سچ خبریں:عبرانی زبان کے ذرائع ابلاغ نے اطلاع دی ہے کہ عمان میں واشنگٹن کے سفیر کے طور پر منتخب ہونے والی سفارت کار کو امریکی محکمہ خارجہ میں اسرائیل کی سب سے بڑے حامیوں میں سے ایک سمجھا جاتا ہے۔
صیہونی اخبار ہارٹیز نے اپنی ایک رپورٹ میں لکھا ہے کہ محترمہ Yael Limpert جو اردن میں امریکہ کی نئی سفیر کے طور پر تعینات کی گئی ہیں، نے صیہونی حکومت کو امریکی تاریخ کی سب سے بڑی امداد کی منظوری میں کلیدی کردار ادا کیا تھا۔
اس رپورٹ کے مطابق یہ سفارت کار نیتن یاہو کی حکومت کے ساتھ مذاکرات کی ذمہ دار اہم شخص تھیں جس کے فریم ورک میں امریکی حکومت نے اسرائیل کے لیے 10 سال کے دوران 38 ارب ڈالر کی امداد مختص کرنے کا فیصلہ کیا۔
ہاریٹز کے مطابق اس امریکی سفارت کار کی اسرائیل کے ساتھ صف بندی اس قدر زبردست تھی کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے عہدہ سنبھالنے کے بعد امریکی محکمہ خارجہ میں بڑا ہلچل مچانے کے باوجود اس سفارت کار کو اس کی پوسٹ پر برقرار رکھا، جسے باراک اوباما نے تعینات کیا تھا۔
قابل ذکر ہے کہ اردن نے ابھی تک صیہونیوں کے ساتھ تعلقات بحال کرنے کی امریکی کوششوں کو سنجیدگی سے نہیں لیا ہے اور فلسطین کی حمایت کی ہے یہی وجہ ہے امریکہ نے صیہونی حامی سفارتکار کو یہاں تعینات کیا ہے۔