?️
سچ خبریں: امریکی صدر نے ایک صیہونی چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے تل ابیب کے ساتھ واشنگٹن کے تعلقات اور ایران، روس، صیہونی حکومت اور سعودی عرب کے درمیان تعلقات جیسے مسائل پر تبصرہ کیا۔
صیہونی حکومت کے چینل 12 نے امریکی صدر جو بائیڈن کے انٹرویو کا مکمل متن شائع کیا۔ ایک انٹرویو جس میں واشنگٹن تل ابیب دوطرفہ مسائل اور اہم علاقائی اور بین الاقوامی مسائل کو اٹھایا گیا۔
اس انٹرویو کا خلاصہ درج ذیل تحریروں میں پڑھیں
صیہونی حکومت کے ٹی وی چینل 12 آپ جانتے ہیں کہ زیادہ تر اسرائیلی ایران کے ساتھ جوہری معاہدے JCPOA کی طرف واپسی کے خلاف ہیں اور خطے میں امریکہ کے شراکت دار بھی اس بارے میں مشکوک ہیں۔ میں آپ سے پوچھنا چاہتا ہوں اور یقیناً بہت سے اسرائیلی بھی سوچ رہے ہیں کہ آپ معاہدے پر واپس جانے کے لیے پرعزم کیوں ہیں؟
صیہونی حکومت کے ٹی وی چینل 12 : اور کیا آپ IRGC کو دہشت گرد تنظیموں کی فہرست میں رکھنے کا عہد کرتے ہیں چاہے اس کا مطلب معاہدہ کو تباہ کرنا ہو؟
بائیڈن: ہاں، آخری آپشن کے طور پر میں ایران کے خلاف فوجی طاقت استعمال کروں گا
صیہونی ٹی وی کا چینل 12: کیا آپ اس میدان میں اسرائیل کے ساتھ کام کریں گے؟ کیا آپ کو اسرائیل سے کوئی وعدہ ملا ہے؟
بائیڈن: میں اس پر کوئی قیاس نہیں کروں گا، لیکن ایران کو جوہری ہتھیار حاصل نہیں کرنے چاہییں۔
صیہونی حکومت کے ٹی وی چینل 12: کیا آپ کو اسرائیلی حکومت سے، بینیٹ یا لاپیڈ سے کوئی وعدہ ملا ہے کہ وہ آپ کے علم کے بغیر کچھ نہیں کریں گے؟
بائیڈن: میں اس کے بارے میں بات نہیں کروں گا۔
صیہونی ٹی وی کا چینل 12: اگر ممکن ہو تو میں سعودی عرب کے بارے میں پوچھنا چاہوں گی۔ اسرائیل کے بعد آپ تاریخی پرواز کا آغاز کریں گے۔ کیا آپ ہمیں اس کارروائی کی وجوہات بتا سکتے ہیں؟ کیا اس کا تیل کی قیمت سے کوئی تعلق ہے؟ یا یہ ایران کا کسی قسم کا ردعمل ہے؟ آپ کے خیال میں اس سفر کا مقصد کیا ہے؟
بائیڈن: مقصد مشرق وسطیٰ میں استحکام ہے۔ مشرق وسطیٰ میں استحکام امریکہ کا بہت اہم مفاد ہے۔ میری رائے میں اسرائیل کے واضح مفادات ہیں اور میری رائے میں امریکہ اس بات کو یقینی بنائے گا کہ اسرائیل کو خطے میں ضم کیا جائے اور اسے ایک مساوی رکن کے طور پر قبول کیا جائے۔
صیہونی ٹی وی کا چینل 12: اسرائیل اور سعودی عرب کے درمیان تعلقات کو معمول پر لانے کے حوالے سے آپ کے سفر سے کیا توقع کی جانی چاہیے؟
بائیڈن: تل ابیب اور ریاض کے درمیان تعلقات کو معمول پر لانے میں کافی وقت لگے گا لیکن باہمی قبولیت کے معنی میں، ہر چیز پر مل کر کام کرنے کے معنی میں تعلقات کو گہرا کرنا میرے لیے معنی خیز ہے۔
مشہور خبریں۔
جوڈیشل کمیشن کے اجلاس میں ترامیم سے متعلق تنازع، جسٹس منیب اختر کا واک آؤٹ
?️ 14 ستمبر 2024اسلام آباد: (سچ خبریں) عدلیہ سے متعلق آئینی پیکج کے مجوزے کے
ستمبر
آڈیو لیکس کیس: دو تحقیقاتی ایجنسیوں کے سربراہان ذاتی حیثیت میں طلب
?️ 23 دسمبر 2023اسلام آباد: (سچ خبریں) اسلام آباد ہائیکورٹ نے آڈیو لیکس کیس میں
دسمبر
ملک میں مہنگائی کی شرح بڑھ کر19.53 فیصد ہوگئی ہے
?️ 4 فروری 2022اسلام آباد (سچ خبریں) ملک میں مہنگائی کی شرح بڑھ کر19.53 فیصد
فروری
عراقی گیس فیلڈ پر راکٹ حملہ
?️ 25 جون 2022سچ خبریں:شمالی عراق میں واقع ایک گیس فیلڈ کو کاٹوشا راکٹ سے
جون
صیہونی آبادکاروں کا حضرت یوسف کے مقبرے پر حملہ
?️ 6 جولائی 2021سچ خبریں:صیہونی آبادکاروں نے آج منگل کو ایک معاندانہ اقدام کرتے ہوئے
جولائی
امریکہ کا یوکرین کو ہتھیار فراہم کرنے کے لیے مزید 725 ملین ڈالر کی امداد
?️ 28 نومبر 2024سچ خبریں: امریکی حکومت کے دو باخبر اہلکاروں کے حوالے سے اعلان کیا
نومبر
دنیا کی خاموشی نے صیہونیوں کو گستاخ بنایا ہے:ایران
?️ 26 مئی 2022سچ خبریں:ایران کا کہنا ہے کہ صیہونیوں کے ہاتھوں کھلے عام بین
مئی
New Gucci Campaign Takes Pre-Fall 2019 Collection to Ancient Sicilian Ruins
?️ 12 اگست 2022 When we get out of the glass bottle of our ego