اسلام آباد(سچ خبریں)ازبکستان کے صدر شوکت مرزایوف اپنے دو روزہ دورے پر پاکستان پہنچ گئے جہاں وزیراعظم عمران خان نے ان کا استقبال کیا۔وزیر اعظم آفس سے جاری ایک بیان میں کہا گیا کہ ‘وزیراعظم عمران خان نے نور خان ایئربیس پر ازبک صدر کا پرتپاک استقبال کیا۔اس موقع پر مہمان صدر کو گارڈ آف آنر بھی پیش کیا گیا اور توپوں کی سلامی دی گئی، بچوں نے گلدستہ بھی پیش کیا۔
ازبکستان کے صدر اپنے دو روزہ دورے میں صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی اور وزیراعظم عمران خان سے ملاقاتیں کریں گے۔
خیال رہے کہ وزیراعظم عمران خان نے گزشتہ برس جولائی میں ازبکستان کا دورہ کیا تھا جہاں کئی معاہدوں پر دستخط کیے گئے تھے اور تاریخی شخصیات پر فلمیں بنانے پر بھی اتفاق کیا گیا تھا۔
ازبکستان کے دارالحکومت تاشقند میں 15 جولائی 2021 کو دو طرفہ معاہدوں پر دستخط کے بعد ازبک صدر شوکت مرزایوف کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا تھا کہ ہم سب ایک مقصد پر ہیں، مجھے معلوم ہے کہ آپ تعلیم اور لوگوں کو موجودہ معاشی حالات سے نکالنے کے لیے توجہ دے رہے ہیں۔
انہوں نے کہا تھا کہ ہمارے پاس جیو اسٹریٹجک سے جیو اکنامک کی طرف تبدیلی پر زور دینے کا وقت ہے، منصوبہ یہی ہے کہ دولت پیدا کی جائے، اگر دولت پیدا ہوئی تو ہم اپنےمعاشرے کے غریب لوگوں کو اوپر اٹھا سکیں گے۔
وزیراعظم نے کہا تھا کہ اب ہمارے لیے یہ بہت ضروری ہوگیا ہے کہ ہم ازبکستان کے ساتھ تجارتی تعلقات قائم کریں جو وسطی ایشیا کا سب سے بڑا ملک ہے، ہم سمجھتے ہیں کہ اسے ہم دونوں کو فائدہ ہوگا۔
انہوں نے تجارتی تعلقات کو مضبوط کرنے کے ساتھ ساتھ ثفاقتی تعلقات بھی بہتر کرنے پر زور دیا تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ ثقافتی سطح پر یہ بڑی خوشی کی بات ہے کہ ہم نے عظیم مغل ظہیرالدین بابر پر فلم بنانے کا فیصلہ کیا ہے، ان کی نسل نے ہندوستان پر 300 سال تک حکمرانی کی، اس دوران ہندوستان کو دنیا کے دولت سے مالامال ممالک میں سے ایک تصور کیا جاتا تھا، 24 سے 25 فیصد عالمی جی ڈی پی ہندوستان کی ہوتی تھی۔
عمران خان نے کہا کہ دونوں ممالک نے فضائی رابطے بڑھانے کے لیے پروازوں کی تعداد میں اضافے کا فیصلہ کیا ہے اور زمینی رابطوں کے لیے ہم نے تجربہ کیا ہے کہ طورخم بارڈر سے ٹرک دو دن میں ازبکستان پہنچا ہے۔
ن کا کہنا تھا کہ ازبکستان کے شہر مزارع شریف سے پشاور تک ریل سروس کے منصوبہ پر ہم سب پرجوش ہیں اور ہم سمجھتے ہیں اگر یہ ریلوے لائن بچھ گئی تو یہ سب کچھ تبدیل کر رکے رکھ دی گی۔
انہوں نے کہا کہ اس سے دونوں ممالک کے درمیان رابطہ بہتر کرے گی اور اشیا کی ترسیل میں بھی بہتری ہوگی اور میں صدر شوکت کو یقین دلاتا ہوں کہ میں اور میری حکومت اس زبردست منصوبے کے لیے ہر ممکنہ کوشش بروئے کار لائے گی۔