اسلام آباد(سچ خبریں) صدر مملکت ڈاکٹ عارف علوی نے کہا ہے کہ ملک کی خوشحالی اور ترقی کے لیے زرعی اور لائیو اسٹاک کے سیکٹر کو جدید بنانا ناگزیر ہے کوئٹہ میں ‘گرین ٹریکٹر’ اسکیم کے اجرا کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس اسکیم سے صوبے کے کسانوں کو فائدہ پہنچے گا۔
ٹریکٹرز اسکیم کے تحت بلوچستان کے کسانوں کو رعایتی قیمتوں پر ایک ہزار ٹریکٹر فراہم کیے جائیں گے۔صدر مملکت کا کہنا تھا کہ موجودہ حکومت نے صوبے اور ملک کو ترقی کی مستحکم راہ پر گامزن کردیا ہے۔
ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ موجودہ دور میں سب سے بڑی تبدیلی یہ ہے کہ اسٹیک ہولڈرز کی مشاورت کے ساتھ پالیسیاں بنائی جارہی ہیں، جب مشاورت سے پالیسیاں بنتی ہیں تو وہ بہتر ہوتی ہیں اور چند لوگوں تک مرکوز نہیں ہوتیں۔
صدر مملکت نے کہا کہ مال مویشی اور زراعت دونوں انسان کی تاریخ سے بے حد وابستہ ہیں، انسانوں کی تعداد بڑھنے کے ساتھ پیداوار بڑھانے کے طریقے اپنائے۔انہوں نے کہا کہ کچھ غلط فیصلوں کی وجہ سے بلوچستان سے معدنیات کا معاملہ ابھی تک اٹھایا نہیں گیا لیکن جلد ہوجائے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ ویت نام کا ساحلی علاقہ بلوچستان سے کم ہے اور 1999 میں دونوں کی فشریز کی برآمدات 30 سے 40 کروڑ ڈالر تھا، لیکن پاکستان میں باریک جالوں سے فشنگ کی گئی جس کے باعث مچھلیوں کے بچوں کو بھی چکن فیڈ کے لیے پکڑتے رہے جس کا نتیجہ یہ نکلا کہ پاکستان کے ساحل میں مچھلی کم ہوگئی۔
بات کو جاری رکھتے ہوئے صدر نے کہا کہ اس کے نتیجے میں آج 20 سال بعد بھی پاکستان کی برآمدات 50 کروڑ ڈالر ہے جبکہ ویتنام کی برآمدات 10 ارب ڈالر تک پہنچ چکی ہے جہاں فش فارم کے ذریعے فشنگ ہورہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہر شعبے میں جو محنت حکومت کررہی ہے اس میں ویلیو ایڈیشن کی جانی چاہیے۔صدر کا کہنا تھا کہ بہت ساری چیزوں کا مقابلہ کرنے کے بعد پاکستان اور اس کے صوبے ترقی کے راستے پر ہیں، کورونا وائرس کے باعچ دنیا بھر میں مجموعی ملکی پیداوار میں کمی آئی لیکن ہماری جی ڈی پی میں اضافہ ہوا حالانکہ پڑوسی ملک میں غلط فیصلوں کی وجہ سے صورتحال خراب ہوئی۔
انہوں نے کہا کہ یہ زمانہ ذہنی صلاحیت کا، کہ انسان اپنی عقل کی بنیاد پر درست فیصلے کرے، دور رس اور صحیح فیصلے کریں، اس میں اللہ برکت ڈالے گا۔صدر مملکت کا کہنا تھا کہ بلوچستان کی زمین سونا اگلنے والی زمین ہے، یہاں کے عوام محنت کرنے والے ہیں اگر حکومت ان کے لیے راستے تلاش کرے تو اس زمین سے سونا کاشت ہوگا۔