اسلام آباد (سچ خبریں) وفاقی کابینہ نے آئندہ انتخابات سے متعلق اہم فیصلہ لیتے ہوئے نئی مردم شماری کے تحت انتخابات کرانےکافیصلہ کیا ہے اور 7ویں مردم شماری کیلئے فوج تعیناتی کی بھی منظوری دےدی ہے۔ تاہم ایم کیو ایم نے مطالبہ کیا کہ مردم شماری کیلئے ڈیفیکٹو طریقہ کار اپنایا جانا چاہیے۔
تفصیلات کے مطاب وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا ، اجلاس میں ملکی سیاسی، معاشی اور اقتصادی صورتحال پر غورکیا گیا۔وفاقی کابینہ نے 9 نکاتی ایجنڈے پر غور کیا اور متعدد نکات کی منظوری دے دی، کابینہ میں چیئرمین نیب سے متعلق کسی قسم کی مشاورت نہیں کی گئی اور چیئرمین نیب کی مدت میں توسیع کی منظوری کا ایجنڈا زیر بحث نہیں رہا۔
کابینہ میں 7 ویں مردم شماری کرانے سے متعلق تجاویز جزوی طور پر منظور کرلی گئی اور 7ویں مردم شماری کیلئے فوج تعیناتی کی بھی منظوری دے دی گئی۔وفاقی کابینہ نے آئندہ انتخابات نئی مردم شماری کے تحت کرانےکافیصلہ کرلیا ، ذرائع نے کہا کہ مردم شماری کے طریقہ کار میں بعض تجاویزپرایم کیو ایم کی مخالفت کی ، وفاقی وزیر قانون فروغ نسیم اور امین الحق کی جانب سے مخالفت کی گئی۔
ایم کیو ایم نے مطالبہ کیا کہ مردم شماری کیلئے ڈیفیکٹو طریقہ کار اپنایا جانا چاہیے، جو شخص مقیم ہے، اسے مردم شماری کے دوران اسی علاقے کی آبادی میں شمار کیا جائے۔ایم کیو ایم نے مجموعی طور پر مردم شماری کی سفارشات کے حق میں ووٹ دیا۔