🗓️
سچ خبریں: غزہ کی پٹی کے باشندوں کی جبری ہجرت کی پالیسی پر عملدرآمد کرنے کے لیے صیہونی حکومت نے مصر کے خلاف ایک بڑی سازش تیار کی ہے۔
صیہونی جعلی حکومت کے قیام کے پہلے ہی دنوں سے اس حکومت کے لیڈروں نے "نیل سے فرات تک” کا نعرہ لگایا،اس نعرے سے ظاہر ہوتا ہے کہ صیہونی حکومت کی سازش صرف فلسطینی علاقوں اور فلسطینیوں کے خلاف محدود نہیں ہے بلکہ یہ جلد یا بدیر تمام عرب ممالک کو اپنے قبضے میں لینا چاہتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: سعودی عرب غزہ کے لوگوں کی جبری ہجرت کے خلاف
اسی سلسلے میں حزب اللہ کے ڈپٹی سکریٹری جنرل شیخ نعیم قاسم نے ان ممالک کے حکمرانوں کو مخاطب کرتے ہوئے غزہ کی پٹی میں صیہونی حکومت کی نسل کشی کے حوالے سے بعض عرب ممالک کی خاموشی اور بے عملی کے بارے میں کہا کہ آپ کو معلوم ہونا چاہیے کہ اسرائیل کا منصوبہ یہ ہے تمہیں اور تمہاری عوام کو اپنے پیروں تلے کچل دے،غزہ میں جو کچھ ہو رہا ہے وہ ایک مثال ہے،غزہ کے بعد آپ کی باری آئے گی، جب تک آپ اسرائیل کے غلام اور مطیع نہیں بن جاتے، یاد رہے کہ اسرائیل کا نعرہ "نیل سے فرات تک” ہے۔
دریائے نیل کا نام مصر سے جڑا ہوا ہے اور مصر ایک بڑے عرب ملک کی حیثیت سے فلسطین پر قبضے کے آغاز سے ہی فلسطینی عوام کی تلخیوں اور مٹھاس میں شریک رہا ہے۔
مصر کے عوام اس جعلی حکومت کے قیام کے آغاز سے ہی صیہونیوں کے خلاف تھے اور کئی دہائیوں تک اسرائیل کے ساتھ آزادانہ تعلقات قائم کرنے والے حکمران ہونے کے باوجود وہ صیہونی حکومت کے ساتھ اپنی حکومتوں کے تعلقات کو معمول پر لانے کے خلاف ہیں۔
مصر اور صیہونی حکومت کے درمیان سیاسی تعلقات کا آغاز کیمپ ڈیوڈ امن معاہدے سے ہوتا ہے،مصر کے صدر سادات اور اسرائیل کے وزیر اعظم بیگن نے امریکہ کے صدر جمی کارٹر کی موجودگی میں کیمپ ڈیوڈ معاہدے پر دستخط کیے اور اس طرح عربوں اور اسرائیل کے درمیان پہلا امن معاہدہ ہوا جو مصر اور اسرائیل کے درمیان امن کے نام سے مشہور ہوا،مصر پر حسنی مبارک کی حکومت کے طویل عرصے کے دوران، قاہرہ کے اسرائیل کے ساتھ تعلقات سیاسی، اقتصادی اور سلامتی کے مختلف شعبوں میں پھیلے اور یوں کیمپ ڈیوڈ امن معاہدہ مبارک کے دور میں نافذ رہا۔
جزیرہ نما سیناء صیہونیوں کے قبضے میں ایک مصری علاقہ
اسرائیل کے ساتھ امن معاہدے پر دستخط کرنے کے بعد مصر جزیرہ نما سینا کو واپس لینے میں کامیاب ہو گیا جس پر 1967 کی جنگ کے بعد اسرائیل نے قبضہ کر لیا تھا لیکن اس حقیقت کے باوجود کہ اس خطے کا انتظام مصر کی ذمہ داری ہے، بہت سے اسرائیلی سیاح اپنی چھٹیاں گزارنے کے لیے مصر جاتے ہیں جو کار کے ذریعے جزیرہ نما سینا میں داخل ہو سکتے ہیں۔
