🗓️
سچ خبریں: غزہ جنگ کے دوران یمن کئی بار امریکی حملوں کا نشانہ رہا ہے اور اس نقطہ نظر سے آج رات کے حملے نئے نہیں ہیں بلکہ کئی وجوہات کی بنا پر ان کی خاص اہمیت ہے۔
سب سے پہلے، ڈونلڈ ٹرمپ کے دور میں یہ پہلا حملہ ہے۔ دوسرا، اس آپریشن کے اہداف کو بحیرہ احمر اور باب المندب میں حوثیوں کے اسرائیل جانے والے بحری جہازوں پر حملوں کو روکنے کی کوشش سے بالاتر سمجھا جا سکتا ہے۔ لہٰذا، یمن پر آج کے امریکی حملوں کو ایران کے لیے ایک پیغام اور زیادہ سے زیادہ عملی دباؤ کے ایک حصے کے طور پر دیکھا جا سکتا ہے جس کا مقصد اسے مذاکرات پر مجبور کرنا ہے۔
چونکہ یہ ٹرمپ کی طرف سے بھیجے گئے خط پر تہران کی عدم توجہی کا ایک قسم کا ردعمل ہے اور اس کا مواد ابھی تک واضح نہیں ہے۔ لیکن کچھ میڈیا نے کہا ہے کہ کسی نہ کسی طرح ایران سے کہا گیا ہے کہ وہ یمن، لبنان اور عراق میں اپنے اتحادیوں کی حمایت بند کرے۔
درحقیقت یمن پر حملے، اس کا مستقبل اور انصار اللہ کا ردعمل مشرق وسطیٰ میں ٹرمپ کے اگلے اقدامات کو جاننے کے لیے ایک اہم اقدام ہوگا۔ یہ آپریشن کب تک جاری رہے گا اور اس سے انصار اللہ اور ایران کے فیصلوں اور کارروائیوں کو کس حد تک متاثر کیا جا سکتا ہے۔
پچھلے ڈیڑھ سال کے تجربے کی بنیاد پر، اس بات کا امکان نہیں ہے کہ حوثی اپنے حملے ختم کر دیں گے۔ اگرچہ اس میں مختصر وقفہ ہو سکتا ہے۔ لیکن اس بات کا قوی امکان ہے کہ یمن اور ایران دونوں اس صورت حال میں ان حملوں کو روکنے کو ٹرمپ کی کمزوری کی علامت سمجھیں گے جو اسے مزید فوری بنا دے گا۔ لہذا، امکان ہے کہ اس طرح کے حملے جاری رہیں گے، لیکن منظم اور ایک خاص سطح پر ان میں اضافہ کیے بغیر۔
ایسی صورتحال میں ہمیں دیکھنا ہوگا کہ ٹرمپ کیا کریں گے اور کس حد تک جائیں گے۔ کیا اس سے یمن پر حملے تیز ہوں گے اور ایران پر دباؤ بڑھے گا؟ یا، اگر انصار اللہ کی کارروائیاں جاری رہتی ہیں، تو وہ بالآخر حماس اور اسرائیل کے درمیان ایک معاہدے پر زور دے گا اور غزہ کی پٹی کی گزرگاہوں کو دوبارہ کھول دے گا، تاکہ حوثی حملے ختم ہو جائیں اور یہ کام خطے میں بڑے پیمانے پر تنازعے کا باعث نہ بنے۔
یہ وہ جگہ ہے جہاں ٹرمپ کے ردعمل کی نوعیت ایران کے بارے میں ان کی پالیسی کے تناظر کی پیشین گوئی کے لیے بہت اہمیت کی حامل ہوگی۔
فی الحال، یمن پر آج رات کے امریکی حملوں کے بعد، مذاکرات اور بالواسطہ بات چیت کا کام کم از کم کچھ وجوہات کی بنا پر پہلے سے زیادہ مشکل ہو جائے گا۔
مشہور خبریں۔
تیل کی قیمتوں نے 8 سالہ ریکارڈ توڑا
🗓️ 24 فروری 2022سچ خبریں: انرجی مارکیٹ کے ماہرین نے پیش گوئی کی ہے کہ
فروری
ٹوئٹر کے نئے سی ای او کو تنقید کا سامنا
🗓️ 1 دسمبر 2021نیویارک (سچ خبریں ) ٹوئٹر کے نئے چیف ایگزیکٹیو افسر (سی ای
دسمبر
ایران اور روس کے تعلقات سے نیتن یاہو کی نندیں حرام
🗓️ 29 جون 2023سچ خبریں:وال سٹریٹ جرنل کو انٹرویو دیتے ہوئے بینجمن نیتن یاہو نے
جون
فلسطینیوں نے سی این این کے رپورٹر سے کیا کہا؟
🗓️ 21 اکتوبر 2023سچ خبریں: سی این این کے خلاف فلسطین کی عوام کے غصے
اکتوبر
9 مئی: فواد چوہدری کی 36 مقدمات میں ویڈیو لنک کے ذریعے حاضری کی درخواست پر سماعت ملتوی
🗓️ 2 مئی 2024لاہور: (سچ خبریں) لاہور ہائیکورٹ نے 9 مئی کیس سے متعلق سابق
مئی
پورے عراق میں ترکی کے خلاف عوامی مظاہرے
🗓️ 22 جولائی 2022سچ خبریں:عراق کے شمال میں واقع صوبہ دہوک کے علاقے زخو کے
جولائی
سابق گورنر سندھ محمد زبیر کا مسلم لیگ (ن) چھوڑنے کا اعلان
🗓️ 9 جون 2024اسلام آباد: (سچ خبریں) پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما، سابق
جون
نیتن یاہو کے شیطانی گروہ سے تمام اسرائیلی پریشان
🗓️ 13 اکتوبر 2024سچ خبریں: عبرانی اخبار Ha’aretz نے مشہور صہیونی مصنف تسوی بریل کے
اکتوبر