🗓️
سچ خبریں: صہیونی کے ایک اعلیٰ عہدے دار نے چھ سنگین چیلنجوں کا تجزیہ کیا ہے جو اس حکومت کو آنے والے سال میں مایوس کر دیں گے۔
فلسطینی الشہاب نیوزایجنسی کی ویب سائٹ کے مطابق، صیہونی حکومت کے ایک اعلیٰ سکیورٹی عہدیدار نے ایک غیر معمولی بیان میں انکشاف کیا کہ اسرائیل کو اگلے سال اپنے آپ کو اندرونی اور بیرونی طور پر پیچیدہ چیلنجوں کے سنگین سیٹ کے لیے تیار رہنا چاہیے۔
یہ بھی پڑھیں: صیہونی فوج کی حالت زار؛ صیہونی مطالعاتی مرکز کی زبانی
الشہاب نیوز ویب سائٹ کے مطابق صیہونی حکومت کے داخلی سلامتی کے تحقیقاتی مرکز کے ڈائریکٹر تامیر ہیمن نے اگلے سال کے چیلنجوں کو خطرناک قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ بہت سے قلیل مدتی اور طویل مدتی خطرناک ہیں جو اگلے سال میں تل ابیب کی اندرونی اور بیرونی سلامتی کے لیے خطرہ ہوں گے،ان خطرات کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے اعتراف کیا کہ ان میں سے کچھ خطرات ٹیکنیکی اور قلیل مدتی ہیں، لیکن دیگر اسٹرٹیجک اور طویل مدتی ہیں ، شاید اسرائیل کے پاس قلیل مدتی حکمت عملی کے چیلنجوں کو روکنے کی فوجی اور تکنیکی صلاحیت ہے لیکن پھر بھی اسے اس کی قیمت چکانا ہوگی جو ممکنہ طور پر تل ابیب کو اس کے غیر ملکی دشمنوں کے اسٹریٹجک خطرات سے نمٹنے کے لیے کمزور کر دے گی۔
صیہونی حکومت کے اندرونی انٹیلی جنس یونٹ کے سابق سربراہ نے اس حکومت کے 6 مشکل چیلنجوں اور خطرات کو بیان کیا۔
لبنان کی تحریک حزب اللہ کا خطرہ
صیہونی حکومت کے ریزرو جنرل کے مطابق، اس حکومت کے خلاف لبنان کی حزب اللہ تحریک کا خطرہ ان تمام خطرات سے مختلف ہے جنہوں نے تل ابیب کا محاصرہ کر رکھا ہے، کیونکہ "اسرائیل” کو درپیش دیگر اسٹریٹیجک خطرات کے برعکس جن کی حقیقت واضح نہیں ہے، حزب اللہ براہ راست، ٹھوس اور معروضی اور قریبی خطرہ ہے،اس صہیونی جنرل کے مطابق حزب اللہ کی سرحدی اور فوجی اشتعال انگیزیوں کا مقابلہ کرنا اس حکومت کی مزاحمتی طاقت کو بچانے کے لیے اسرائیلی حکام کے تعامل کے معیار پر مبنی ہے جبکہ حزب اللہ کا خطرہ ایک ٹیکنیکی خطرہ ہے۔
ایران کا خطرہ
اسلامی جمہوریہ ایران کے خطرات سے نمٹنے کے معاملے کے بارے میں تامیر ہیمن نے اعتراف کیا کہ ہمیں ایران کے خلاف دو قسم کے خطرات کا سامنا ہے: پہلی قسم تل ابیب کی سرحدوں کے ارد گرد ایران کے فوجی بازوؤں سے متعلق حکمت عملی کا خطرہ ہے جس کا اسرائیل تصادم کی پالیسی اپنا کر وقتی طور پر ہمہ گیر جنگ کے وسط میں سامنا کرتا ہے لیکن ایران کے ساتھ سب سے بڑا اور اسٹریٹیجک چیلنج ہمارے خلاف اس ملک کا جوہری خطرہ ہے،اس تجربہ کار سکیورٹی عہدیدار کے مطابق ایران خطرات اور بیرونی دباؤ کے باوجود جوہری ہونے کے راستے