سچ خبریں:عبرانی اخبار کے مطابق اسرائیلی سیکیورٹی کمپنیاں ہزاروں جعلی اکاؤنٹس اور مختلف میل ویئر بنا کر لوگوں کی پرائیویسی کی خلاف ورزی کرتی ہیں اور دنیا بھر میں لوگوں کی معلومات اپنے صارفین کو فروخت کرتی ہیں۔
Haaretz کی رپورٹ کے مطابق، اسرائیلی حکومت اپنی فوج، گاہکوں اور نجی اداروں کو جاسوسی کے آلات فروخت کرنے کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے اور ان جاسوسی آلات کو دنیا بھر کے صحافیوں اور کارکنوں کی خفیہ معلومات جمع کرنے کے لیے استعمال کرتی ہے اس طرح اپنا مقصد حاصل کر لیتی ہے۔
اس رپورٹ کے مصنفین عمر بن یعقوب اور فیناس رکرٹ لکھتے ہیں کہ Osint سسٹم اسرائیلی حکومت کی سائبر کمپنی سے تعلق رکھتا ہے جسے اس رپورٹ میں پہلی بار متعارف کرایا گیا ہے۔ مذکورہ رپورٹ کے مصنفین نے بتایا کہ اس سسٹم میں ہمارے اور صحافیوں کے بارے میں بہت سی معلومات موجود ہیں۔
اس رپورٹ کے آغاز میں مصنفین نے ایک بڑی معلومات لیک کا انکشاف کیا اور اسے شائع کیا۔ یہ رپورٹ اس عالمی تحقیق کا حصہ ہے جس میں Haaretz اخبار نے حصہ لیا۔ اس تحقیق میں تین اسرائیلی کمپنیوں کا ذکر ہے جنہوں نے کولمبیا کی فوج کے لیے ڈیجیٹل ٹریکنگ اور جاسوسی کے شعبے میں جدید نظام فراہم کیے تھے۔
لیک ہونے والی دستاویزات سوشل میڈیا کی جاسوسی کی صنعت کی ایک قسم کو ظاہر کرتی ہیں اور یہ ثابت کرتی ہیں کہ کس طرح جعلی دوست کی پیشکش وصول کرنا آپ اور آپ کے دوستوں کو بے نقاب کر سکتا ہے۔
اسرائیلی کمپنیوں کی جانب سے مارکیٹ میں لائی جانے والی ٹیکنالوجی اس کا حصہ ہے جسے غیر سرکاری ذرائع سے معلومات کہا جاتا ہے۔ یہ ملٹری انٹیلی جنس کی دنیا میں ایک وسیع تصور ہےلیکن اس کا استعمال ایک مخصوص بازار میں ایک عام اسم بن گیا ہے۔ کیونکہ جاسوسی کے دوسرے طریقے بدل چکے ہیں۔