غزہ کے باشندوں کی صحرائے سینا میں زبردستی نقل مکانی ایک پرانا منصوبہ
مصر کی سرزمین پر قبضے اور غزہ کے مسئلے کو اسرائیل کے مفادات کے مطابق حل کرنے کے صہیونی منصوبوں میں سے ایک، جو حماس کے برسراقتدار آنے کے بعد سے اسرائیل کی توجہ کا مرکز بنا ہوا ہے، غزہ میں مقیم فلسطینیوں کی صحرائے سیناء کی طرف جبری نقل مکانی کا منصوبہ ہے۔
ایک صہیونی اخبار نے صہیونی انٹیلی جنس آرگنائزیشن کے تیار کردہ اس خطرناک خفیہ منصوبے کا انکشاف کیا اور یہ وہی منصوبہ ہے جو اسرائیل نے حالیہ جنگ کے بعد غزہ کے لیے بنایا ہے۔
صہیونی اخبار ہارٹیز میں شائع ہونے والی اس دستاویز کوصہیونی انٹیلی جنس ادارے نے تیار کی ہےاور اس میں جنگ کے ایک دن بعد غزہ کے باشندوں کو سینا منتقل کرنے کی تجویز ہے۔
اس منصوبے کے مطابق کو عملی جامہ پہنانے اور غزہ کو خالی کرانے کے لیے اسرائیل سیناء کے شہروں کے شروع میں خیمے لگائے گا، یعنی غزہ کے مکینوں کے لیے خیمے لگائے جائیں گے اور پھر ان کے لیے سینا کے شمال میں مستقل جگہیں قائم کی جائیں گی۔
مذکورہ خفیہ منصوبے میں مصر کے اندر کئی کلومیٹر تک جراثیم سے پاک زون بنانے اور غزہ کے مکینوں کو صیہونی حکومت کی سرحدوں کے قریب واپس جانے کی اجازت نہ دینے کی ہدایات بھی شامل ہیں۔
پہلے ہی دنوں سے اس منصوبے کو مصری سیاسی حکام کی مخالفت کا سامنا کرنا پڑا، السیسی نے اس حوالے سے کہا کہ ہم نہیں چاہتے کہ سینا اسرائیل کے خلاف دہشت گرد کاروائیوں کا اڈہ بنے،لاکھوں مصری غزہ کی پٹی سے فلسطینیوں کی جبری بے گھری کے خلاف مظاہرے کے لیے تیار ہیں۔
اس سلسلے میں مصر میں سماجیات اور سیاسیات کے پروفیسر محمد سعید احمد نے کہا کہ اب یہ واضح ہو گیا ہے کہ صیہونی حکومت کی طرف سے مصر کے خلاف سازش کی جا رہی ہے،یہ حکومت اب بھی اپنے پرانے منصوبے کو عملی جامہ پہنانے کی کوشش کر رہی ہے، جس کا مقصد غزہ پر وحشیانہ بمباری کے ذریعے غزہ کی پٹی کے مکینوں کو سیناء منتقل کرنا ہے جس کے لیے مغرب کی تمام استعماری طاقتوں بالخصوص امریکہ سے مدد لینا ہے۔
مصر کے لیے صیہونی سازشیں اور آئندہ کے منصوبے
لیکن مصر کے بارے میں صیہونی حکومت کی سازش صرف صحرائے سینا تک محدود نہیں ہے کیونکہ یہ حکومت مصر میں دریائے نیل سے عراق میں فرات تک کے عرب ممالک پر مکمل تسلط چاہتی ہے۔
چنانچہ صیہونیوں نے مصر کے ساتھ سیاسی، تجارتی اور اقتصادی تعلقات کے باوجود اس ملک کی قوم اور حکومت کے خلاف بہت سی سازشیں کیں ہیں جن کی تاریخ پچاس کی دہائی تک جاتی ہے۔
اسرائیلی حکومت کی سکیورٹی پالیسی کی تاریخ میں پہلی بار صہیونی اخبار یدیعوت احرنٹ نے اس کے بارے میں ایسا مواد شائع کیا جسے پہلے شائع یا ظاہر کرنا منع تھا۔
