لاہور: (سچ خبریں) وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے کہا ہے کہ گورنر اپنا وائس چانسلر لگوانا چاہتے ہیں، ہم نے میرٹ اور شفافیت پر وائس چانسلرز لگائے ہیں جس کے جواب میں گورنر پنجاب سلیم حیدر کا کہنا تھا کہ وہ اپنی خواہش پر کسی کو وائس چانسلر نہیں لگانا چاہتے لیکن مسلم لیگ (ن) نے جو وائس چانسلر لگائے ان پر کرپشن کے الزامات ہیں۔
لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر خان نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی کیا حکومت میں اتحاد ہے اور ہم نے ملکر اس کو چلانا ہے جب کہ میں وائس چانسلرز کو میرٹ پر لگانا چاہتا تھا۔
انہوں نے کہا کہ جو وائس چانسلر مسلم لیگ (ن) نے تعینات کئے ہیں، ان پر کرپشن کے الزامات ہے لہذا سمری پر جو اعتراض تھے وہ لکھ کر بھیج دیے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ میری کسی کو وائس چانسلر لگانے کی کوئی خواہش نہیں ہے، کسی کی جرات نہیں کہ وہ مجھے دو کروڑ تو کیا دو روپے بھی بھیجے۔
گورنر پنجاب نے کہا کہ کوئی ایک نام بتا دیں جس کو میں وائس چانسلر لگانا چاہتا ہوں، کیا پورے پنجاب میں یہی لوگ ہیں جو سرچ کمیٹی نے دیے ہیں، اس معاملے میں میرا کوئی جھگڑا نہیں۔
انہوں نے کہا کہ وائس چانسلر کی تعیناتی پر سارا معاملہ پنجاب یونیورسٹی کا ہے، گورنر اپنا وائس چانسلر لگوانا چاہتے ہیں، ہم نے میرٹ اور شفافیت پر وائس چانسلرز لگائے ہیں۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ سابقہ 3 چیف جسٹس نے ملک کا بہت نقصان کیا وہ سمجھتے تھے جو ہمارے منہ سے نکل رہا ہے وہی قانون ہے، انہوں نے ایسے ایسے فیصلے کیے جو عدالتی تاریخ میں شرمندگی کا باعث ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ اٹھارویں اور انسیویں ترامیم طریقہ کار کو بدلا گیا ہے جس میں لاہور کورٹ کے ججز تعیناتی ہوتے تھے اب ہم نے بیلنس آف پاور کو برابر کرنا ہے تاکہ ججز صاحبان میرٹ پر آئے۔
اس سے قبل لاہور میں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے کہا کہ وائس چانسلرز کی تعیناتی پر گورنر کو جس پر اعتراض تھا، اسے مسترد کر سکتے تھے۔
انہوں نے کہا کہ وائس چانسلر کی تعیناتی پر سارا معاملہ پنجاب یونیورسٹی کا ہے، گورنر اپنا وائس چانسلر لگوانا چاہتے ہیں، ہم نے میرٹ اور شفافیت پر وائس چانسلرز لگائے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ہر کام میرٹ پر کر رہی ہوں، سفارش بہت آتی ہیں لیکن میں کسی کی بھی نہیں سنتی، محکمہ پولیس میں رشوت کے خاتمے کے لیے یونیفارم کے ساتھ کیم لگا رہے ہیں، کوئی بھی پولیس اہلکار اس یونیفارم کے بغیر ڈیوٹی نہیں کرے گا۔