نئی دہلی (سچ خبریں) بھارتی کسانوں نے مودی حکومت کی ظالمانہ پالیسیوں کے خلاف ایک بار پھر دہلی کا گھیراؤ کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کل ملک بھر میں یوم سیاہ منانے کی اپیل کردی ہے اور اس ملک گیریوم سیاہ کے اعلان پر کانگریس سمیت 12 اپوزیشن جماعتوں نے بھی حمایت کی ہے۔
تفصیلات کے مطابق بھارت میں کورونا وائرس، شدید بارش اور طرح طرح کی مشکلات کے باوجود ہزاروں کسان کئی ماہ سے دارالحکومت کی سرحدوں پر موجود ہیں، اس دوران 475 کسان ہلاک ہوچکے ہیں، لیکن اس کے باوجود انہوں نے اپنے احتجاج کو مزید تیز کرنے کا اعلان کیا ہے۔
آل انڈیا کسان سبھا کے جنرل سیکرٹری اتول کمار انجان نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ ملک کے مختلف حصوں سے ہزاروں کسان 26 مئی کو دہلی کے دروازے پر دستک دینے کے لیے پہنچ جائیں گے۔
بی جے پی کی جانب سے تمام تر ظلم اور پھوٹ ڈالنے کے ہتھکنڈوں کے باوجود کسانوں کی تحریک مسلسل آگے بڑھ رہی ہے اور کسانوں نے تینوں زرعی قوانین واپس لینے تک اپنی جدوجہد جاری رکھنے کا عزم کر رکھا ہے۔
اتول کمار انجان کا مزید کہنا تھا کہ 26 مئی کو نریندر مود ی وزیر اعظم کے طورپر سات سال مکمل کریں گے، لہٰذا اس دن کو تاریخی المیے کے طور پر یوم سیاہ منایا جائے گا۔
واضح رہے کہ مودی نے 26 مئی 2014 ء کو پہلی بار وزیر اعظم کے عہدے کا حلف اٹھایا تھا، انہوں نے کہا کہ یہ 7 برس مزدوروں، کسانوں، بے روزگار نوجوانوں، خواتین اور طلبہ کے لیے تاریک ترین دور رہا، اس دوران شہریوں نے بی جے پی حکومت کا غیر انسانی اور عوام دشمن چہرہ دیکھا ہے، یہ ایک ایسی حکومت ہے جس نے عوام کے مفادات کے خلاف اور نجی کمپنیوں کے فائدے کے لیے کھلے عام اقدامات کیے ہیں۔
آل انڈیا کسان سبھا کے رہنما نے کہا کہ 26 مئی کو کسان کورونا کی حفاظتی تدابیر کا پورا خیال رکھتے ہوئے ایک نئے جوش اور ولولے کے ساتھ اپنی مہم کو آگے بڑھانے کا عزم کریں گے۔
ادھر اپوزیشن جماعتوں نے مشترکہ بیان جاری کر کے کسانوں کی طرف سے 26 مئی کویوم سیاہ منانے کے فیصلے کی تائید کی اور مکمل حمایت دینے کا اعلان کیا ہے۔
اس بیان پر کانگریس کی رہنما سونیا گاندھی، جنتا دل سیکولر کے رہنما ایچ ڈی دیوے گوڑا، ترنمول کانگریس کی ممتا بنرجی، نیشنلسٹ کانگریس پارٹی کے شرد پوار، شیو سینا کے اودھو ٹھاکرے، سماج وادی پارٹی کے اکھلیش یادو، آر جے ڈی کے تیجسوی یادو، بائیں بازو کے رہنما ڈی راجہ اور سیتا رام یچوری اور فاروق عبداللہ نے دستخط بھی کردیئے ہیں۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ مرکزی حکومت کو اپنی ہٹ دھرمی چھوڑ کر کسانوں سے بات شروع کرنی چاہیے، اس سلسلے میں 12مئی کو مشترکہ طور پر وزیر اعظم کو ایک خط لکھ کر کہا تھا کہ کورونا وبا سے متاثر لاکھوں کسانوں کو بچانے کے لیے زرعی قوانین منسوخ کیے جائیں تاکہ کسان اپنی فصلیں اگا کر بھارتی عوام کا پیٹ بھر سکیں۔