سچ خبریں:ٹک ٹاک ایپلی کیشن کے ذریعے بے گھر افراد کے نگہداشتی مرکز میں لڑکیوں پر تشدد کے اسکینڈل کو بے نقاب کرنے کے بعد سعودی حکام نے اس پلیٹ فارم کو بدعنوان قرار دیتے ہوئے اس پر پابندی اور فلٹر کرنے کی کوشش کی ہے۔
الخلیج آن لائن قطری ویب سائٹ نے اپنی ایک رپورٹ میں لکھا کہ ٹک ٹاک ان چینی ایپلی کیشنز میں سے ایک ہے جس کے خلاف ڈونلڈ ٹرمپ نے سختی سے مقابلہ کیا اور آج سعودی اسے اپنے معاشرے کے لیے خطرہ سمجھتے ہیں،یہ نقطہ نظر بہت سے سعودی سوشل میڈیا کارکنوں کے لئے کافی ہے جو آل سعود کی پالیسیوں کے تابع ہیں اس پروگرام کے منفی مسائل کو بچوں، نوعمروں اور نوجوانوں پر منفی اثرات کے طور پر بیان کرتے ہیں اور اس پروگرام کو تشدد اور فحش مسائل کی حوصلہ افزائی کے طور پر بیان کرتے ہیں۔
اس حوالے سے سعودی الیکٹرانک آرمی کے پیجز پر ٹک ٹاک کو ہٹانے کا ہیش ٹیگ ٹرینڈ کر رہا ہے،واضح رہے کہ اگرچہ سماجی کارکن کئی مہینوں سے اس کا مطالبہ کر رہے ہیں لیکن سعودی حکومت نے اس پلیٹ فارم کے ذریعہ اس ملک کے الاسیر صوبے میں یتیم بچیوں کے نگہداشتی مرکز میں لڑکیوں کو مارنے اور تشدد کا نشانہ بنانے کی تصاویر دنیا کے سامنے لانے اور دیگر میڈیا میں نشر ہونے کے بعد اسے ملک میں بند کرنے کا حکم دیا۔