سچ خبریں:روسی سلامتی کونسل کے نائب چیئرمین میدویدیف کا کہنا ہے کہ روس اس وقت تک مغرب کے بغیر کام کرنے کا ارادہ رکھتا ہے جب تک کہ مغرب کے سمجھدار سیاست دان اقتدار میں نہیں آتے۔
ٹاس نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق روسی سلامتی کونسل کے نائب چیئرمین دمتری میدویدیف نے روسی میڈیا میں شائع ہونے والے اپنے ایک کالم میں لکھا کہ روس کو مغرب پر کوئی بھروسہ نہیں ہے اور بہت سے لوگوں کا خیال ہے کہ موجودہ حالات میں مغرب کے ساتھ مذاکرات بے کار ہیں، میدویدیف کے مطابق 2022 ایک اہم موڑ تھا جس نے ظاہر کیا کہ “شراکت داروں کی ایمانداری یا ان کی جانب سے کیے جانے والے وعدوں یہاں تک کہ اینگلو سیکسن دنیا کے ممالک اور آزاد ممالک کے درمیان تعلقات میں ان ممالک کے اپنے اصولوں پر اعتماد اور امید کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔
انہوں نے زور دے کر کہا کہ بدقسمتی سے مغرب میں کوئی بھی ایسا نہیں ہے جس کے ساتھ ہم مذاکرات کر سکیں اور اس کی کوئی وجہ نہیں ہے، میدویدیف نے کہا کہ مغرب کے ساتھ معمول کے تعلقات کو برسوں یا دہائیوں تک بھلایا جا سکتا ہے، یہ ہمارا انتخاب نہیں ہے، ہم ان کے بغیر اس وقت تک کام کر سکتے ہیں جب تک وہاں سمجھدار سیاستدانوں کی نئی نسل اقتدار میں نہ آجائے، ہم ہوشیار اور چوکس رہیں گے۔
انہوں نے کہا کہ دنیا کے دوسرے بڑے ممالک جن کے ہمارے ساتھ معمول کے تعلقات ہیں،ان کے ساتھ تعلقات کو فروغ دینا ہمارے ایجنڈے میں شامل ہے، میدویدیف کے مطابق اس سال جدید مغربی دنیا، جو خود کو سنہری ارب پتی کہلوانا پسند کرتی ہے، کا آخری بھرم بھی کی کھل گیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ عالمی مغربی قطب کے نمائندوں کے ساتھ اعتماد کی بنیاد پر اور احترام کے ساتھ بات چیت ممکن نہیں ہے بلکہ صرف نفرت انگیز سرگردانی ہے کیونکہ مغربی سیاست دان اپنی مرضی دوسروں پر مسلط کرنا چاہتے ہیں۔
دمتری میدویدیف نے مزید کہا کہ یہ ان بیوقوفوں کے لیے افسوس کی بات نہیں ہے اس کے لیے وہ یوکرین کی مسلح افواج کی توپ کے سامنے گوشت کی مانند ہیں، تاہم یہ اس کے لیے کافی نہیں ہے کیونکہ اسے تازہ خون کی ضرورت ہے،اس بار خدمت کے لئے تیار ہم یورپیوں کو مشورہ دیتے ہیں کہ ایسے کردار کو قبول نہ کریں۔