اسلام آباد(سچ خبریں) پاکستان اور روس نے کراچی تا قصور گیس پائپ لائن منصوبے کے معاہدے پر اتفاق کر لیا ہے اس منصوبے کے لیے شیئرہولڈرز ایگریمنٹ (ایس ایچ اے) اور سہولت کاری کے معاہدے (ایف اے) پر 17 ستمبر کو باضابطہ طور پر دستخط کیے جائیں گے۔
رپورٹ کے مطابق 2 ارب 50 کروڑ ڈالر مالیت کے اس منصوبے پر عملدرآمد کے لیے آئندہ ماہ بیک وقت اقدامات کا سلسلہ شروع کیا جائے گا۔ایک عہدیدار نے ڈان کو بتایا کہ دونوں فریق ایک ہفتے کے اندر ایس ایچ اے اور ایف اے کے مسودوں کا تبادلہ کریں گے، تاکہ ان پر 17 ستمبر کو باضابطہ طور پر دستخط کیے جاسکیں۔
11 سو کلومیٹر طویل پاکستان اسٹریم گیس پائپ لائن منصوبے پر 3 روزہ تکنیکی سیشن جمعرات کو اختتام پذیر ہوا جس کے بعد ایک مشترکہ بیان میں کہا گیا کہ منصوبے کے حوالے سے اہم پیش رفت ہوئی ہے۔
فریقین نے فیصلہ کیا ہے کہ تکنیکی جائزوں اور سروے میں تیزی لائی جائے گی، ساتھ ہی دونوں نے منصوبہ بندی کے مرحلے کے کاموں بشمول فیلڈ سروے، جانچ پڑتال اور جائزوں کو مزید تیز کرنے پر اتفاق کیا۔مشترکہ بیان کے مطابق فریقین نے کراچی سے قصور آر ایل این جی منتقل کرنے، ڈیزائن پیرامیٹرز، تکنیکی خصوصیات پر بھی غور کیا۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ پائپ لائن کو سندھ میں زیر زمین گیس ذخیرہ کرنے والے مجوزہ منصوبوں اور ملتان میں ترکمانستان-افغانستان-پاکستان-بھارت (تاپی) گیس پائپ لائن کراسنگ پوائنٹ سے جوڑنے کے لیے مناسب انتظامات کیے جائیں گے۔