سچ خبریں:عبرانی زبان میڈیا نے اعلان کیا کہ اسرائیل میں 530000 سے زیادہ خاندان خوراک کے عدم تحفظ کا شکار ہیں۔
صیہونی حکومت کے چینل 14 نے انکشاف کیا ہے کہ اسرائیل میں اس وقت 976000 بالغ اور 665000 بچے غذائی عدم تحفظ کا شکار ہیں،عبرانی زبان کے اس چینل کے مطابق ان اعدادوشمار کا اعلان کنیسٹ لیبر اینڈ ویلفیئر کمیٹی کے اجلاس کے دوران کیا گیا جس کے بعد کنیسٹ کے رکن یسرائیل اسلر نے اگلے چند ہفتوں میں خاندانوں کے اس گروپ کو کھانے کی کی اشیا کی تقسیم میں تیزی لانے کا مطالبہ کیا۔
کنیسٹ کے اس رکن نے اپنی تقریر میں درخواست کی کہ اسرائیل کا سرکاری ڈھانچہ مذکورہ خاندانوں کی دی جانے والی کھانے پینے کی اشیا کے اخراجات کا کم از کم 50 فیصد فراہم کرے،اس اجلاس میں صیہونی فوڈ سکیورٹی کونسل کے سربراہ پروفیسر روئن اسٹریئر نے حیران کن اعداد و شمار کا اعلان کیا اور بتایا کہ کم از کم 16.20 فیصد اسرائیلی خاندان غذائی عدم تحفظ کا شکار ہیں اور ان میں سے تقریباً نصف یعنی 25000 سے زائد خاندان شدید عدم تحفظ کا شکار ہیں، انہوں نے متنبہ کیا کہ خراب معاشی حالات اور بھوک اسرائیل میں عدم استحکام کا باعث بنے گی۔