ملک کی اسلامی شناخت کو ختم کیا جا رہا ہے، مولانا فضل الرحمٰن

?️

پشاور: (سچ خبریں) جمعیت علمائے اسلام ( ف ) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن نے کہا ہے کہ ملک کی اسلامی شناخت کو ختم کیا جا رہا ہے، قرآن اور سنت کے منافی قانون سازی ہورہی ہے، زنا بالرضا کے لیے آسانیاں اور جائز نکاح کے لیے مشکلات پیدا کی جارہی ہیں۔

پشاور میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ 18 سال سے کم عمر بچوں کی شادی پر پابندی کے لیے قانون سازی کا مطلب ہے کہ ہم ابھی بھی نوآبادیاتی اور غلامی کے دور سے گزر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ملک کی اسلامی شناخت کو ختم کیا جا رہا ہے، قرآن اور سنت کے منافی قانون سازی ہورہی ہے، جبکہ ملکی آئین میں صراحت کے ساتھ کہا گیا ہے کہ قرآن اور سنت کے منافی کوئی قانون سازی نہیں ہوگی، پاکستان میں جمہوریت اپنا مقدمہ ہار رہی ہے اور آئین کو پامال کیا جارہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایک طرف حکومت مسلح گروہوں کے خلاف آپریشنز بھی کررہی ہے اور دوسری جانب ایسے اقدامات بھی کیے جارہے ہیں جن سے ان کے بیانیے کو تقویت ملتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں زنا بالرضا کے لیے آسانیاں پیدا کی جارہی ہیں، اور جائز نکاح کے لیے مشکلات پیدا کی جارہی ہیں، اسلامی نظریاتی اس بل کو مسترد کرچکی ہے، تمام علما اور ان کی تنظمیں جماعتیں بھی اسے قرآن اور سنت کے منافی قرار دے چکی ہیں۔

سربراہ جے یو آئی ( ف ) نے مزید کہا کہ ہم اس بل کو مسرد کرتے ہیں اور اس کے خلاف عملی اقدامات کی طرف بھی جائیں گے، صوبوں میں جلسے منعقد کریں گے، 29 جون کو ہزارہ ڈویژن میں اس حوالے سے بڑی پریس کانفرنس کی جائے گی اور عوامی شعور بیدار کیا جائے گا۔

ایک سوال کے جواب میں مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ چین کی قیادت میں ایشیا ایک نیا اکنامک ٹائیگر بننے جارہا ہے، جے یو آئی کی تجویز یہی ہے کہ ایک ایشیاٹک فیڈریشن کی طرف جائیں، ایشیا کو مضبوط کریں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کو ( جنگ کے ) محاذ پر جو عزت ملی ہے، ہمیں اپنی دفاعی قوت پر اعتماد ہے کہ وہ وطن کے دفاع کے لیے کوئی کسر اٹھا نہ رکھیں گے۔

خیبرپختونخوا میں پیپلزپارٹی کی ’ صوبہ بچاؤ تحریک’ کے حوالے سے سوال کے جواب میں مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ کل ایک شخص لطیفہ سنارہا تھا کہ پیپلزپارٹی کا احتجاج اس لیے نہیں ہے کہ کرپشن کیوں ہوئی ہے بلکہ احتجاج اس لیے ہے کہ ہمارا ریکارڈ کیوں توڑا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم یہ چاہتے ہیں کہ صرف الزام کی حد تک بات نہ رہے بلکہ ( کے پی میں کرپشن کی ) عدالتی سطح پر تحقیقات ہونی چاہیئں تاکہ قوم کے سامنے صحیح صورتحال آجائے۔

مشہور خبریں۔

طالبان کا تہران کے اتحاد پر مبنی موقف کا خیر مقدم

?️ 26 اکتوبر 2021سچ خبریں:طالبان کے ترجمان نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے اسلامی جمہوریہ

الجولانی اور امریکہ کے درمیان شامی کیمیائی ہتھیاروں سے متعلق معاہدہ

?️ 25 مئی 2025 سچ خبریں:شامی شدت پسند تنظیم الجولانی نے اعلان کیا ہے کہ

ٹرمپ نے کیا پومپیو کا تحفظ منسوخ

?️ 25 جنوری 2025سچ خبریں: نیویارک ٹائمز نے باخبر ذرائع کے حوالے سے جمعرات کو

ٹرمپ کے حملوں کے خلاف انگلینڈ کی زیلنسکی کی مکمل حمایت 

?️ 20 فروری 2025سچ خبریں: لیبر پارٹی کے رہنما اور برطانوی وزیر اعظم Keir Starmer نے

امریکی ڈالر کی اونچی اڑان شروع

?️ 25 جولائی 2022اسلام آباد: (سچ خبریں)ڈالر کی قدر میں اضافے کا سلسلہ بدستور جاری

مقبوضہ فلسطین میں فلسطینی پرچم لہرانے پر پابندی

?️ 11 جنوری 2023سچ خبریں:صیہونی حکومت کے انتہا پسند وزیر اتمار بن گوئر نے اسرائیلی

فلسطین کے حامیوں نے برطانوی دفتر خارجہ کا داخلی راستہ بند کیا

?️ 25 جولائی 2024سچ خبریں: انگلستان میں فلسطین کے حامیوں نے صیہونی حکومت کو ہتھیار

غزہ میں موجود صیہونی قیدی ایک بار پھر نیتن یاہو کے لیے درد سر

?️ 30 ستمبر 2024سچ خبریں: عبرانی زبان کے ایک اخبار نے صیہونی حکومت کے وزیر

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے