سچ خبریں:جنوبی افغانستان کے شہر قندھار کےہوائی اڈے کے حکام کا کہنا ہے کہ ہوائی اڈے پر کم از کم تین راکٹ لگے۔
اسپوٹنک نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق افغانستان کے قندھار ہوائی اڈے کے سربراہ مسعود پشتون نے بتایا کہ کل رات تین ہوائی اڈے پر تین راکٹ داغے گئے جن میں سے دو رن وے پر گرے، اس وجہ سے اس ہوائی اڈے پر تمام پروازیں منسوخ کردی گئی ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ رن وے کی مرمت کی جا رہی ہے اور توقع ہے کہ اتوار کو ہوائی اڈہ دوبارہ کام شروع کر دے گا،رپورٹ مطابق طالبان نے گزشتہ دو دنوں کے دوران ہرات ، قندھار ، ہلمند اور تخار کے صوبائی دارالحکومتوں پر بڑے پیمانے پر حملے کیے ہیں،تاہم افغان وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ ہرات ، قندھار اور لشکر گاہ پر بڑے پیمانے پر طالبان کے حملوں کو پسپا کر دیا گیا ہے۔
دریں اثنا افغان وزارت دفاع کے نائب ترجمان فواد امان نے ایک بیان میں کہا ہے کہ فوجیں ہرات ، قندھار ، ہلمند اور تخار صوبوں میں پیش قدمی کر رہی ہیں اور یہ کہ سرکاری افواج ، عوامی افواج کے تعاون سے علاقے کو صاف کر رہی ہیں جن صوبوں میں طالبان ہیں ۔
دریں اثنا ایرانی سرحد پر واقع صوبہ ہرات میں سکیورٹی حکام نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ شہر کے مضافات میں طالبان کے حملے جاری ہیں، بیان میں مزید کہا گیا کہ ہرات انٹرنیشنل ایئرپورٹ کے قریب جھڑپیں جاری ہیں اور ایئرپورٹ سے پروازیں گزشتہ دو دنوں سے معطل ہیں،واضح رہے کہ اس سے قبل صوبہ ہرات میں اقوام متحدہ کی مرکزی عمارت پر حملہ کیا گیا تھا۔
یادرہے کہ امریکہ کے غیر ذمہ دارانہ انخلا کے بعد گزشتہ چند ہفتوں کے دوران افغانستان میں سکیورٹی کی صورت حال خراب ہو گئی ہے اور طالبان افواج ملک کے مختلف حصوں میں پیش قدمی کر رہی ہیں، افغان وزارت داخلہ کے ترجمان نے ہرات میں طالبان کی شکست اور ہرات میں اس گروپ کی وسیع ہلاکتوں کا بھی اعلان کیا ۔