?️
سچ خبریں: حال ہی میں جاری ہونے والی دستاویزات سے پتہ چلتا ہے کہ برطانوی دفتر خارجہ نے صیہونی حکومت کے ساتھ تجارتی مذاکرات کی معطلی کے اعلان کے چند دن بعد اپنے تجارتی ایلچی کے تل ابیب کے دورے کی حمایت کی، یہ اقدام حکومت کے تئیں لندن کے ابہام کا عکاس سمجھا جاتا ہے۔
گارڈین اخبار نے آج اطلاعات کی آزادی کے قانون کے تحت جاری کردہ داخلی دستاویزات کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا ہے کہ برطانوی دفتر خارجہ کے حکام نے تجارتی مذاکرات کی معطلی کے اعلان کے چند دن بعد ہی حکومت کے تجارتی ایلچی لارڈ ایان آسٹن کے دورہ تل ابیب کی حمایت کرنے کی سفارش کی، تاکہ اسرائیل کی کاروباری برادری کو پیغام پہنچایا جا سکے۔ دستاویزات میں کہا گیا ہے کہ یہ مشن، اگرچہ وزارتی دستخط کے بغیر انجام دیا گیا، دفتر خارجہ کے اعلیٰ عملے کے ساتھ مربوط تھا اور اس میں اعلیٰ سطحی تجارتی ملاقاتیں شامل تھیں۔
گارڈین کے مطابق، یہ دورہ اس وقت کے برطانوی وزیر خارجہ ڈیوڈ لیمی کے غزہ میں جاری اسرائیلی فوجی حملے اور انسانی امداد کی بندش کی وجہ سے تل ابیب کے ساتھ تجارتی مذاکرات معطل کرنے کے اعلان کے دو ہفتوں سے بھی کم وقت کے بعد ہوا ہے۔ سفر کے دوران آسٹن نے اسرائیلی اقتصادی حکام سے ملاقات کی اور تل ابیب میں برطانوی سفارت خانے کی جانب سے منعقدہ ایک تقریب میں شرکت کی جس میں اسرائیلی وزیر تعلیم نے بھی شرکت کی۔
دستاویزات کے ایک حصے میں کہا گیا ہے کہ اس مشن کا مقصد "اسرائیل کے تجارتی شراکت داروں کو حساس وقت پر یقین دہانی کرانا تھا۔” یہ اس کے باوجود ہے جب برطانوی دفتر خارجہ کے حکام نے پہلے اس بات پر زور دیا تھا کہ تجارتی ایلچی کے پاس سیاسی مینڈیٹ نہیں ہے اور ان کے دورے وزارت تجارت کے دائرہ کار میں ہیں۔
گارڈین کے مطابق اس سفر کے دوران رابطوں کی سطح خالصتاً اقتصادی دائرے سے آگے بڑھی اور اس میں دفاعی کمپنی رافیل کے نمائندوں کے ساتھ ملاقاتیں بھی شامل تھیں، ایک کمپنی جس کا نام غزہ میں تین برطانوی شہریوں سمیت متعدد غیر ملکی امدادی کارکنوں کی ہلاکت کے حملے کے معاملے میں بھی آیا تھا۔ اس سے سفر کے وقت اور مواد کے بارے میں میڈیا کی حساسیت میں اضافہ ہوا ہے۔
برطانوی حکومت نے ابھی تک اس بات کی وضاحت نہیں کی ہے کہ تجارتی مذاکرات کی معطلی کے اعلان کے بعد یہ دورہ اتنی جلدی کیوں کیا گیا۔ برطانوی وزارت تجارت کے ترجمان نے گارڈین کو بتایا کہ "تجارتی سفیروں کا ایک آزاد کردار ہے اور وہ برطانوی تجارتی مفادات کے تحفظ کے لیے اپنے مشن کے فریم ورک کے اندر کام کرتے ہیں۔” لیکن مبصرین کا کہنا ہے کہ یہ وضاحت صیہونی حکومت کے ساتھ تعلقات کے بارے میں لندن کے سرکاری پیغامات میں پائے جانے والے تضادات کو دور کرنے میں ناکام رہی ہے۔
