تل ابیب (سچ خبریں) اسرائیل کے ایک سابق ریٹائرڈ جنرل نے غزہ پر اسرائیلی دہشت گردی اور شدید بمباری کے باوجود ناکامی کے بارے میں اہم اعتراف کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل نے غزہ میں اپنی پوری طاقت استعمال کرتے ہوئے بمباری کی لیکن اس کے باوجود وہ حماس کے میزائل روکنے میں بری طرح سے ناکام رہا ہے۔
تفصیلات کے مطابق اسرائیل کے ایک سابق ریٹائرڈ جنرل نے کہا ہے کہ اسرائیل نے غزہ کی پٹی پر بمباری کرکے بڑے پیمانے پر تباہی پھیلائی ہے مگر اسرائیلی فوج غزہ کی پٹی میں اسلامی تحریک مزاحمت حماس کے میزائل روکنے میں ناکام رہا ہے۔
سابق اسرائیلی جنرل یتزحاق بریک نے فوجی ریڈیو سے بات کرتے ہوئے کہا کہ یہ نظریہ ناکام رہا ہے کہ صرف فضائی طاقت سے کامیابی حاصل کی جاسکتی ہے۔
بریک نے خبر دار کیا کہ اسرائیل کو ایک ایسے حالات کا سامنا ہے جو کسی المیے کی شکل اختیار کرسکتے ہیں۔
واضح رہے کہ جنرل بریک نے سنہ 1973ء کی مصر اور شام کی اسرائیل کے ساتھ جنگ کے دوران خفیہ کمانڈر کے طور پر خدمات انجام دی تھیں، انہوں نے کہا کہ اگر ہم 11 روز کی تباہ کن بمباری کے باوجود میزائل حملے روکنے ناکام رہے ہیں تو ہم کئی محاذوں پر جنگ کو کیسے جیت سکتے ہیں۔
جنرل یتزحاک بریک نے کہا کہ اسرائیل کو ناقابل تصور تباہی کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے، انہوں نے کہا کہ اسرائیلی فضائیہ نے دو ہفتے غزہ کی پٹی پر بمباری کی مگر وہ حماس کو میزائل حملوں سے روکنے میں ناکام رہی ہے۔