سچ خبریں:امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس میں اپنی واپسی کے فوراً بعد اہم ایگزیکٹو احکامات جاری کیے۔ انہوں نے پہلے ہی دن عالمی ادارہ صحت (WHO) سے امریکہ کی علیحدگی کا اعلان کیا اور دعویٰ کیا کہ وہ یوکرین کی جنگ کا خاتمہ کریں گے۔
اقتدار کی بحالی اور قومی سلامتی پر زور
ٹرمپ نے اپنے صدارتی دور کا آغاز امریکہ کے سنہری دور کا آغاز قرار دیا، انہوں نے کہا کہ ہم اپنے ملک کو دوبارہ عظمت کی طرف لے جائیں گے، افراتفری کے بعد اقتدار کو طاقت میں تبدیل کریں گے، اور شہروں کو محفوظ بنائیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: ٹرمپ کے امپریالیست عزائم
6 جنوری کے واقعے سے جڑے افراد کے لیے معافی
ٹرمپ نے 6 جنوری 2021 کو کانگریس پر حملے سے متعلق ایک ہزار پانچ سو افراد کے لیے معافی کا اعلان کیا۔ انہوں نے بائیڈن پر الزام لگایا کہ وہ صدارتی معافی کو ذاتی فوائد کے لیے استعمال کر رہے ہیں، اور اسے ناقابل قبول قرار دیا۔
جنوبی سرحد پر ہنگامی صورتحال کا اعلان
ٹرمپ نے میکسیکو اور کینیڈا پر 25 فیصد ٹیرف عائد کرنے اور جنوبی سرحد پر قومی ہنگامی صورتحال نافذ کرنے کا اعلان کیا۔ انہوں نے کہا کہ بائیڈن کے دور میں لاکھوں افراد غیر قانونی طور پر سرحد پار کر چکے ہیں، اور وہ حکومتی اختیارات عوام کو واپس لوٹانے کے لیے پرعزم ہیں۔
نام کی تبدیلیاں اور امریکہ کی عظمت پر زور
ٹرمپ نے اپنے پہلے دن کے کاموں میں خلیج میکسیکو کا نام بدل کر خلیج امریکہ اور دنالی پہاڑ کو میک کنلی رکھنے کا حکم دیا۔ ان تبدیلیوں کو امریکہ کی عظمت کو خراج تحسین قرار دیا گیا۔
بائیڈن کے احکامات کی منسوخی
ٹرمپ نے بائیڈن انتظامیہ کے 80 تباہ کن ایگزیکٹو آرڈرز منسوخ کرنے کا اعلان کیا، ان کا کہنا تھا کہ وہ بائیڈن کی بیوروکریسی کو روکنے اور قومی معیشت کو بہتر بنانے کے لیے فوری اقدامات کریں گے۔
پیرس معاہدے سے علیحدگی
ٹرمپ نے پیرس ماحولیاتی معاہدے سے فوری علیحدگی کا اعلان کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ مہنگائی پر قابو پانے اور زندگی کے اخراجات کم کرنے کے لیے حکومتی اختیارات کا استعمال کریں گے۔
آنلائن کام کا خاتمہ
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے وفاقی ملازمین کو دفاتر میں حاضری یقینی بنانے کا حکم دیا اور دورکاری کے سلسلے کو ختم کرنے کے لیے ایگزیکٹو آرڈر جاری کیا۔
حکومتی نگرانی کا خاتمہ
ٹرمپ نے کہا کہ سابق حکومت میں سیاسی ہراسانی عام تھی، جسے ختم کرنا ضروری ہے۔ انہوں نے آزادی اظہار کی بحالی پر زور دیا اور حکومتی نگرانی کے خاتمے کے لیے اقدامات کرنے کا اعلان کیا۔ ٹرمپ نے کہا کہ طاقت کا سیاسی استعمال روکنے کے لیے ایگزیکٹو آرڈر جاری کر رہا ہوں۔
عالمی ادارہ صحت سے علیحدگی
صدر ٹرمپ نے اعلان کیا کہ امریکہ عالمی ادارہ صحت (WHO) سے علیحدگی اختیار کرے گا۔
یوکرین جنگ کے خاتمے کا عزم
