سپریم کورٹ بار کا وزیر داخلہ اور وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا سے مستعفی ہونے کا مطالبہ

?️

اسلام آباد: (سچ خبریں) سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن نے وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی اور وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کردیا۔

ڈان نیوز کے مطابق سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر میاں رؤف عطا نے گزشتہ روز اسلام آباد کے ڈی چوک میں پاکستان تحریک انصاف کے مظاہرین کے خلاف گرینڈ آپریشن پر اعلامیہ جاری کردیا۔

اعلامیہ میں کہا گیا کہ سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن نے ہمیشہ قانون کی حکمرانی، بنیادی حقوق، سویلین بالادستی کی آواز اٹھائی، سپریم کورٹ بار سفاکانہ اور قابل مذمت اقدام کی طرف آنکھیں بند نہیں کر سکتی۔

صدر سپریم کورٹ بار میاں روف عطا نے کہا کہ نہتے مظاہرین پر براہ راست گولیاں چلانے پر انتہائی تشویش ہے، اس طرح کی وحشیانہ طاقت کا استعمال وفاقی وزیر داخلہ کے حکم پر کیا گیا، محسن نقوی سے فی الفور مستعفی ہونے کا مطالبہ کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ وفاقی وزیر داخلہ آمرانہ ذہنیت کے ساتھ ساری صورتحال کو غلط طریقے سے ہینڈل کر رہے تھے، اس بربریت کے نتیجے میں مارے جانے والے ہمارے پاکستانی شہری تھے۔

ان کا کہنا تھا کہ وفاقی وزیر داخلہ عوام کے منتخب نمائندے نہیں ہیں، بات چیت اور مذاکرات کے ذریعے جانی نقصان سے بچایا جاسکتا تھا، وفاقی حکومت سے وزیر داخلہ کا قلمدان کسی عوامی نمائندے کو سونپنے کا مطالبہ کرتے ہیں۔

اعلامیہ میں کہا گیا کہ سپریم کورٹ بار وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور سے بھی مستعفی ہونے کا مطالبہ کرتی ہے، مظاہرین اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے درمیان تصادم سے انسانی جانیں ضائع ہوئیں اور درجنوں افراد شدید زخمی ہوئے۔

صدر سپریم کورٹ بار نے کہا کہ علی امین گنڈاپور نے بارہا وفاق پر حملہ کرنے کی کوشش کی، وہ غیر آئینی خواہشات کی تکمیل کے لیے حکومتی وسائل کو بے رحمی سے ضائع کررہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کا اپنا صوبہ بدامنی کا شکار ہے جب کہ گزشتہ روز دونوں طرف بے شمار جانیں ضائع ہوئیں، قانون نافذ کرنے والے اہلکاروں، عام شہریوں کا نقصان ہوا، بغیر کسی تاخیر کے معاملے کی جوڈیشل انکوائری کا مطالبہ کرتے ہیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ہمارے دل ان لوگوں کے اہل خانہ کے ساتھ ہیں جنہوں نے اپنے پیاروں کو کھویا ہے۔

یاد رہے کہ 24 نومبر کو عمران خان کی رہائی کے لیے احتجاج کی ’فائنل کال‘ کا اعلان کرنے والی پی ٹی آئی نے گزشتہ روز ’حکومتی بربریت‘ کو جواز بناتے ہوئے اسلام آباد میں احتجاج ملتوی کرنے کا اعلان کردیا۔

سوشل میڈیا ایکس پر جاری پیغام میں پی ٹی آئی ترجمان نے کہا ہے کہ حکومتی بربریت اور دارالحکومت کو غیرمسلح شہریوں کے مذبحہ میں تبدیل کرنے کے حکومتی منصوبے کے پیش نظر ہم فی الحال پرامن احتجاج کو ملتوی کرنے کا اعلان کررہے ہیں۔

واضح رہے کہ گزشتہ رات گئے اسلام آباد کے ڈی چوک، بلیو ایریا اور جناح ایونیو کے اطراف رینجرز اور پولیس کے مشترکہ آپریشن کے بعد تحریک انصاف کے رہنما اور کارکن منتشر ہوگئے تھے جبکہ تحریک انصاف نے احتجاج ختم کرنے کا اعلان کردیا تھا۔

ڈی چوک سے پسپائی اختیار کرنے پر کارکنوں نے پی ٹی آئی قیادت پر شدید غم و غصے کا اظہار کیا تھا، اس دوران تحریک انصاف کی جانب سے احتجاج کے لیے خصوصی طور پر تیار کیے گئے کنٹینر میں آگ لگ گئی تھی۔

مشہور خبریں۔

شبلی فراز کا اہم بیان، تحریک انصاف کا مقصد نیا پاکستان ہے

?️ 23 مارچ 2021اسلام آباد(سچ خبریں)وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات شبلی فراز کا یوم پاکستان

رواں مالی سال حکومت پر بینکوں کا قرضہ 2 ہزار 700 ارب روپے تک پہنچ گیا

?️ 25 مئی 2025اسلام آباد: (سچ خبریں) مالی سال 2025 کی پہلی ششماہی کے دوران

طالبان نے الظواہری کی رہائش گاہ کو امریکہ کو لیک کیا

?️ 7 اگست 2022سچ خبریں:    ایک ہندوستانی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ طالبان

فلسطینی عوام کی غزہ سے مصر میں جبری منتقلی کے بارے میں مصر کا کیا کہنا ہے؟

?️ 25 نومبر 2023سچ خبریں: مصری صدر نے غزہ سے فلسطینی عوام کی جبری نقل

ووٹ کی عزت کے نمائندے پاکستان مہنگائی لیگ بن چکے ہیں، بلاول

?️ 18 نومبر 2023پشاور: (سچ خبریں) پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے

پاکستان اور چین کے درمیان اہم منصوبوں میں سرمایہ کاری کو آسان بنانے کے معاہدے پر دستخط

?️ 2 جون 2024اسلام آباد: (سچ خبریں) نیشنل بینک آف پاکستان اور چائنا پاکستان انٹرنیشنل

امریکی یونیورسٹیوں کے قلب میں فلسطینی خیمے؛ طلباء کیا چاہتے ہیں؟

?️ 16 مئی 2024سچ خبریں: امریکی طلباء کے خلاف یونیورسٹی کے اہلکاروں اور فوج کے

بھارتی دعوے مسترد، پاکستان نے جنگ بندی کی درخواست نہیں کی تھی ، دفتر خارجہ

?️ 21 جون 2025اسلا م آباد: (سچ خبریں) دفتر خارجہ نے بھارتی میڈیا کے اس

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے