?️
کراچی: (سچ خبریں) سابق چیئرمین سینیٹ رضا ربانی نے کہا کہ اسٹیبلشمنٹ کی بالا دستی سویلین ڈھانچے پر اس حد تک چھائی ہوئی ہے کہ اس کے پورے وجود پر سوالات کھڑے ہوگئے ہیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق اتوار کو کراچی میں دو روزہ ادب فیسٹیول کے اختتام پر کتاب کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے پیپلز پارٹی کے تجربہ کار سیاستدان کا کہنا تھا کہ ویسے تو ملٹری اسٹیبلشمنٹ 1980 اور 1990 میں بھی سیاسی منظر نامے کا حصہ تھی مگر اس کی موجودگی اس وقت اتنی واضح نہیں تھی جتنی آج ہوگئی ہے۔
سینئر صحافی زاہد حسین کی کتاب،’فیس ٹو فیس ود بینظیر بھٹو‘، جو ان کے دیے گئے انٹرویو کا مجموعہ ہے، کی رونمائی ایک سیشن میں کی گئی جہاں مصنف سمیت پیپلزپارٹی کے سینئر رہنماؤں شیری رحمن اور رضا ربانی نے پینل گفتگو میں حصہ لیا اور اسے صحافی غازی صلاح الدین نے موڈریٹ کیا۔
اس موقع پر بات کرتے ہوئے، رضا ربانی نے یاد کیا کہ بینظیر بھٹو نے 1980 اور 1990 کی دہائیوں میں جمہوریت کے لیے جدو جہد کی اور نظریے اور اصولوں کی بنیاد پر سیاست کی، وقت کے ساتھ پاکستانی سیاست نے نظریے اور جدو جہد کی سیاست سے علیحدگی اختیار کرلی۔
ان کا کہنا تھا کہ ملٹری اسٹیبلشمنٹ 1980 اور 1990 میں بھی سیاسی منظر نامے کا حصہ تھی مگر اس کی موجودگی اس وقت اتنی واضح نہیں تھی جتنی آج ہوگئی ہے، انہیں یقین ہے کہ یہ اس لیے ہوا کیونکہ سیاستدان شفاف نہیں رہے اور انہوں نے سمجھوتہ کرنا شروع کردیا ہے اور سمجھوتے کی کوئی حد نہیں ہوتی۔
سابق چیئرمین سینیٹ نے مزید کہا کہ ضیا الحق نے ذوالفقار علی بھٹو اور ان کی کابینہ پر کرپشن کے کیسز بنوانے کی کوشش کی مگر وہ ایسا کرنے میں ناکام ہوگئے، بد قسمتی سے آج تمام سیاسی جماعتیں کسی نہ کسی طریقے سے اسٹیبلشمنٹ کی طرف دیکھ رہی ہیں، اگر وہ (اسٹیبلشمنٹ) ان کی جماعت کی حمایت کریں تو وہ انہیں قابل قبول ہیں۔
انہوں یقین ہے کہ اگر بینظیر بھٹو کو قتل نہیں کیا جاتا تو آج پاکستانی سیاست کی صورتحال بہتر ہوتی، ان کا کہنا تھا کہ جب بینظیر بھٹو آخری دفعہ پاکستان آئیں تو وہ ایک بدلی ہوئی انسان تھی۔
رضا ربانی نے کہا کہ وہ جس طرز کی سیاست کرنا چاہتی تھی، اس میں نفرت اور انتہا پسندی کی سیاست کی نہیں بلکہ صرف اصولوں کی جگہ ہوتی۔
پیپلز پارٹی کی سینئر رہنما شیری رحمن نے بھی حاضرین کو بینظیر بھٹو کی ’جذباتی سخاوت‘ کے بارے میں آگاہ کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ سیاسی انتقام سے خود کو دور رکھنا بینظیربھٹو کی پالیسی تھی کیونکہ وہ اپنی زندگی سے منفی چیزوں کو ختم کرنا چاہتی تھی اور صرف مثبت پہلوؤں پر دھیان مرکوز رکھنا چاہتی تھی جس نے انہیں مشکل وقتوں کو برداشت کرنے کے لیے طاقت دی اور ہم سب اس کے گواہ ہیں۔
مسلم دنیا میں بینظیر بھٹو کے لیے خاتون رہنما اور پہلی خاتون وزیر اعظم ہونے کی مشکلات کو اجاگر کرتے ہوئے شیری رحمن نے بتایا کہ جب وہ وزیر اعظم تھیں، تب قاہرہ میں ایک کانفرنس تھی اور میں ان کے ساتھ بطور صحافی وہاں تشریف لے گئی، جب ان کو کانفرنس لے جانے کے لیے منصوبہ بنایا گیا تو مذہبی/سیاسی دھڑوں نے ان کے خلاف فتوے جاری کردیے، ان حلقوں نے مزید کہا ہم ایک خاتون رہنما کی قیادت قبول نہیں کریں گے، مگر بینظیر بھٹو نے دلیرانہ فیصلہ کیا اور اس کانفرنس میں شرکت کی۔
ان کا کہنا تھا کہ بینظیر بھٹو نے صنفی نقطہ نظر سے پاکستانی سیاست کی محرکات کو تبدیل کر دیا۔
زاہد حسین نے بتایا کہ اپنے پہلے انٹرویو میں بینظیر بھٹو نے ثابت کیا کہ ان کی سیاست اور پالیسیاں حالات کے مطابق ہوں گی لیکن وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ ان میں بڑی تبدیلی دیکھنے میں آئی۔
انہوں نے کہا کہ محترمہ بینطیر بھٹو کو پہلی بار وزارت عظمیٰ سے ہٹائے جانے کے بعد انہوں نے ایک انٹرویو میں ان چیلنجز کے بارے میں بات کی تھی جن کا انہیں سامنا تھا اور انہوں نے اپنے دور اقتدار میں ہونے والی غلطیوں کو بھی تسلیم کیا تھا۔
انہوں نے حاضرین کو 1999 کے بعد ایک واقعے کے حوالے سے بتایا جب وہ لندن میں سابق وزیر اعظم سے ملے تھے ،ان کا کہنا تھا کہ میں نے ان کے معاشی فیصلوں اور ان کی اس وقت کے چیف جسٹس سجاد علی شاہ کے ساتھ تنازع پر کڑی تنقید کی، انہوں نے تمام تنقید کو کھلے دل سے سنا۔
زاہد حسین نے کہا کہ پاکستان کی موجودہ صورتحال مایوس کن ہے، یہ پہلے بھی ایسی ہی تھی لیکن فرق یہ تھا کہ اس وقت کچھ امیدیں باقی تھیں۔
ان کا کہنا تھا کہ موجودہ صورتحال کا ذمہ دار صرف سیاستدانوں کو نہیں ٹھہرایا جا سکتا، پاکستان ایک منظم تباہی سے گزر رہا ہے اور اسے کوئی ایک شخص ٹھیک نہیں کر سکتا، ہم مسیحا کا انتظار نہیں کر سکتے، ہماری بھی ذمہ داری ہے کہ ہم اسے ٹھیک کریں۔
مشہور خبریں۔
صہیونی پناہ گزینوں کے لیے نصر اللہ کا جواب
?️ 21 ستمبر 2024سچ خبریں: گذشتہ ہفتے منگل کے روز لبنان میں قابض حکومت کے
ستمبر
واٹس ایپ کا اب تک کا سب سے بڑا اور اہم فیچر پیش
?️ 12 اگست 2023دنیا کی سب سے بڑی میسیجنگ ایپلی کیشن واٹس ایپ نے اب
اگست
صہیونی شہر سڑکوں پر لڑائیوں کی آماجگاہ بن چکے ہیں
?️ 23 اگست 2025سچ خبریں: عبرانی زبان کے ذرائع ابلاغ ہر روز مقبوضہ فلسطین کے
اگست
ملک بھر میں ‘یومِ عاشور’ سخت سیکیورٹی انتظامات میں عقیدت و احترام سے منایا جارہا ہے
?️ 9 اگست 2022اسلام آباد: (سچ خبریں)ملک بھر میں آج یوم عاشور (10 محرم الحرام)
اگست
شہباز شریف کا اسلام آباد میٹرو اسٹیشن کا دورہ
?️ 14 اپریل 2022اسلام آباد(سچ خبریں)وزیر اعظم شہباز شریف نے آج صبح 7 بجے اسلام
اپریل
امریکی حکام نے غزہ جنگ میں بائیڈن کی منافقانہ پالیسی کا اعتراف کیا
?️ 17 فروری 2024سچ خبریں:وال سٹریٹ جرنل نے موجودہ اور سابق امریکی حکام کے حوالے
فروری
ہم غزہ کی حمایت جاری رکھیں گے: انصاراللہ
?️ 8 جنوری 2024سچ خبریں:یمن کی تحریک انصار اللہ کے سیاسی بیوروعلی القحوم نے کہا
جنوری
پی آئی اے کی یورپ اور برطانیہ میں بحالی کے معاملے پر اہم پیشرفت
?️ 15 ستمبر 2024 کراچی: (سچ خبریں) کراچی میں سول ایوی ایشن اتھارٹی کے بورڈ
ستمبر