقصیٰ کے دفاع میں الاقصی طوفان کے نام سے ایک آپریشن شروع کیا جس کے دوران مزاحمت 1948 کی سرزمین میں داخل ہونے میں کامیاب رہی۔ یہ آپریشن زمینی، ہوائی، سمندری اور میزائل آپریشنز کا مجموعہ تھا اور صہیونیوں اور مبصرین کے مطابق یہ گزشتہ سات دہائیوں میں فلسطینی سرزمین پر قبضے کی تاریخ میں سب سے بے مثال اسرائیل مخالف کارروائی تھی۔
اس کارروائی کے نتیجے میں صیہونی حکومت کی وزارت صحت کی طرف سے شائع کردہ سرکاری اعدادوشمار کے مطابق فلسطینی علاقوں میں 1300 صیہونی فوجی اور عام شہری مارے گئے، 3192 افراد زخمی اور سیکڑوں کو گرفتار کر لیا گیا۔
اس کارروائی کے جواب میں اسرائیلی حکومت نے غزہ کو زمین و آسمان سے بزدلانہ نشانہ بنایا۔ فلسطینی وزارت صحت نے آج اعلان کیا ہے کہ غزہ پر صیہونی حکومت کی جارحیت کے نتیجے میں 1417 شہید ہوئے جن میں 477 بچے اور 248 خواتین شامل ہیں۔ اس کے علاوہ زخمیوں کی تعداد 6268 ہے۔