برطانوی تجارتی ایلچی، جو اعزازی حکومت کے تقرر ہوتے ہیں، عام طور پر وزارت تجارت کی نگرانی میں کام کرتے ہیں اور ان کا مشن ان ممالک میں اقتصادی تعلقات کو فروغ دینا ہے جہاں لندن کے خصوصی مفادات ہیں۔ ہاؤس آف لارڈز کے رکن اور لیبر پارٹی کے سابق حامی لارڈ آسٹن کو حکومت نے 26 فروری 2024 کو اسرائیل کے لیے تجارتی ایلچی کے طور پر مقرر کیا تھا۔
یہ اس وقت سامنے آیا ہے جب برطانیہ اور اسرائیلی حکومت کے درمیان اقتصادی تعلقات حالیہ مہینوں میں غزہ میں ہونے والی پیش رفت اور گھریلو عوامی دباؤ کی وجہ سے متاثر ہوئے ہیں۔ یہ رپورٹس سامنے آنے کے بعد کہ برطانوی کمپنیوں کے تیار کردہ ہتھیار غزہ کی پٹی پر حملوں میں استعمال ہو رہے ہیں، سٹارمر حکومت نے 20 مئی 2025 کو تل ابیب کے ساتھ آزاد تجارتی مذاکرات معطل کر دیے اور ساتھ ہی کچھ اسرائیلی آباد کاروں کو پابندیوں کی فہرست میں ڈال دیا۔
تاہم، آسٹن کا تل ابیب کا دورہ اور اس کے لیے برطانوی دفتر خارجہ کی انتظامی حمایت نے ظاہر کیا ہے کہ دونوں فریقوں کے درمیان اقتصادی اور تجارتی تعاملات جاری ہیں۔ برطانوی میڈیا نے اس صورتحال کو دوہرا معیار قرار دیا ہے جس نے لندن کی خارجہ پالیسی کی ساکھ پر سوالیہ نشان لگا دیا ہے۔
Short Link
Copied
مشہور خبریں۔
نیتن یاہو کے خلاف صہیونی اسیر کا تیز حملہ
?️ 1 دسمبر 2024سچ خبریں: تحریک حماس کے عسکری ونگ عزالدین القسام بریگیڈز نے کل
دسمبر
سوڈان اور اسرائیلی کے درمیان تعلقات کا معاہدہ ایک عبرانی اتحاد ہے: یمنی عہدیدار
?️ 4 فروری 2023سچ خبریں:یمن کی سپریم پولیٹیکل کونسل کے رکن محمد علی الحوثی نے
فروری
جلاؤ گھیراؤ میں ملوث افراد تربیت یافتہ دہشت گرد تھے، رانا ثنااللہ
?️ 14 مئی 2023اسلام آباد:(سچ خبریں) وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنااللہ نے پاکستان تحریک انصاف
مئی
صحافی ارشد شریف قتل کیس کے بارے میں چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ کا بیان
?️ 26 جولائی 2024سچ خبریں: اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے
جولائی
خود صیہونیوں کو بھی اپنی تباہی کا یقین
?️ 9 مئی 2022سچ خبریں:سابق صیہونی وزیر اعظم ایہود براک کا کہنا ہے کہ اسرائیل
مئی
حکومت امریکا کیساتھ سندھ طاس معاہدے کی بحالی کا معاملہ اٹھائے، آبی ماہرین
?️ 11 مئی 2025اسلام آباد: (سچ خبریں) پاکستان اور بھارت کے درمیان امریکا کی مدد
مئی
فرخ حبیب کا منی بجٹ سے متعلق اہم بیان
?️ 4 دسمبر 2021اسلام آباد(سچ خبریں) وزیر مملکت برائے اطلاعات و نشریات فرخ حبیب نے
دسمبر
آرامکو کا گیس اینڈ آئل پاکستان لمیٹڈ کے 40 فیصد حصص خریدنے کا عمل مکمل
?️ 31 مئی 2024اسلام آباد: (سچ خبریں) دنیا کی توانائی اور کیمیل کی بڑی کمپنیوں
مئی