پر گامزن ہے اور تل ابیب کے پاس جوہری ایران پر قابو پانے کا کوئی آپشن نہیں ہے،انہوں نے مزید اعتراف کیا کہ ایران اور امریکہ کے درمیان جوہری معاہدہ (JCPOA) ایک بہت اچھا حل تھا لیکن بنیامین نیتن یاہو کی سابق کابینہ نے میڈیا کے بے دریغ پروپیگنڈے کے ذریعے بالآخر سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو یکطرفہ طور پر اسے منسوخ کرنے پر راضی کیا۔
فلسطینی مزاحمتی گروپوں کا خطرہ
صیہونی حکومت کی ریزرو فورس کے جنرل نے گذشتہ مہینوں میں تل ابیب کی داخلی سلامتی کے خلاف مغربی کنارے میں فلسطینی گروہوں کے مزاحمتی خطرات میں اضافے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ فلسطینی مزاحمتی کاروائیوں میں شدت تل ابیب کی سلامتی کے خلاف اصطلاحی حکمت عملی کا ایک اور مختصر خطرہ ہے،اس سکیورٹی عہیدار کے مطابق اگرچہ اسرائیل اپنی انٹیلی جنس اور فوجی صلاحیتوں کی وجہ سے مختصر مدت میں ان کاروائیوں کو روکنے کی صلاحیت رکھتا ہے لیکن طویل مدت میں ان خطرات پر عارضی روک تھام کے تل ابیب کے خلاف سنگین تزویراتی نتائج مرتب ہوں گے ایک طرف فلسطینی اتھارٹی کی کمزوری اور دوسری طرف محمد عباس کے بعد ایک متفقہ قیادت کے فقدان کی وجہ سے صورت حال کے بگڑنے کا امکان، خاص طور پر اس لیے کہ اسرائیل مغربی کنارے کو سیاسی طور پر مکمل طور پر کنٹرول کرنے کی صلاحیت نہیں رکھتا، جس کے نتیجے میں تل ابیب کو اس کنارے پر رہنے والے لاکھوں فلسطینیوں کی کا سامنا کرنا پڑے گا، اس کے علاوہ مقبوضہ علاقوں کے اندر دوہری نسلی خطرے کا سامنا کرنا پڑے گا۔
امریکہ کے ساتھ تحفظات
ہیمن کے مطابق امریکہ کے ساتھ اسرائیل کا تعلق غیر ملکی اور ملکی خطرات کے پیش نظر تل ابیب کی بقا کا بنیادی اور حفاظتی ستون ہے،انہوں نے نیتن یاہو کے عدالتی اصلاحاتی پروگرام کے خلاف مقبوضہ فلسطین میں ہونے والے مظاہروں کے ساتھ کابینہ کے تعامل کی صورت میں امریکی سیاستدانوں کے ساتھ اس حکومت کے تعلقات میں چیلنج اور اتار چڑھاؤ کے قلیل مدتی حکمت عملی کے خطرے کو قرار دیا،اس صہیونی تجزیہ نگار کے مطابق موجودہ مرحلے میں داخلی مظاہرے، جس کی وجہ سے صیہونی وزیر اعظم اور جو بائیڈن کے درمیان تعلقات تاریک ہو گئے ہیں، حکمت عملی اور قلیل مدتی ہیں، ہو سکتا ہے کہ وہ مقبوضہ علاقوں کے بارے میں واشنگٹن کی پالیسیوں سے ہم آہنگ ہوں۔
مزید پڑھیں: صیہونی حکومت کو شدید ترین بحران کا سامنا ہے:امریکی اخبار
