سچ خبریں: تل ابیب کی کابینہ کے عبوری وزیر اعظم یایر لاپیڈ نے کل جمعرات کو نئے فوجی جوانوں کی گریجویشن تقریب سے خطاب کے دوران اس بات پر زور دیا کہ صیہونیوں کو اپنے اور صیہونی حکومت کے اداروں پر اعتماد بحال کرنے کی کوشش کرنی چاہیے۔
24 نیوز ویب سائٹ کی رپورٹ کے مطابق، لاپیڈ نے اس تقریب میں اس بات پر زور دیا کہ ایک معاشرہ کے طور پر ہمارا فرض جمہوری نظام، اسرائیلی فوج، پولیس، عدالتوں اور سب سے اہم بات اعتماد بحال کرنا ہے ۔
اس حکومت میں داخلی سیاسی مسائل کی گہرائی کو تسلیم کرنے کے باوجود لاپیڈ نے دعویٰ کیا کہ تل ابیب اپنے تمام دشمنوں سے زیادہ طاقتور ہے اور صیہونی آباد کاروں کی سلامتی کو برقرار رکھنے کے لیے طاقت کے استعمال سے دریغ نہیں کرتا۔
تل ابیب کے عبوری وزیر اعظم نے مزید تسلیم کیا کہ ہمارے دشمنوں کو ایک اور بات جاننی چاہیےاور وہ یہ ہے کہ ہم ان کے خلاف ایک ساتھ کھڑے ہوں گے اسرائیلی برادری کسی بھی بہانے سے زیادہ مضبوط ہےاور اسرائیل کی طاقت اتحاد کی طاقت ہے۔
یہ بیانات لیپڈ کی طرف سے دیے گئے ہیں جب کہ لبنانی حزب اللہ تحریک نے حال ہی میں کریش گیس فیلڈ میں جاسوسی کے مشن کو انجام دینے کے لیے تین ڈرون بھیجے ہیں۔ صیہونی حکومت اس متنازعہ میدان میں آئل ٹینکر بھیج کر گیس نکالنے کا ارادہ رکھتی ہے۔
اس سلسلے میں صیہونی حکومت کے جنگی وزیر بینی گانٹز نے بھی لبنان کی حزب اللہ کی جانب سے اپنے گیس فیلڈ میں ڈرون بھیجنے کے اقدام پر رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے ان ڈرون کے آپریشن کو بے اثر کرنے کا دعویٰ کیا۔ جبکہ لبنانی تحریک حزب اللہ کے ترجمان نے اس بات پر زور دیا کہ ڈرونز نے اپنا مشن کامیابی سے مکمل کر لیا ہے۔