سچ خبریں: عراق کے وزیر اعظم نے ایران، عراق، شام اور لبنان کی شرکت سے ایک کمیٹی تشکیل دینے کا حکم جاری کیا تاکہ جنرل قاسم سلیمانی ، ابومہدی المہندس اور ان کے ساتھیوں کے قتل کے تمام مجرموں کے خلاف قانونی کاروائی کی جاسکے۔
عراقی وزیر اعظم محمد شیاع السوڈانی نے جنرل قاسم سلیمانی، ابومہدی المہندس اور ان کے ساتھیوں کے قتل کا سراغ لگانے کے لیے ایران، عراق، شام اور لبنان کے نمائندوں پر مشتمل ایک چار فریقی کمیٹی تشکیل دینے کا حکم دیا۔
یہ بھی پڑھیں: جنرل قاسم سلیمانی کی شہادت کی تحقیقات کے نتائج کا اعلان جلد کیا جائے گا:عراقی سیاسی رہنما
عراق کی المعلومہ نیوز ایجنسی کی ویب سائٹ نے اپنی ایک رپورٹ میں لکھا ہے کہ السند الوطنی (نیشنل اسپورٹ) دھڑے کے نائب چیئرمین فالح الخزالی نے ایک بیان میں عراقی حکومت کی جانب سے جنرل قاسم سلیمانی اور ابومہدی المہندس اور ان کے ساتھیوں کے قاتلوں کے تعاقب کا حوالہ دیا۔
رپورٹ کے مطابق السوڈانی نے اس سلسلے میں عراق وزارت خارجہ کو ایک حکم نامہ جاری کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ ایک چار فریقی کمیٹی تشکیل دی جائے جو ایران، عراق، شام اور لبنان پر مشتمل ہو اور اس کیس کی پیروی کرے۔
انہوں نے عراق میں ان کمانڈروں کی شہادت کے پس پردہ عوامل کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ یہ واضح ہے کہ عراق میں ان کمانڈروں کے قتل کا اصل سبب امریکہ ہے۔
مزید پڑھیں: جنرل قاسم سلیمانی نے امریکہ کے کھربوں ڈالر پر پانی پھیر دیا
واضح رہے کہ 3 جنوری 2020 کو بغداد ائرپورٹ پر وحشیانہ امریکی ڈرون حملے میں عراقی الحشد الشعبی فورسز کے نایب سربراہ ابو مہدی المہندس اور ایران قدس فوج کے کمانڈر جنرل قاسم سلیمانی اپنے متعدد ساتھییوں سمیت شہید ہوگئے۔