جنرل ہیمن کے مطابق تل ابیب کا واشنگٹن کے لیے اسٹریٹجک خطرہ ڈیموکریٹک پارٹی کے اندر ترقی پسند دھارے کے اثر و رسوخ پر منحصر ہے، جس نے ہمیشہ فلسطینی کاز کے لیے رواداری اور فلسطینی گروپوں کے خلاف اسرائیل کی پالیسیوں کی مخالفت کی ہے۔،ہیمن کے مطابق دوسری طرف امریکہ کے موجودہ حالات میں شواہد کی بنیاد پر اگر وہ انتخابات جیت جاتے ہیں تو وہ اندر کی طرف زیادہ توجہ مرکوز کریں گے اور ان مسائل کو حل کریں گے جن سے امریکہ ان دنوں نبرد آزما ہے، اس کے علاوہ، کئی اندرونی تقسیم اور اسرائیلی لابی کے درمیان اختلافات، بشمول لبرل کرنٹ اور آرتھوڈوکس کرنٹ، تل ابیب کی حمایت میں کمی کا باعث بن سکتے ہیں۔
مقبوضہ فلسطین میں تقسیم اور انتشار
آخر میں اس صہیونی عہدیدار نے مقبوضہ علاقوں کے اندر نیتن یاہو کے عدالتی اصلاحاتی پروگرام کے مسئلے کا ذکر کیا،ہیمن کے مطابق نیتن یاہو کی عدالتی اصلاحات کی تجویز کے بعد ایسا لگتا ہے کہ اسرائیلی معاشرے کے اندر چھپے ہوئے اختلافات اچانک سامنے آ گئے ہیں ،ان کے مطابق یہ خطرہ حکمت عملی اور قلیل مدتی ہے،اس سیکورٹی عہدیدار کے جائزے کے مطابق اس خطرے کو کابینہ سے دستبرداری یا حکمت عملی کے ساتھ افہام و تفہیم سے حل کیا جا سکتا ہے لیکن یہ ایک سٹریٹجک اور طویل مدتی خطرہ ہو گا ،اگر اس بل کے حامی اور مخالفین پانے اپنے موقف سے پیچھے نہیں ہٹتے،ان کی پالیسی نسلی ،مذہبی، ثقافتی، طبقاتی ہو گی خاص طور پر یہ اختلافات فوج کی سطح تک پہنچ چکے ہیں اور اسرائیلی معاشرے کے اندر عدم اعتماد کو ہوا دے سکتے ہیں۔
مشہور خبریں۔
مردان: نامعلوم افراد کا حملہ، پولیو ٹیم کی حفاظت پر مامور پولیس اہلکار زخمی
🗓️ 5 مارچ 2024 مردان: (سچ خبریں) خیبر پختونخوا کے ضلع مردان کے علاقے پیر
مارچ
گلگت بلتستان میں حالات معمول کے مطابق ہیں، نگران وزیر اطلاعات
🗓️ 3 ستمبر 2023اسلام آباد:(سچ خبریں) نگران وزیر اطلاعات مرتضیٰ سولنگی نے کہا ہے کہ
ستمبر
ملکی سالمیت میں افواج کلیدی کردار ادا کررہی ہیں: چیف جسٹس
🗓️ 4 فروری 2022اسلام آباد(سچ خبریں) چیف جسٹس پاکستان جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا
فروری
آرمی چیف کی چین اور سعودی عرب کے وزرائے خارجہ سے الگ الگ ملاقات
🗓️ 24 مارچ 2022 (سچ خبریں) آئی ایس پی آر کے مطابق چیف آف آرمی
مارچ
معاشی استحکام کیلئے ایک اور آئی ایم ایف پروگرام چاہیے، وزیراعظم
🗓️ 21 مارچ 2024اسلام آباد: (سچ خبریں) وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ
مارچ
15 جون سے تعلیمی ادارے بند ہو سکتے ہیں
🗓️ 9 جون 2021اسلام آباد (سچ خبریں) حکومت نے گرمی کی شدت بڑھنے اور سکولوں
جون
سپریم کورٹ نے ایڈیشنل رجسٹرار نذرعباس کے خلاف توہین عدالت کا نوٹس واپس لے لیا
🗓️ 27 جنوری 2025 اسلام آباد: (سچ خبریں) سپریم کورٹ نے ایڈیشنل رجسٹرار نذرعباس کے
جنوری
صدر مملکت کو عہدے سے ہٹانے کیلئے سپریم کورٹ میں درخواست دائر
🗓️ 18 اپریل 2023اسلام آباد: (سچ خبریں) سپریم کورٹ آف پاکستان میں صدر مملکت ڈاکٹر
اپریل