سچ خبریں:دنیا نے 2024 میں خونریز اور ڈرامائی واقعات کا مشاہدہ کیا، جس نے جنگ، کشیدگی، اور نقل مکانی کا تلخ امتزاج پیش کیا۔
غزہ میں نسل کشی
2024 کے آغاز پر غزہ کی نسل کشی کو 87 دن مکمل ہو چکے تھے۔ اس دوران 21978 افراد شہید ہوئے، جبکہ صہیونی فوج کے 507 اہلکار ہلاک ہوئے۔
یہ بھی پڑھیں: یمن نے 2024 میں امریکہ اور اسرائیل کو کیسے ناک رگڑائی؟
صہیونی ریاست نے غزہ کو ناقابل سکونت بنانے کی اپنی پالیسی جاری رکھی، جس کے نتیجے میں شہداء کی تعداد 50000 سے تجاوز کر گئی، جن میں زیادہ تعداد خواتین اور بچوں کی تھی۔
روس-یوکرین جنگ
2024 میں روس اور یوکرین کے درمیان جنگ جاری رہی۔ سال کے وسط میں یوکرینی فورسز نے روس کے کچھ علاقوں میں پیش قدمی کی، جبکہ روس نے یوکرین کو بھاری نقصان پہنچایا، امریکہ اور یورپی ممالک کی یوکرین کے لیے حمایت بھی برقرار رہی۔
سوڈان کا انسانی بحران
2024 میں سوڈان بدترین قحط اور بڑے پیمانے پر نقل مکانی کے بحران سے دوچار رہا، فوج اور تیز ردعمل فورسز کے درمیان جھڑپوں میں 20000 سے زائد افراد ہلاک ہوئے جبکہ جنسی تشدد کے کئی واقعات بھی رپورٹ ہوئے۔
یمنیوں کی جانب سے فلسطینی حمایت کی وسعت
یمنی فورسز نے 2024 میں صہیونی اور امریکی اہداف کو 200 سے زائد حملوں میں نشانہ بنایا، جوابی کارروائی میں صہیونی اور امریکی حملوں نے یمن کے بنیادی ڈھانچے کو شدید نقصان پہنچایا۔
صالح العاروری کا قتل
2 جنوری 2024 کو صہیونی ڈرون حملے میں حماس کے رہنما صالح العاروری کو شہید کر دیا گیا، یہ حملہ مزاحمتی رہنماؤں کے خلاف صہیونی ترور پالیسی کا حصہ تھا۔
بین الاقوامی عدالت میں صہیونی جرائم کی سماعت
جنوری 2024 میں لاهے عدالت میں فلسطینی نسل کشی کے مقدمے کی سماعت شروع ہوئی، ابتدائی حکم میں صہیونی ریاست کو نسل کشی کے اقدامات روکنے کے لیے ضروری اقدامات کرنے کا کہا گیا۔
پیوٹن پانچویں بار صدر منتخب
روس میں 17 مارچ 2024 کو ہونے والے انتخابات میں ولادیمیر پیوٹن نے 88 فیصد ووٹ لے کر پانچویں بار صدارت کی کرسی جیتی جس کے بعد وہ 2030 تک اس عہدے پر فائز رہیں گے۔
ترک صدر رجب طیب اردغان کی پارٹی کو شکست
31 مارچ 2024 کو ترکیہ میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات میں پہلی بار عدالت و ترقی پارٹی کو شکست کا سامنا کرنا پڑا،حزبِ خلقِ جمہوریہ نے 38 فیصد ووٹ لے کر پہلی پوزیشن حاصل کی، جبکہ عدالت و ترقی پارٹی 35 فیصد ووٹ کے ساتھ دوسرے نمبر پر رہی۔ ترک صدر رجب طیب اردوان نے اپنی پارٹی کی شکست تسلیم کرتے ہوئے کہا کہ یہ نتائج عدالت و ترقی پارٹی کی تاریخ میں اہم موڑ ثابت ہوں گے۔
ایران کی "وعدہ صادق 1 ” کارروائی
3 اپریل 2024 کو ایران نے پہلی بار مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں صہیونی ٹھکانوں پر براہ راست حملہ کیا، ایرانی ڈرونز اور میزائلوں کی تعداد امریکی اور صہیونی ذرائع کے مطابق 400 سے 500 تک تھی، یہ حملہ صہیونی ریاست کی طرف سے دمشق میں ایرانی قونصل خانے پر حملے کے دو ہفتے بعد کیا گیا، جس میں سردار محمدرضا زاہدی سمیت 16 افراد شہید ہوئے ۔
ایرانی صدر کے ہیلی کاپٹر کا حادثہ
19 مئی 2024 کو ایرانی صدر آیت اللہ سید ابراہیم رئیسی اور وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان کے ہمراہ دیگر عہدیداروں کا ہیلی کاپٹر حادثے کا شکار ہوا۔
یہ حادثہ ایران اور آذربائیجان کے درمیان مشترکہ منصوبے کے افتتاح کے بعد واپسی کے دوران پیش آیا۔ اگلے دن ایران نے صدر رئیسی اور ان کے ساتھیوں کی شہادت کی تصدیق کی۔
صہیونی مظالم میں شدت
صہیونی ریاست نے رفح کے تل السلطان کیمپ میں فلسطینی پناہ گزینوں پر حملہ کرتے ہوئے 35 افراد کو شہید کر دیا اور متعدد خیمے نذر آتش کر دیے علاوہ ازیں النصیرات کیمپ پر ایک آپریشن میں 210 فلسطینی شہید اور 400 سے زائد زخمی ہوئے۔
