?️
اسلام آباد:(سچ خبریں) صدر مملکت عارف علوی نے الیکٹرسٹی جنریشن، ٹرانسمیشن اینڈ ڈسٹریبیوشن (ترمیمی) بل 2022 ’نظرِ ثانی‘ کے لیے پارلیمان کو واپس بھجوادیا۔
آئین کی دفعات 48(1) اور 75 (1) کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف کی تجویز پر واپس بھجوایا گیا۔ مذکورہ بل کو اب دوبارہ منظوری کے لیے پارلیمان میں پیش کیا جائے گا۔
خیال رہے کہ پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما قادر خان مندوخیل کی جانب سے پیش کیے گئے اس پرائیویٹ بل کو 2 دسمبر 2022 کو پارلیمان کے مشترکہ اجلاس میں منظوری دی گئی تھی۔
اگر کوئی رکن قومی اسمبلی حکومتی وزیر نہ ہو تو اس کی پارلیمان میں پیش کردہ قانون سازی کو پرائیویٹ بل کہا جاتا ہے۔
اس بل میں ریگولیشن آف جنریشن، ٹرانسمیشن اینڈ ڈسٹریبیوشن الیکٹرک پاور ایکٹ 1997 کے سیکشن 18 (1) میں ترمیم تجویز کی گئی تھی۔
ترمیم کی وجوہات بتاتے ہوئے بل میں کہا گیا کہ اگر بجلی کی تقسیم کار کمپنیاں باقاعدگی سے بل بھرنے والے ان صارفین کے بجلی کے کنیکشنز بھی کاٹ دیتی ہیں جن کے پڑوسی نادہندہ ہوں۔
اس اقدام کو باقاعدگی سے بل بھرنے والوں کے ساتھ ’ناانصافی‘ قرار دیتے ہوئے اس مجوزہ قانون سازی میں ایسا میکانزم تشکیل دینے کا مطالبہ کیا گیا تھا جو اس عمل کو روک دے۔ ذرائع کے مطابق یہ اقدام پاور ڈویژن کی جانب سے بل پر تحفظات کے اظہار کے بعد اٹھایا گیا۔
پارلیمان جو بھی بل منظور کرتی ہے اسے وزیراعظم کی جانب سے صدر کو بھجوایا جاتا ہے تا کہ ان کی منظوری سے وہ قانون بن جائے۔
مذکورہ بل وزیراعظم کی میز پر گزشتہ 3 ماہ سے موجود تھا جنہوں نے اسے صدر کی منظوری کے لیے نہیں بھجوایا تھا۔
حکمراں اتحاد کے ایک آئینی ماہر نے رابطہ کرنے پر کہا کہ حکومت کی مخالفت کے باوجود بل بظاہر منظور ہوچکا تھا اس لیے وزیراعظم نے اسے فوری طور پر صدر مملکت کی منظوری کے لیے نہیں بھجوایا تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ وزیر پارلیمانی امور نے یہ بل صدر کو بھجوایا تھا جو آئین کے مطابق 14 روز کے اندر اس کی منظوری دینے کے پابند ہیں۔
آئینی ماہر نے دعویٰ کیا کہ وزیراعظم نے بل کو اتنے عرصے اپنے پاس رکھ کر کوئی غیر آئینی کام نہیں کیا کیوں کہ آئین میں صدر کو بل بھجوانے کے لیے وقت کی قید نہیں۔
انہوں نے وزیراعظم کے اقدام کا دفاع کرتے ہوئے مزید کہا کہ بل کے متن پر عملدرآمد کرنا بجلی کی کمپنیوں کے لیے ’ناقابل عمل ہے‘۔
تاہم انہوں نے اس بات سے اتفاق کیا کہ وزیراعظم کو اپنی تجویز صدر مملکت کو جلد از جلد بھجوانی چاہیے تھی۔
مشہور خبریں۔
عراقی حزب اللہ کے میزائلوں سے بھی صیہونیوں کو خطرہ
?️ 26 جون 2021سچ خبریں:ایک مغربی اخبار نے عراق کےاسلامی مزاحمتی گروپ نجباء کی میزائل
جون
القدس بٹالین کی صہیونی فوجی چوکی پر فائرنگ
?️ 29 اپریل 2023سچ خبریں:القدس بریگیڈز نے اعلان کیا کہ انہوں نے نابلس شہر میں
اپریل
اسرائیل نے غزہ پر اسی وقت حملہ کیا جب ٹرمپ کی جانب سے فوری جنگ بندی کا مطالبہ کیا گیا!
?️ 4 اکتوبر 2025سچ خبریں: اسی وقت جب امریکی صدر نے غزہ پر حملوں کو
اکتوبر
پی ڈی ایم نے مذاکرات کی پیشکش کی ہے، عمران خان کا دعویٰ
?️ 21 نومبر 2022لاہور: (سچ خبریں) سابق وزیر اعظم اور چیئرمین پی ٹی آئی عمران
نومبر
عبرانی میڈیا کے نقطہ نظر سے گانٹز اور اردن کے بادشاہ کے درمیان ملاقات
?️ 7 جنوری 2022سچ خبریں: میڈیا نے اس ملاقات کے دو دیگر مقاصد کا ذکر
جنوری
یمن پر امریکی برطانوی اتحاد کا فضائی حملہ
?️ 13 جون 2024سچ خبریں: یمنی ذرائع نے مغربی یمن کے صوبہ ریمہ میں واقع الجبین
جون
الجزیرہ نے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کے مودی حکومت کے جواز کو مسترد کر دیا
?️ 14 مارچ 2023سرینگر: (سچ خبریں) الجزیر ٹی وی نے ایک رپورٹ میں مودی کی
مارچ
صیہونی ریاست پر معاشی بحران کے اثرات
?️ 4 جنوری 2025سچ خبریں:امریکی خبر رساں ادارے بلومبرگ نے اعتراف کیا ہے کہ صیہونی
جنوری