اس صہیونی اخبار نے 1950 کی دہائی میں اسرائیلی حکومت کے ملٹری انٹیلی جنس ڈیپارٹمنٹ کے سربراہ بنیامین غبلی کی سوانح عمری کے کچھ حصے شائع کرتے ہوئے لکھا کہ صیہونی حکومت کے اس وقت کے وزیر جنگ بنہاس لاون نے براہ راست ایک جاسوسی نیٹ ورک کو فعال کرنے کا حکم دیا جس میں اس نے مصری یہودیوں کو مصر میں بم دھماکے کرنے کے لیے کہا، ان بم دھماکوں کا مقصد اس وقت کے مصری صدر جمال عبدالناصر کی حکومت کو کمزور کرنا تھا۔
مصر کے خلاف جغرافیائی سیاسی سازش دریائے نیل سے فرات تک کے نعرے پر مرکوز
مصر کے خلاف اسرائیل کی ایک اور خطرناک جغرافیائی سیاسی سازش دریائے نیل پر بننے والا رینیسانس ڈیم ہے، ایتھوپیا کی طرف سے النہدا ڈیم کی تعمیر اور پانی کو نکالنا مصر اور سوڈان کے لیے سب سے بڑا اقتصادی، سماجی اور ماحولیاتی چیلنج بن گیا ہے، جیسا کہ مصری سیاستدان کہتے ہیں، اس ڈیم کا مکمل پانی نکالنا ان ممالک کی آنے والی نسلوں کے لیے ایک وسیع بحران کا باعث بن سکتا ہے۔
اس دوران بیشتر سیاسی مبصرین اور بعض مصری سیاست دانوں کا کہنا ہے کہ النہضہ ڈیم کا بحران دراصل ایک سیاسی بحران ہے جو اس خواب کو شرمندہ تعبیر کرنے کے لیے مصر پر دباؤ ڈالنے کے لیے ایتھوپیا سے نیل کے پانی کو اسرائیل اور تل ابیب تک منتقل کرنے کے مقصد سے پیدا ہوا ہے جس کا مقصدہ صیہونیوں کا "نیل سے فرات تک” اپنے خواب کو پورا کرنے کی کوشش ہے۔
مصر کے تیران اور صنافیر جزائر کو سعودی عرب کے حوالے کرنا؛ سعودی صیہونی منصوبہ
مصر کے لیے حالیہ برسوں میں صیہونی حکومت کی ایک اور سازش مصر کے دو جزیروں کو سعودی عرب کے حوالے کرنا ہے، بنیادی طور پر یہ کاروائی ایک صیہونی منصوبہ ہے جو صیہونی حکومت کے اہداف اور مفادات کو محفوظ بنانے کے لیے انجام دی گئی ہے،اگرچہ بظاہر مصری حکومت کے لیے یہ اقدام اس ملک کے معاشی مسائل اور خلفشار کا مقابلہ کرنے کے لیے ایک معاشی استحکام بھی ثابت ہو سکتا ہے لیکن آسان الفاظ میں یوں کہا جائے کہ مصری حکومت نے اقتصادی امداد حاصل کرنے کے عوض اپنی علاقائی سالمیت کا ایک حصہ کھو دیا ہے، جو ملک کے اندرونی مسائل کے حل میں کس حد تک کارگر ثابت ہو گا۔ تیران اور صنافیر کی سعودی عرب منتقلی سعودی اور صیہونی حکومت کا ایک منصوبہ ہے جسے عرب خطے کی جغرافیائی سیاست میں ایک سنگین تبدیلی سمجھا جاتا ہے۔
بن گورین نہر کی تعمیر دریائے نیل سے فرات تک پہنچنے کی ایک اور صہیونی سازش
بین گورین نہر کا منصوبہ ایک ایسا منصوبہ ہے جو بحیرہ احمر کو بحیرہ روم سے ملاتا ہے،مبصرین کا خیال ہے کہ بین گورین نہر بنانے میں صیہونی حکومت کا بنیادی ہدف دنیا کی سب سے اہم آبی گزرگاہ کا کنٹرول حاصل کرنا ہے، اگر بن گوریون نہر کھول دی جاتی ہے تو نہر سویز سے مصر کی سالانہ آمدنی جو 8 بلین ڈالر تک پہنچ جاتی ہے کم ہو کر 4 بلین ڈالر رہ جائے گی اور مزید 4 ارب ڈالر صیہونیوں کی جیبوں میں چلے جائیں گے۔
