سچ خبریں: اسرائیلی قیدیوں کے اہل خانہ نے ایک بار پھر اس حکومت کی وزارت جنگ کے ہیڈ کوارٹر کے سامنے مظاہرہ کیا۔
مرکزاطلاعات فلسطین کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی قیدیوں کے اہل خانہ نے ایک بار پھر اس حکومت کی وزارت جنگ کے ہیڈکوارٹر کے سامنے مظاہرہ کیا۔
عبرانی زبان کے ذرائع نے اعلان کیا کہ غزہ میں اسرائیلی قیدیوں کے اہل خانہ نے وزارت جنگ کے ہیڈ کوارٹر کے سامنے اس وقت احتجاج کیا جب جنگی کابینہ قیدیوں کے تبادلے کے مجوزہ منصوبے کا جائزہ لینے کے لیے اجلاس کر رہی تھی۔
یہ بھی پڑھیں: اسرائیل کو آگ لگا دیں گے؛اسرائیلی قیدیوں کے اہلخانہ
اس سلسلے میں بتایا گیا ہے کہ سینکڑوں اسرائیلیوں نے تل ابیب میں "زیادہ وقت باقی نہیں ہے” کے نعرے کے ساتھ مظاہرہ کیا اور غزہ میں اسرائیلی قیدیوں کی رہائی کے لیے قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے پر فوری دستخط کرنے کا مطالبہ کیا۔
اسی دوران ایک عبرانی صحافی نے ایک رپورٹ میں کہا کہ ہمیں السنوار کے جنگ بندی کے منصوبے پر رضامند ہونے کا انتظار کرنا ہوگا۔
معروف اسرائیلی فوجی صحافی عامر بوخبوت نے زور دے کر کہا کہ ہماری صورتحال یہ ہے کہ ہمیں غزہ میں حماس کے رہنما کے جنگ بندی کے معاہدے پر راضی ہونے کا انتظار کرنا ہوگا۔
دوسری جانب غزہ میں جنگ بندی کے مجوزہ منصوبے کے ساتھ صیہونی حکومت اور حماس کے ابتدائی معاہدے کے حوالے سے قطر کی وزارت خارجہ کے بیان کے بعد رفح کے مغرب میں پناہ گزینوں کی بستی کے مراکز میں لوگ باہر نکل آئے اور خوشی کا اظہار کرتے ہوئے حماس کی عسکری ونگ القسام بٹالین کے کمانڈر انچیف محمد ضیف کا نام لیا اور مزاحمت کی حمایت کا نعرے لگائے
عبرانی ذرائع نے بھی غزہ کی پٹی میں عنقریب جنگ بندی کے معاہدے کا اعلان کیا۔
بدھ کی شام، رشیاٹوڈے اخبار کی ویب سائٹ نے اسرائیل کے 14 ٹی وی چینل کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ قطر ہفتے کے روز غزہ کی پٹی میں جنگ بندی کا اعلان کرنے کی تیاری کر رہا ہے۔
صیہونی چینل 14 نے بدھ کی شام اعلان کیا کہ ایک عرب اہلکار جس نے حماس کے ساتھ غزہ میں قیدیوں کے بدلے ہزاروں قیدیوں کی رہائی کا معاہدہ کیا، اعلان کیا کہ قطر ہفتے کے روز جنگ بندی کا اعلان کرنے کی تیاری کر رہا ہے۔
عرب اہلکار کے مطابق، دونوں فریقوں کے درمیان حقیقی پیش رفت ہوئی ہے، کیونکہ مصر امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن کے دورے سے پہلے یا اس کے دوران ان پیش رفتوں کو حاصل کرنے کے لیے پرعزم ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیل سے جنگ بندی کا مطالبہ نہیں کیا جائے گا بلکہ یہ طویل مدتی جنگ بندی ہوگی اور اسرائیلی فوج غزہ کی پٹی سے پیچھے نہیں ہٹے گی بلکہ غزہ کی پٹی کے شہروں سے باہر اپنی صفوں کی تجدید کرے گی۔
مزید پڑھیں: اسرائیلی قیدیوں کے اہلخانہ نے نیتن یاہو سے کیا کہا؟
نیز صیہونی اخبار Yediot Ahronot نے لکھا کہ تحریک حماس صیہونی حکومت کے ساتھ قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے میں اصرار کرتی ہے کہ مروان برغوثی جنہیں 5 عمر قید کی سزا سنائی گئی ہے، اور احمد سعدات، عوامی محاذ کے سکریٹری جنرل عبداللہ برغوثی، جنہیں 67 سال قید کی سزا سنائی گئی، حسن سلامہ جنہیں 46 بار عمر قید، عباس السید جنہیں 35 بار عمر قید اور ابراہیم حمید جنہیں 56 بار عمر قید کی سزا سنائی گئی ہے، کو رہا کیا جائے۔