سچ خبریں: ترکی کے صدر رجب طیب اردگان نے بدھ کے روز جمہوریہ آذربائیجان سے واپسی پر شام کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کے بارے میں صحافیوں کو بتایا کہ مجھے اب بھی اسد کی امید ہے۔ مجھے اب بھی امید ہے کہ ہم دونوں ایک ملاقات کریں گے ۔
یہ بتاتے ہوئے کہ شام میں منصفانہ اور دیرپا امن کے قیام کی بنیاد موجود ہے، انہوں نے کہا کہ اس کے حصول کے لیے جو اقدامات اٹھائے جانے چاہئیں وہ بھی واضح ہیں۔ ہم تعلقات کو معمول پر لانے کے لیے شام پہنچے۔ ہمارا خیال ہے کہ اس معمول پر آنے سے شام میں امن و سکون کی راہ ہموار ہوگی۔ شام کی سرزمین کو ہم نہیں بلکہ دہشت گرد گروہ جیسے PKK/PYD/YPG دھمکیاں دے رہے ہیں۔
ترک صدر نے کہا کہ شام کی علاقائی سالمیت کو مختلف ممالک میں پھیلے ہوئے شامی باشندوں سے کوئی خطرہ نہیں ہے۔ اسد کو اس کا ادراک کرنا چاہیے اور اپنے ملک میں ایک نئی فضا پیدا کرنا چاہیے اور اپنے ملک پر غلبہ حاصل کرنا چاہیے۔ اسرائیل کو خطرہ کوئی کہانی نہیں ہے۔ یہ نہیں بھولنا چاہیے کہ اردگرد جلائی گئی آگ تیزی سے غیر مستحکم زمین میں پھیل جائے گی۔