ٹرمپ نے ایک بار پھر دعویٰ کیا کہ وہ یوکرین کی جنگ کو جلد ختم کر سکتے ہیں، انہوں نے روسی صدر ولادیمیر پوتن کے ساتھ مذاکرات کا ارادہ ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ہم اس جنگ کو ختم کر کے روس اور یوکرین کے مسائل کا حل نکالیں گے۔
گرین لینڈ پر قبضے کا منصوبہ
ٹرمپ نے جزیرہ گرین لینڈ پر امریکی تسلط کو عالمی امن کے لیے ضروری قرار دیتے ہوئے اس پر قبضے کی بات دہرائی۔
ٹک ٹاک کو 75 دن کی مہلت
ٹرمپ نے امریکی وزیرِ انصاف کو 75 دن کی مہلت دی کہ وہ ٹک ٹاک کے خلاف کوئی کارروائی نہ کریں، لیکن کہا کہ امریکہ کمپنی کی نصف مالیت کا حق رکھتا ہے۔
نیٹو اور تجارتی معاہدے
ٹرمپ نے نیٹو ممالک پر مزید دفاعی اخراجات کا دباؤ ڈالتے ہوئے کہا کہ انہیں اپنی مجموعی قومی پیداوار کا 5 فیصد دفاع پر خرچ کرنا ہوگا۔ یورپی ممالک کے ساتھ تجارتی خسارہ کم کرنے کے لیے یا تو محصولات بڑھائیں گے یا انہیں امریکہ سے گیس اور تیل خریدنے پر مجبور کریں گے۔
غزہ میں جنگ بندی پر شبہات
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے غزہ میں آتشبس کی کامیابی پر شک کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ غزہ کی تعمیر نو ایک مختلف طریقے سے ہونی چاہیے۔
انہوں نے اپنی اسرائیل نواز پالیسی جاری رکھتے ہوئے بائیڈن انتظامیہ کی جانب سے مغربی کنارے میں فلسطینیوں پر تشدد کرنے والے اسرائیلی آبادکاروں پر عائد پابندیاں ختم کرنے کا اعلان کیا۔
ایران اور ونزوئیلا پر سخت پابندیاں
ٹرمپ نے ونزوئیلا کو دھمکی دی کہ امریکہ اس سے تیل کی خریداری بند کر دے گا، انہوں نے ایران پر پابندیوں کو دوبارہ سخت کرنے کا اعلان کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ ہم ایران کو جوابدہ بنائیں گے اور ان کے ذریعہ دہشت گرد گروہوں کی مالی معاونت روکیں گے۔
میکسیکو کے مہاجرین کے لیے سختی
ٹرمپ نے سابقہ بائیڈن حکومت کے متعارف کردہ نرمافزار CBP One کو غیر فعال کر دیا، جو میکسیکو کے مہاجرین کو امریکی سرحد پار کرنے کے لیے مواقع فراہم کرتا تھا۔
اس کے علاوہ، ٹرمپ نے جنوبی سرحد پر قومی ہنگامی حالت کے نفاذ کا اعلان کیا اور میکسیکو میں رہنے کی پالیسی کو دوبارہ لاگو کرنے کا عندیہ دیا۔
صیہونی شخصیات سے مشاورت
ذرائع کے مطابق، ٹرمپ نے اسرائیلی فوجی اور سیاسی شخصیات کے ساتھ خفیہ مشاورت کا آغاز کیا ہے۔ یہ مذاکرات غزہ میں آتشبس کے اثرات، اسرائیل کی حمایت، اور عرب ممالک کے ساتھ تعلقات معمول پر لانے کے لیے کیے جا رہے ہیں۔
مزید پڑھیں: ٹرمپ کی واپسی اور نیتن یاہو کی جنگی چال؛ کیا نیا امریکی صدر اسرائیلی مقاصد کا شکار ہوگا؟
غیرملکی امداد کی معطلی
ٹرمپ نے تمام امریکی غیرملکی امداد کو 90 دن کے لیے معطل کر دیا۔ یہ فیصلہ امریکی خارجہ پالیسی کا جائزہ لینے کے مقصد سے کیا گیا ہے۔ وزیر خارجہ کو اجازت دی گئی ہے کہ وہ کچھ مخصوص ترقیاتی منصوبوں پر یہ حکم لاگو نہ کریں۔