سچ خبریں: برازیل کے صدر لولا ڈا سلوا نے افریقی یونین کے اجلاس کے موقع پر کہا کہ غزہ کی پٹی میں جو کچھ ہو رہا ہے وہ تاریخ میں کسی اور مرحلے پر نہیں ہوا اور اسرائیل ہٹلر جیسا سلوک کر رہا ہے۔
المیادین چینل کی رپورٹ کے مطابق برازیل کے صدر نے صیہونی حکومت پر غزہ کی پٹی میں فلسطینی شہریوں کی نسل کشی کا الزام عائد کرتے ہوئے غزہ کی صورتحال کو دوسری جنگ عظیم کے دوران ہونے والا ہولوکاسٹ (نازی جرمنی کے خلاف صیہونیوں کا دعویٰ) قرار دیا۔
یہ بھی پڑھیں: نیتن یاہو ہٹلر سے بدتر ہے: اردگان
لولا دا سلوا نے ایتھوپیا کے دارالحکومت ادیس ابابا میں افریقی یونین کے اجلاس کے موقع پر صحافیوں کو بتایا کہ غزہ کی پٹی میں جو کچھ ہو رہا ہے وہ صرف جنگ نہیں بلکہ نسل کشی ہے اور ایک انتہائی تیار فوج کی عورتوں اور بچوں کے ساتھ جنگ ہے
انہوں نے مزید کہا کہ جو کچھ فلسطینی عوام کے خلاف غزہ کی پٹی میں ہو رہا ہے وہ تاریخ کے کسی اور مرحلے پر نہیں ہوا، درحقیقت ہم نے اس طرح کے رویے کا مشاہدہ اس وقت کیا جب ہٹلر نے یہودیوں کو قتل کرنے کا فیصلہ کیا۔
یاد رہے کہ یہ بیان 7 اکتوبر سے غزہ میں صیہونی حکومت کی جارحیت شروع ہونے کے حوالے سے برازیل کے بائیں بازو کے صدر کے سخت ترین بیانات میں سے ایک ہے،اس کے بعد سے، ڈا سلوا نے غزہ کی پٹی میں قابض حکومت کی انتقامی فوجی کارروائیوں پر کڑی تنقید کی ہے۔
مزید پڑھیںِ: تاریخ نیتن یاہو کو مجرم قرار دے گی
برازیل کے صدر کے ان بیانات کے جواب میں اسرائیلی وزیر خارجہ اسرائیل کاٹز نے تل ابیب میں برازیل کے سفیر کو طلب کیا اور اسرائیل کے خلاف ڈا سلوا کے الفاظ کو شرمناک قرار دیا۔