سچ خبریں:صیہونی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو نے اپنی انتخاباتی مہم کہا ہے کہ اگر میں وزیر اعظم بن جاؤں گا تو تل ابیب سے مکہ براراست پرواز شروع کرؤں گا جبکہ یہ بھی نہیں سوچا کہ مکہ میں ائرپورٹ ہے بھی یا نہیں۔
مقبوضہ فلسطین میں پارلیمانی انتخابات سے تین دن قبل اسرائیلی وزیر اعظم نے سعودی عرب کے ساتھ تعلقات استوار کرنے کا وعدہ کیا ہے،اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو نے اپنی انتخاباتی مہم کے دوران کہا کہ اگر وہ جیت جاتے ہیں تو تل ابیب اور مکہ کے مابین براہ راست پرواز شروع کریں گے ، واضح رہے کہ مقبوضہ فلسطین میں ہونے والے انتخابات کے بارے میں تجزیہ کاروں نے پیش گوئی کی ہے کہ اس سے مقبوضہ فلسطین میں ایک نیا سیاسی تعطل پیدا ہوگا۔
یادرے کہ ہفتے کی رات اپنی ٹیلی ویژن مہم کے دوران ، صیہونی وزیر اعظم نے کہا کہ اگر وہ دوبارہ وزیر اعظم بن گئے تو ، وہ صیہونی حکومت کے دارالحکومت تل ابیب اورمکہ کے درمیان براہ راست پروازیں شروع کریں گے،واضھ رہے کہ نیتن یاہو نے یہ دعوی ایسے وقت میں کیا ہے جب کہ جغرافیائی حالات اور طیاروں کی اڑان کے ناممکن ہونے کی وجہ سے مکہ میں ہوائی اڈ ہ نہیں ہیں اورمسافروں کی نقل و حمل کے لئے اورجدہ ہوائی اڈ ہ استعمال ہوتا ہے
یادرہے کہ پچھلے ایک سال کے دورانمتحدہ عرب امارات اور بحرین کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کے معاہدے پر دستخط کے بعدنیتن یاھو بار بار یہ دعویٰ کرتے رہے ہیں کہ چار دیگر عرب ممالک بھی تل ابیب کے ساتھ اسی طرح کے معاہدے کے خواہاں ہیں،یہ دعویٰ سچ تھا یا نہیں پرصیہونی عہدے داروں نے یہ معاہدہ عام ہونے کے بعد دعوی کیا کہ نیتن یاھو نے سعودی عرب میں سعودی ولی عہد سے ملاقات کی تھی جس کی ریاض نے تردید کی تھی۔
ادھردو ہفتے قبل صہیونی میڈیا نے دعوی کیا تھا کہ صیہونی وزیر اعظم اپنے متحدہ عرب امارات کے ممکنہ دورے جو اب تک کسی وجہ سے ممکن نہیں ہوسکا ہے، کے دوران محمد بن سلمان سے ملاقات کر سکتے ہیں ،یادرہے کہ مقبوضہ فلسطین میں پارلیمانی انتخابات 23 مارچ کو ہونے والے ہیں اور پچھلے دوسال کے اندر یہ چوتھے عام انتخابات ہیں۔