سچ خبریں:صیہونی قابض افواج نے مغربی کنارے میں اپنی جارحانہ کارروائیوں کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے، جس کے نتیجے میں طولکرم میں ایک فلسطینی بچہ شہید ہوگیا، جبکہ فلسطینی مزاحمتی گروہوں اور صہیونی افواج کے درمیان شدید جھڑپیں جاری ہیں۔
المیادین نیوز چینل کی رپورٹ کے مطابق، ہفتے کی صبح مغربی کنارے کے مختلف علاقوں میں قابض صہیونی فوج اور فلسطینی مزاحمت کاروں کے درمیان شدید تصادم ہوا۔
یہ بھی پڑھیں: فلسطینی مجاہدین کے ہاتھوں صیہونی ٹینکوں کا حشر
فلسطینی مزاحمت کاروں نے طولکرم کے جنوبی علاقے میں قابض فوج پر حملہ کیا، جس میں عزالدین قسام بریگیڈ اور القدس بریگیڈ نے مشترکہ طور پر دشمن کو نشانہ بنایا۔
فلسطینی مزاحمتی تحریک کے بیان کے مطابق، مزاحمتی فورسز نے طولکرم کے جنوبی حصے میں اسرائیلی فوج کو گھیرے میں لے کر نشانہ بنایا۔
اس کے علاوہ، نابلُس اسٹریٹ اور طولکرم کے مشرقی داخلی راستے پر بھی قابض فوج پر فائرنگ کی گئی، جس سے اسرائیلی فوجیوں کو جانی نقصان اٹھانا پڑا۔
یاد رہے کہ صہیونی افواج نے جنین، نابلس، طولکرم، اور دیگر فلسطینی علاقوں میں گھروں پر حملے کیے، انہیں تباہ کیا، لوٹ مار کی، اور متعدد گھروں کو دھماکوں سے اڑا دیا، اسرائیلی فوج نے مقامی فلسطینیوں کی نقل و حرکت پر سخت پابندیاں عائد کر دی ہیں۔
اس دوران، فلسطینی ذرائع نے اطلاع دی کہ طولکرم میں ایک فلسطینی بچہ، جو 10 دن قبل صہیونی فائرنگ سے زخمی ہوا تھا، زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے شہید ہوگیا۔
دوسری جانب، قابض فوج نے ان فلسطینی قیدیوں کے گھروں پر دھاوا بولا جنہیں آج رہائی ملنے والی ہے،آج فلسطینی مزاحمتی گروہوں اور اسرائیل کے درمیان قیدیوں کے تبادلے کا پانچواں مرحلہ متوقع ہے، جس میں 3 اسرائیلی قیدیوں کی رہائی کے بدلے 181 فلسطینی قیدیوں کو آزاد کیا جائے گا۔
مزید پڑھیں: فلسطینی مجاہدین کا صیہونی قابضین کو اہم انتباہ
یاد رہے کہ ان میں 18 قیدی ایسے ہیں جو عمر قید کی سزا بھگت رہے تھے، جبکہ 54 کو طویل مدت کی قید سنائی گئی تھی، آزاد ہونے والے 111 فلسطینی قیدیوں کا تعلق غزہ سے ہے، جنہیں 7 اکتوبر کے بعد گرفتار کیا گیا تھا۔