مزید پڑھیں: حماس نے اسرائیل کی انٹیلی جنس اور سیکیورٹی سروسز کا افسانہ توڑا
لبنان میں اسٹریٹجک امور کے ماہر غسان حجار نے اس بارے میں النہار اخبار کو ایک کالم میں لکھا ہے کہ بین گورین چینل؛ دریائے نیل سے فرات تک ایک عظیم تر اسرائیل بنانے کے ہدف کی طرف ایک اور قدم ہے۔
آخری بات
اگرچہ صیہونی حکومت کو حالیہ برسوں میں مزاحمتی محاذ کے عروج کی وجہ سے "نیل سے فرات تک” اپنے نعرے کو عملی جامہ پہنانے کے لیے بنیادی چیلنجوں کا سامنا ہے اور آج اسے طوفان الاقصیٰ آپریشن کے بعد ناقابل تلافی شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے لیکن وہ ہمیشہ عرب حکمرانوں کے تعاون سے خطے میں اپنے تزویراتی مفادات کو برقرار رکھنے کے لیے کوشاں ہیں اور ان کو پورا کرنے کے لیے خطے کی اقوام کے مفادات پر قدم رکھتے ہیں اور عرب ممالک کی سرزمین پر مکمل تسلط کا سوچتے ہیں۔ اس لیے ان زیادتیوں کے خلاف لڑنے کا واحد راستہ اس جعلی حکومت کے خلاف اقوام عالم کی مزاحمت ہے۔
مشہور خبریں۔
صیہونی فوجیوں کے ہاتھوں 22 فلسطینی گرفتار
🗓️ 26 جنوری 2021سچ خبریں:اسرائیلی فوج نے مغربی کنارے پر چھاپہ مارا اور بغیر کسی
جنوری
اسرائیلی فوج کے نائب سربراہ مستعفی
🗓️ 11 جنوری 2025سچ خبریں:اسرائیلی میڈیا کے مطابق اسرائیلی فوج کے نائب سربراہ امیر بار
جنوری
عمران خان نے افغانستان سے اچھے تعلقات پر زور دیا
🗓️ 22 مارچ 2024سچ خبریں:پاکستان کے سابق وزیر اعظم اور تحریک انصاف پارٹی کے سربراہ
مارچ
فلسطینیوں کے دباؤ کے بعد صیہونی ٹیم اور بارسلونا کے مابین ہونے والا فٹ بال میچ منسوخ ہوسکتا ہے
🗓️ 12 جولائی 2021تل ابیب (سچ خبریں) عبرانی ذرائع ابلاغ نے اہم انکشاف کرتے ہوئے
جولائی
قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی نے الیکشن کمیشن کو فنڈز فراہمی کا بل مسترد کردیا
🗓️ 13 اپریل 2023اسلام آباد:(سچ خبریں) قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ نے الیکشن
اپریل
اسٹیٹ بینک کی جانب سے شرح سود کے معاملے پر محتاط رہنے کی توقع
🗓️ 5 جون 2024کراچی: (سچ خبریں) اسٹیٹ بینک کی زری پالیسی کمیٹی کا اجلاس 10
جون
پاکستان میں موجود امریکی فوجیوں کے بارے میں وزیر داخلہ کا بیان سامنے آگیا
🗓️ 31 اگست 2021اسلام آباد(سچ خبریں)وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے افغانستان سے آنے والے
اگست
طالبان امن بجائے جنگ کی دہشت گردی کی راہ پر گامزن ہیں؛افغان صدر کا الزام
🗓️ 2 اگست 2021سچ خبریں:افغانستان کے صدر اشرف غنی نے طالبان کو دہشگردقرار دیتے ہوئے
اگست