سچ خبریں: Yediot Aharanot اخبار نے اعلان کیا ہے کہ اسرائیلی وزیر اعظم کے دفتر کے جاسوس کے طور پر ایلی فیلڈسٹین کے نام کے باضابطہ اعلان سے قبل ہی بہت سے لوگ سوشل نیٹ ورکس پر ان کا نام دہرا رہے تھے۔
فیلڈسٹین وزیر اعظم نیتن یاہو کے دفتر کے ترجمان ہیں اور ایس کے انکشاف میں مرکزی ملزم ہیں۔
فیلڈسٹین وزیر اعظم نیتن یاہو کے دفتر کے ترجمان ہیں اور انہیں غزہ جنگ سے متعلق خفیہ راز افشا کرنے کے معاملے میں مرکزی ملزم تصور کیا جاتا ہے۔
فیلڈسٹین کا تعلق الٹرا آرتھوڈوکس کمیونٹی کے ایک معروف خاندان سے ہے، اس کے والد ایک مشہور ربینیکل وکیل ہیں، اور وہ عام طور پر آرتھوڈوکس میڈیا میں ایک ماہر کے طور پر ظاہر ہوتے ہیں۔
اس کے پاس آرتھوڈوکس میڈیا کے لیے اسرائیلی فوج کے ترجمان کے طور پر خدمات انجام دینے کا ریکارڈ موجود ہے، اور بعد میں وہ اسرائیلی فوج کے ترجمان کے دفتر کی منصوبہ بندی کی شاخ کے سربراہ کے دفتر کے سربراہ بن گئے۔
اپنی فوجی خدمات کے بعد، فیلڈسٹائن کو اتسامہ یہود پارٹی کے رہنما اِتمار بین گوئیر کے ترجمان کے طور پر مقرر کیا گیا، جو اس وقت اسرائیل کے داخلی سلامتی کے وزیر ہیں، اور 2023 میں انہیں وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کا فوجی ترجمان مقرر کیا گیا تھا۔
وہ سلامتی کی صورتحال کے حوالے سے وزیر اعظم کی نیوز کانفرنسوں اور تقاریر سے متعلق معلومات اور اعلانات پہنچانے کے ذمہ دار ہیں اور جنگی امور پر خصوصی توجہ مرکوز رکھتے ہیں۔
صیہونی حکومت کے حزب اختلاف کے رہنما بینی گانٹز اور یائر لاپیڈ نے تاکید کی کہ نیتن یاہو اپنے دفتر سے سیکورٹی معلومات کے افشاء کے ذمہ دار ہیں اور اس مسئلے سے بچنے کی کوشش کرنے کا کوئی فائدہ نہیں ہے۔
گانٹز نے کہا کہ بحث کسی مشتبہ شخص کی طرف سے معلومات کے افشاء کے بارے میں نہیں ہے، بلکہ سیاسی مقاصد کے لیے حکومتی رازوں کے افشاء کے بارے میں ہے۔