صیہونی حکومت تباہی کی راہ پر گامزن

صیہونی

🗓️

سچ خبریں:انتہائی امید افزا نظر میں بھی صیہونی حکومت تباہی کی ہنگامہ خیز لہروں کی زد میں ہے۔

ایک طرف صیہونی سپریم کورٹ نے اس حکومت کی کابینہ کے قانونی مشیر سے عدالتوں میں خطرناک کیس دائر ہونے کی وجہ سے بنیامین نیتن یاہو کے وزارت عظمیٰ سے دستبردار نہ ہونے کی وضاحت طلب کی ہے اور دوسری طرف صیہونی کابینہ سے لے کر اس حکومت کی گہرائی تک اورتباہی کا ایک خوفناک سیلاب آرہا ہے،ٹائمز آف اسرائیل اخبار نے اس سلسلے میں لکھا ہے کہ صیہونی سپریم کورٹ نے بنجمن نیتن یاہو کو ان کے خلاف بدعنوانی کا کیس دائر ہونے کی وجہ سے اس عہدے پر فائز رہنے اور ان کے خلاف دائر شکایت کا جواب دینے کے لیے ایک ماہ کا وقت دیا ہے،دریں اثنا عبرانی زبان میں شائع ہونے والی واللا نیوز ویب سائٹ نے اپنی ایک رپورٹ میں بتایا ہے کہ صیہونی وزیراعظم کو جس عظیم بحران کا سامنا ہے، اس نے انہیں اپوزیشن لیڈر کے ساتھ ملاقات کا منصوبہ بنانے پر آمادہ کیا۔

عبرانی زبان کی اس سائٹ کے مطابق بنیامین نیتن یاہو نے حزب اختلاف کے رہنما یائر لاپڈ کے ساتھ ایک سکیورٹی میٹنگ کی تاکہ اس طرح وہ خود کو اس شدید اندرونی دباؤ سے آزاد کر سکیں جس میں وہ پھنس گئے ہیں، یہ میٹنگ جنوری میں نیتن یاہو کی کابینہ کی تشکیل کے بعد اس قسم کی پہلی میٹنگ تھی جس میں غزہ اور فلسطینی اتھارٹی سمیت اسرائیل کو درپیش سکیورٹی خطرات کے مسائل کے ساتھ ساتھ مغربی کنارے میں صیہونی مخالف اقدامات میں اضافے پر بھی غور کیا گیا نیز بیت المقدس انتفاضہ پر تبادلہ خیال کیا گیا،اس کے علاوہ نیتن یاہو اور ان کی کابینہ کے خلاف اندرونی احتجاج کو لے کر بھی بات چیت ہوئی۔

دریں اثناء Yediot Aharanot اخبار نے اس حوالے سے ایک رپورٹ میں اعتراف کیا کہ اسرائیل کے لیے ان دنوں بیرونی اسٹریٹجک خطرات سے زیادہ اندرونی خطرات زیادہ پریشان ہیں،اس مقبول عبرانی میڈیا کے مطابق اسرائیل میں سیاسی اور سماجی پولرائزیشن اس ریاست کی تاریخ میں بے مثال ہیں جو آہستہ آہستہ اسے خانہ جنگی اور مکمل سول نافرمانی کی طرف دھکیل رہی ہیں،اس حوالے سے بنیامین نیتن یاہو کے یونائیٹڈ میڈیا کے اسرائیل ہیوم اخبار نے آنے والے دنوں کو ان کے اور ان کی کابینہ کے لیے انتہائی فیصلہ کن قرار دیا۔