10 اگست کو صبح کی نماز کے دوران مدرسہ التابعین پر تین میزائل داغے گئے، جس کے نتیجے میں 100 سے زائد فلسطینی شہید ہو گئے۔
یورپ میں دائیں بازو کی مقبولیت
9 جون 2024 کو یورپی پارلیمانی انتخابات میں دائیں بازو کی انتہا پسند جماعتوں نے نمایاں کامیابیاں حاصل کیں۔ فرانس، اٹلی، اور آسٹریا میں یہ جماعتیں پہلے نمبر پر آئیں، جبکہ جرمنی اور نیدرلینڈز میں دوسرے نمبر پر رہیں۔ تجزیہ کار ان رجحانات کو یورپی یونین کے مستقبل کے لیے سنگین خطرہ قرار دیتے ہیں۔
ایران میں صدارتی انتخابات
آیت اللہ سید ابراہیم رئیسی کی شہادت کے بعد ایران میں 6 جولائی 2024 کو صدارتی انتخابات کے دو مرحلے کے بعد ڈاکٹر مسعود پزشکیان کو ایران کا نیا صدر منتخب کر لیا گیا۔
شہید اسماعیل ہنیہ کا قتل
31 جولائی 2024 کو حماس کے سیاسی دفتر کے سربراہ اور فلسطین کے سابق وزیر اعظم، ڈاکٹر اسماعیل ہنیہ، کو تہران میں ان کی رہائش گاہ پر دہشت گردانہ حملے میں شہید کر دیا گیا۔ وہ ایران کے نئے صدر کی تقریب حلف برداری میں شرکت کے لیے تہران آئے تھے۔
اردن میں اسلام پسندوں کا عروج
اخوان المسلمین سے منسلک جماعتِ عمل اسلامی نے اردن کے پارلیمانی انتخابات میں شاندار کامیابی حاصل کرتے ہوئے 17 نشستیں پارٹی فہرست اور 14 نشستیں مقامی فہرست سے جیتیں، یہ کامیابی اردن میں فلسطینی کاز کی حمایت اور صہیونی جرائم کی مذمت میں عوامی احتجاج کے بعد ممکن ہوئی۔
امریکہ کا نیجر سے انخلا
نیجر میں فوجی بغاوت کے بعد اس ملک نے 2012 میں امریکہ کے ساتھ ہونے والے فوجی تعاون کے معاہدے کو مسترد کر دیا، نتیجتاً، 15 ستمبر 2024 کو امریکی افواج نیجر سے مکمل طور پر واپس چلی گئیں۔
شہید سید حسن نصر اللہ کا قتل
27 ستمبر 2024 کو صہیونی فوج نے بیروت کے جنوبی علاقے میں حزب اللہ کے ہیڈکوارٹر پر حملہ کیا، 85 وزنی بموں کے ساتھ ہونے والے اس حملے کا مقصد سید حسن نصر اللہ کو نشانہ بنانا تھا۔ حزب اللہ نے اگلے روز سید حسن نصر اللہ کی شہادت کی تصدیق کی۔
وعدہ صادق 2
اکتوبر 2024 کے اوائل میں صہیونی فوج نے جنوبی لبنان میں محدود فوجی آپریشن شروع کیا، اسی دوران ایران نے مقبوضہ فلسطینی علاقوں پر 250 سے زائد بیلسٹک میزائل داغے۔ ایرانی پاسداران انقلاب نے کہا کہ یہ حملہ شہید اسماعیل ہنیہ اور سید حسن نصر اللہ کے قتل کا جواب تھا۔
یحییٰ السنوار کی شہادت
18 اکتوبر 2024 کو حماس کے سیاسی دفتر کے سربراہ یحییٰ السنوار، رفح میں صہیونی فوج کے ساتھ جھڑپ کے دوران شہید ہو گئے۔ ان کی آخری ویڈیوز اور تصاویر، جو صہیونی ریاست نے جاری کیں، عالمی سطح پر بحث کا موضوع بن گئیں اور صہیونی پروپیگنڈا کے لیے شکست کا باعث بنیں۔
ڈونلڈ ٹرمپ کی دوبارہ کامیابی
5 نومبر 2024 کو امریکی صدارتی انتخابات میں ڈونلڈ ٹرمپ نے کامیلا ہیرس کو شکست دے کر ایک بار پھر امریکہ کی صدارت سنبھال لی۔
نیتن یاہو کے وارنٹ گرفتاری
21 نومبر 2024 کو لاهے کی بین الاقوامی عدالت نے بنیامین نتن یاہو اور سابق صہیونی وزیر دفاع یوآو گالانت کے خلاف جنگی جرائم اور انسانیت سوز مظالم کے الزامات پر وارنٹ گرفتاری جاری کیے۔
بھارت اور چین کے درمیان معاہدہ
22 نومبر 2024 کو بھارت اور چین کے درمیان دہائیوں پرانے سرحدی تنازعے کو ختم کرنے کے لیے ایک معاہدہ طے پایا۔
مزید پڑھیں: 2024 کا بڑا ایوارڈ یمنیوں کو ملنا چاہیے؛امریکی بحریہ کا اعتراف
لبنان میں جنگ بندی
26 نومبر 2024 کو حزب اللہ اور صہیونی ریاست کے درمیان جنگ بندی کا اعلان کیا گیا، جس کے تحت دونوں فریقین نے حملے روکنے پر اتفاق کیا۔
بشار الاسد کی حکومت کا خاتمہ
27 نومبر 2024 کو شامی حکومت مخالف گروہوں نے حلب پر کنٹرول حاصل کیا اور 8 دسمبر تک دمشق میں بشار الاسد کی حکومت کو گرا دیا۔