سچ خبریں:یوکرین کے صدر ولودیمیر زلنسکی نے ایک بار پھر امریکی امداد کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر واشنگٹن کی جانب سے فوجی امداد میں کمی یا اسے مکمل طور پر بند کر دیا گیا تو یوکرین کو روس کے خلاف جنگ میں شکست کا سامنا کرنا پڑے گا۔
اسپوٹنک نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق یوکرین کے صدر ولودیمیر زلنسکی نے منگل کو کییف میں ایک پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ اگر امریکہ ہماری فوجی امداد کم یا مکمل طور پر بند کر دیتا ہے تو ہمارا ہارنا یقینی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: یوکرین کو روس میں گہرائی میں حملہ کرنے کی اجازت ہے: برل
انہوں نے مزید کہا کہ یوکرین اس وقت جنگ کے انتہائی مشکل مرحلے سے گزر رہا ہے جہاں بیرونی امداد کا تسلسل اہمیت کا حامل ہے۔
زلنسکی نے یورپی ممالک کے درمیان اتحاد کی اہمیت پر بھی زور دیتے ہوئے کہا کہ اگر یورپی ممالک کے درمیان یوکرین کے مسئلے پر اتحاد نہ رہا تو یہ صورت حال مزید خطرناک ہو جائے گی۔ ہم جنگ جاری رکھیں گے، لیکن صرف یہ کافی نہیں ہوگا۔ ہمیں فتح کے لیے مزید مضبوط حمایت کی ضرورت ہوگی۔
یوکرینی صدر نے پارلیمنٹ میں 10 نکاتی منصوبے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ آئندہ سال یوکرین اور روس کے درمیان جنگ کے نتائج کے تعین کے لیے اہم ہوگا۔
زلنسکی نے کہا کہ ہم اپنی سلامتی اور خودمختاری پر کبھی سمجھوتہ نہیں کریں گے اور اپنے تمام علاقوں پر ملکیت کے حق سے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔
انہوں نے کہا کہ آئندہ سال کے سرنوشت ساز لمحات میں کسی کو ہماری مکمل مزاحمت پر شک کا موقع نہیں دینا چاہیے۔
پارلیمنٹ کے رکن یاروسلاو ژلنزنیاک نے اپنے ٹیلیگرام چینل پر زلنسکی کے اس بیان کو نمایاں کرتے ہوئے کہا کہ آنے والا وقت جنگ کے فاتح کو واضح کرے گا۔
یاد رہے کہ زلنسکی کی یہ گفتگو ان رپورٹس کے بعد سامنے آئی ہے جن میں کہا گیا کہ واشنگٹن نے کییف کو امریکی ساختہ دور تک مار کرنے والے ہتھیاروں کو روس کی سرزمین کے اندر استعمال کرنے کی اجازت دے دی ہے۔
ان رپورٹس پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے زلنسکی نے کہا کہ الفاظ خود حملے نہیں کرتے، میزائل اپنی زبان میں بولتے ہیں۔
اسی دوران، روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے ایک اپ ڈیٹ شدہ جوہری حکمت عملی پر دستخط کیے ہیں۔
اس دستاویز میں کہا گیا ہے کہ اگر کسی غیر جوہری ملک، جو کسی جوہری طاقت کی حمایت یافتہ ہو، کی جانب سے روس پر روایتی ہتھیاروں سے حملہ کیا جاتا ہے تو ماسکو جوہری ہتھیاروں کے استعمال کا حق محفوظ رکھتا ہے۔
یہ اقدام واشنگٹن کی جانب سے کییف کو ہتھیاروں کے استعمال کی اجازت کے بعد سامنے آیا ہے اور ماہرین کے مطابق، روس کی جانب سے یہ ایک سخت پیغام ہے۔
مزید پڑھیں: یوکرین کو دور تک مار کرنے والے امریکی ہتھیاروں کی اجازت دینے پر فرانس کا ردعمل
واضح رہے کہ زلنسکی کے بیانات یوکرین کی بقا کے لیے امریکی اور یورپی امداد کی اہمیت کو واضح کرتے ہیں۔ جنگ کے اس نازک مرحلے پر جہاں یوکرینی عوام اور حکومت اپنی زمین اور خودمختاری کے لیے لڑ رہے ہیں، بیرونی امداد کا تسلسل نہ صرف ان کی عسکری طاقت بلکہ ان کی مزاحمت کے حوصلے کے لیے بھی اہم ہے۔