عبرانی زبان کے اخبار Haaretz جو نیتن یاہو کی کابینہ کے بارے میں تنقیدی نقطہ نظر رکھتا ہے، نے اسرائیلی فوج کے ایک میجر کا لکھا ہوا ایک کالم شائع کیا، جس میں انہوں نے اس بات پر زور دیا ہے کہ وہ اس کابینہ کو اپنی حکومت نہیں مانتے، اور اس سے بھی اہم بات یہ ہے کہ وہ اس بات کا اعتراف کرتے ہیں۔ وہ خود کو اسرائیلی فوج کا وفادار نہیں سمجھتے،یہ محتاط میجر، جسے "اے” کہا جاتا ہے، اپنے کالم میں لکھتے ہیں کہ میں پچاس سال کا ہونے کو ہوں، مجھے اپنی زندگی میں فوجی خدمات کی قدر پر یقین تھا، میں نے تعلیم کو ترک کر دیا اور جب میں چھوٹا تھا تو میں نے اپنے دوستوں کے ساتھ فوج میں داخلہ لیا، جسمانی پریشانیوں کے باوجود میں نے رضاکارانہ طور پر جنگی اور فیلڈ یونٹس میں حصہ لیا، میں نے فوج میں سپاہی کے عہدے سے ترقی کی شروعات کی اور افسر کے عہدے تک پہنچا،اپنی کارکردگی اور پس منظر کا ذکر کرنے کے بعد وہ لکھتے ہیں کہ لیکن ان دنوں میں جس کو اکثریت کہتے ہیں اس کا احترام کرنے میں ہچکچاہٹ کا شکار ہو گیا ہوں اور تین وجوہات کی بنا پر میں اس کابینہ کا وفادار نہیں رہنا چاہتا جس کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ جمہوری طور پر منتخب ہوئی ہے۔
پہلی وجہ یہ ہے کہ کابینہ حقیقی معنی میں ایک پرتشدد بغاوت کا نتیجہ ہے۔
دوسری وجہ یہ ہے حالیہ انتخابات میں، ایک نقطہ نظر دوسرے نقطہ نظر پر نہیں جیت سکا، بلکہ جائز ڈھانچے سے باہر ہمارے موجودہ وزیر اعظم جن پر مجرمانہ وجوہات کی بناء پر عدالت میں مقدمہ چل رہا ہے کے درمیان کئی شخصیات اور جماعتوں کے درمیان خطرناک تعلقات کے نتیجے میں ایک اتحاد ہوا اور انہوں نے حکومت بنا لی۔
تیسری اور اہم وجہ یہ ہے کہ میرے نقطہ نظر سے اتحاد کے لیے پارٹیاں بنانے والے اصولی طور پر جمہوری ڈھانچے پر یقین نہیں رکھتے، اس لیے میں ایسے لوگوں کے تباہ کن ہاتھوں کا آلہ کار بننے کو تیار نہیں۔

دوسری جانب صیہونی ٹی وی چینل 12 نے اطلاع دی ہے کہ صیہونی حکومت کی سلامتی کونسل کے سابق سربراہان نے ایک مشترکہ بیان میں اعلان کیا ہے کہ نیتن یاہو کی کابینہ کے اختیار کردہ طرز عمل نے اسرائیلی معاشرے کی ہم آہنگی کو خطرے میں ڈال دیا ہے،صیہونی حکومت کے اہم ترین ڈھانچے میں سے ایک کے سربراہ ہونے کی تاریخ رکھنے والے ان اہلکاروں کے مطابق، آج کا اسرائیلی معاشرہ شدید ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہے جہاں مذہب اور حکومت کے درمیان جنگیں اور اختلافات، سیاسی مسائل، قبیلے کے اختلافات اور عرب۔ -یہودی تعلقات کے ساتھ ساتھ معاشی طبقاتی اختلافات بھی دیکھے جا سکتے ہیں۔

مشہور خبریں۔

صیہونی حکام کیوں شدید خوف و ہراس میں مبتلا ہیں؟

🗓️ 12 ستمبر 2023سچ خبریں: صیہونی مسلح افواج کے سربراہ ہرتسی ہیلیوی نے اس ریاست

خطے سے امریکی انخلا یقینی ہے؛ صہیونیوں کی نقل وحرکت پر ہماری مکمل نظر ہے:ایران

🗓️ 11 اکتوبر 2021سچ خبریں:ایران کے وزیر خارجہ نے المنارچینل کے ساتھ ایک خصوصی انٹرویو

جماعت اسلامی پاکستان کی نظر میں اسرائیل کیا ہے؟

🗓️ 20 اپریل 2024سچ خبریں: ہم ایران کے اسرائیل پر حملے کا خیرمقدم کرتے ہیں

اداکارہ انعمتہ قریشی کے سسرالیوں پر ناروا سلوک کے الزامات

🗓️ 31 مئی 2023کراچی: (سچ خبریں) سنو چندا، گھمنڈی، دل گمشدہ، نور جہاں، بیچاری مہر

پشاور میں دہشتگردی،عمران خان سمیت مختلف سیاسی اور عسکری شخصیات کی مذمت اور افسوس

🗓️ 4 مارچ 2022لاہور: (سچ خبریں) خیبرپختونخوا کے دارالحکومت پشاور میں ہونے والے خود کش

اکتوبر 1973 کی جنگ سے لے کر طوفان الاقصی تک صیہونیوں کی شکست کیسے ممکن ہوئی؟

🗓️ 11 اکتوبر 2024سچ خبریں: اکتوبر 1973 کی جنگ کے پچاس سال بعد فلسطینی مزاحمتی

نیتن یاہو نے اسرائیل کو مکمل شکست دے دی: ایہود بارک

🗓️ 15 جون 2024سچ خبریں: غزہ کی جنگ میں فوج اور اس حکومت کی کابینہ

اردو سمیت تمام مادری زبانیں غریبوں کے لیے رہ گئی ہیں، جاوید اختر

🗓️ 20 فروری 2023لاہور: (سچ خبریں) معروف بھارتی مصنف، منظر نگار اور شاعر جاوید اختر

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے