?️
سچ خبریں: عراق میں پارلیمانی انتخابات 10 نومبر کو منعقد ہو رہے ہیں، جہاں 329 پارلیمانی نشستوں کے حصول کے لیے 7768 سے زائد امیدوار حصہ لے رہے ہیں۔ ان میں سے 9 نشستیں مذہبی اور نسلی اقلیتوں (عیسائی، یزیدی، شَبک، مندائی اور کرد فِیلی) کے نمائندوں کے لیے مخصوص ہیں۔
عراق کے انتخابات، ظاہری طور پر محض ایک اندرونی معاملہ نہیں ہیں، کیونکہ کچھ علاقائی اور بین الاقوامی حکومتیں اس انتخابی عمل کے نتیجے میں بننے والے سیاسی ڈھانچے پر اثر انداز ہونے کی کوشش کر رہی ہیں۔ آئیے ان طاقتوں کا جائزہ لیتے ہیں جو عراق کے سیاسی میدان میں اپنا اثر و رسوخ بڑھانے کے درپے ہیں۔
پہلی طاقت: امریکہ
امریکی ایمبیسی براہ راست خفیہ ملاقاتوں کے انعقاد اور مخصوص گروہوں کی مالی معاونت کے ذریعے عراق کے پارلیمانی انتخابات میں مداخلت کر رہی ہے۔ واشنگٹن عراقی حکومت اور سیاسی میدان پر دباؤ ڈالنے کے لیے متعدد ذرائع استعمال کر رہا ہے:
1. مالیاتی دباؤ: ڈالر کے استعمال، کرنسی نیلامیوں اور ترسیلاتِ زر کے انتظام کے ذریعے واشنگٹن عراق کے بازار اور عوامی معیشت کو متاثر کر سکتا ہے۔
2. مشروط مدد: سلامتی کی مشروط امداد اور تربیت جس کا انحصار اصلاحات اور عراقی مزاحمتی گروہوں کے خلع سلاح پر ہے۔
3. انتخابی سفارت کاری: مخصوص شخصیات اور پروگراموں کو حمایت اور سفارتی پشت پناہی فراہم کرنا۔
دوسری طاقت: ترکی
ترکی نے عراق کے انتخابات میں مداخلت کے حوالے سے کھلے اقدامات اٹھائے ہیں اور واضح طور پر ترکمان محاذ اور سنی اکثریت کے بعض دوسرے گروہوں اور جماعتوں کی حمایت کر رہا ہے۔
آنکارا شمالی عراق میں اپنا اثر و رسوخ بڑھانے کے خواہشمند ہے اور کردوں کے ساتھ تنازعات کو اپنے مفاد میں استعمال کر رہا ہے۔ یہ مداخلت محض انتخابی دائرے تک محدود نہیں، بلکہ علاقے میں توانائی اور سلامتی کے کنٹرول کے نقشے کو دوبارہ ترتیب دینے کی ایک کوشش ہے۔
سرحدی سلامتی، کردستان ورکرز پارٹی کے خلاف کارروائی، دریائے دجلہ و فرات کے آبی وسائل کے معاملات، اور بحیرہ روم کے راستے زمینی رابطے اور ترقی کے منصوبوں میں معاشی مفادات ترکی کے عراق کے سیاسی عمل پر اثر انداز ہونے کے اہم مقاصد ہیں۔
تیسری طاقت: خلیجی عرب ممالک
الجزیرہ کے مطابق، خلیجی عرب ممالک نے عراق کے ساتھ تعلقات میں مثبت نقطہ نظر اپنایا ہے جو بجلی کی ترسیل کے منصوبوں، مشترکہ سرمایہ کاری، اور علاقائی کشادگی کے ماحول کے ساتھ ہم آہنگ ہے۔ انفراسٹرکچر، بندرگاہوں، آزاد زونوں، اور قابل تجدید توانائی میں حکمت عملی کے تحت سرمایہ کاری کے ذریعے یہ ممالک عراق کے متنوع معیشت کے مواقع سے فائدہ اٹھانے کے خواہشمند ہیں۔ یہ ممالک گیس اور پیٹرو کیمیکل منصوبوں میں توانائی اور مالیاتی آلات کے استعمال سمیت دیگر مراعات حاصل کرنے کے لیے سرگرم ہیں اور فعال سفارت کاری اور حمایت کے ذریعے ان مواقع کو مستحکم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
ان ممالک کے انتخابات میں مخصوص حمایت یافتہ جماعتیں تو نہیں، لیکن وہ اس کے نتائج کا جائزہ عراق میں عمومی ماحول کی بہتری اور ہمسایہ ممالک کے ساتھ تعلقات جیسے عوامل کی بنیاد پر لیں گے۔
قطر اگرچہ عراق کے انتخابات پر اثر انداز ہونے میں اپنے پوشیدہ کردار کو چھپانے کی کوشش کر رہا ہے، لیکن وہ انتخابی عمل پر اپنے تیل کے ڈالر کے اثرات کو مکمل طور پر چھپا نہیں پا رہا۔ یہ ملک سنی اکثریت کے گروہوں اور جماعتوں کو حمایت فراہم کرتا ہے۔
Short Link
Copied


مشہور خبریں۔
غزہ کے ویرانوں میں عید کی نماز
?️ 16 جون 2024سچ خبریں: غزہ کے عوام نے جنگ اور قحط کے سائے میں
جون
عالمی تیل منڈی پرسعودی تیل تنصیبات پر حملوں کے اثرات
?️ 27 مارچ 2021سچ خبریں:بلومبرگ نیوز نے اطلاع دی ہے کہ یمنی فورسز کے سعودی
مارچ
پاکستان میں حکومت کی تبدیلی کے الزامات افسوسناک، ان میں کوئی صداقت نہیں: امریکی سفیر
?️ 30 ستمبر 2022اسلام آباد:(سچ خبریں) اسلام آباد میں تعینات امریکی سفیر ڈونلڈ بلوم نے
ستمبر
خیبرپختونخوا (کے پی) کے قبائلی ضلع میں سیکورٹی فورسز نے اہم دہشت گرد کوہلاک کر دیا
?️ 5 اپریل 2021خیبر پختونخواہ (سچ خبریں) فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی
اپریل
پہلی انتخابی بحث میں بائیڈن اور ٹرمپ کا ایک دوسرے پر بے مثال حملہ
?️ 28 جون 2024سچ خبریں: امریکی صدارتی انتخابات کے مباحثوں کا پہلا دور آج صبح ڈیموکریٹک
جون
معاہدے کے بعد نواز شریف کو واپس آنا ہی ہوگا: شہزاد اکبر
?️ 18 جنوری 2022اسلام آباد(سچ خبریں) وزیراعظم کے مشیر برائے احستاب و داخلہ بیرسٹر شہزاد
جنوری
بوکو حرام کا سرغنہ ہلاک
?️ 7 جون 2021سچ خبریں:نائیجیریہ کی دہشتگرد تنظیم بوکوحرام اور داعش کے درمیان ہونے والی
جون
کیا فرانس یوکرین میں خصوصی فوجی دستے بھیجنے والا ہے؟
?️ 3 مارچ 2024سچ خبریں: ایک فرانسیسی میگزین نے لکھا ہے کہ اس ملک کی
مارچ