کراچی (سچ خبریں) ملک بھر میں بھارتی ڈیلٹاویرینٹ کا قہر جاری ہے، جس میں کراچی سب سے زیادہ متاثر ہے، کراچی میں 1210 مریضوں کی حالت تشویشناک ہیں کراچی میں67 فیصد کیسز لاہور، اسلام آباد ، پشاور، راولپنڈی اورحیدرآباد سے آرہے ہیں ، 500 مریض روزانہ ملک میں داخل ہورہے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی میزبانی میں این سی او سی کامشترکہ اجلاس ہوا ، اجلاس وزیراعلیٰ ہاؤس میں منعقد کیا گیا ہے۔جس میں وفاقی وزیراسدعمر، لیفٹیننٹ جنرل حمودالزمان ، وزیراعظم کے سی پیک اسپیشل اسسٹنٹ خالد منصور اور دیگرشریک ہوئے جبکہ صوبائی وزرا، چیف سیکریٹری ، آئی جی سندھ ، سیکریٹری صحت ڈاکٹر کاظم ، ڈاکٹرفیصل ، پروفیسرسعید قریشی اوردیگر نے بھی شرکت کی۔
اجلاس میں بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ ہم چوتھی لہر کے چھٹے ہفتے میں داخل ہوچکے ہیں، اب چوتھی لہرکچھ کم ہوناشروع ہوگئی ہے، آزادجموں کشمیرمیں کورونا عروج پرہےجہاں 26 فیصد کیسز ہیں۔
بریفنگ میں کہا گیا کہ سندھ میں کورونا وائرس کی شرح13 فیصد ہے، خیبر پختونخوا اور پنجاب میں سست رفتاری سےکیسزبڑھ رہے ہیں ، اس وقت کراچی میں کیسزکی شرح21 فیصد ہے جبکہ 3فیصد کمی آئی۔اجلاس میں بتایا گیا کہ کراچی میں67 فیصد کیسز لاہور، اسلام آباد ، پشاور، راولپنڈی اورحیدرآباد سے آرہے ہیں ، 500 مریض روزانہ ملک میں داخل ہورہے ہیں۔
بریفنگ میں کہا ہے کہ سب سےزیادہ کراچی میں 1210 مریض تشویشناک حالت میں ہیں اور کراچی میں اموات کی شرح میں بھی اضافہ ہوا ہے ، ملک میں بھارتی ڈیلٹاویرینٹ کی لہرجاری ہے، جوکراچی میں زیادہ ہے، سندھ حکومت نے 8اگست تک سخت اقدامات کیے ہیں۔
سندھ حکومت نے اپنے ذرائع سے مزید583آکسیجن بیڈز لگائےہیں ، آکسیجن بیڈز میں 100بیڈ جے پی ایم سی، 75عباسی شہیداسپتال ، 100عید گاہ میٹرنٹی ، 150ایکسپو ،158کوویڈ اسپتالوں میں ہے جبکہ این ڈی ایم اے نے 537آکسیجن بیڈ سندھ حکومت کو مہیا کیے ہیں ، اس وقت سندھ میں مجموعی طورپر 1120 آکسیجن بیڈز ہیں۔