سچ خبریں:ٹیسلا اور اسپیس ایکس کے سی ای او اور ٹویٹر کے سابق ڈائریکٹر ایلون مسک نے کہا کہ امریکہ نے یوکرین کو ممنوعہ کلسٹر ہتھیار بھیج کر خود کو ذلیل کیا ہے۔
رشا ٹوڈے نیٹ ورک کی رپورٹ کے مطابق، مسک نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ کلسٹر گولہ بارود کا یوکرین کی جنگ پر زیادہ اثر نہیں پڑے گا اور اس سے کوئی ڈرامائی تبدیلی نہیں آئے گی، ہفتہ کو ٹویٹر پر لکھا کہ ہمارے پاس روایتی گولہ بارود ختم ہو گیا ہے۔ یوکرین بھیجنا ہے، تو اب مایوسی کے عالم میں ان کو کلسٹر بم بھیجیں اور نتیجہ بدلے بغیر خود کو ذلیل کریں۔
سابق ٹویٹر مینیجر نے پھر یوکرین کو کلسٹر گولہ بارود کی منتقلی پر پابندی لگانے کے لیے امریکی ایوان نمائندگان کے 98 ریپبلکن اور 49 ڈیموکریٹک نمائندوں کی کوششوں کی تعریف کی اور لکھا کہ امریکہ کی اس تذلیل کو روکنے کی کوشش کرنے کے لیے آپ کا شکریہ۔
ریاستہائے متحدہ نے اس ماہ کے شروع میں کیف کو کلسٹر گولہ بارود بھیجنے کی منظوری دی تھی، اور صدر جو بائیڈن نے اس اقدام کو ایک عارضی اقدام قرار دیا تھا تاکہ فوجی پیداوار کی طلب میں تیزی سے اضافہ ہو سکے کیونکہ واشنگٹن اور کیف ہر دو کو روایتی گولہ بارود کی کمی کا سامنا ہے۔
کلسٹر گولہ بارود پر 100 سے زیادہ ممالک میں پابندی عائد ہے کیونکہ، جب دھماکہ کیا جاتا ہے، تو وہ ایک وسیع علاقے میں بڑی تعداد میں بم چھوڑتے ہیں جو اکثر پھٹے نہیں ہوتے اور جنگ کے خاتمے کے بعد برسوں تک شہریوں کے لیے سنگین خطرہ بنتے ہیں۔
برطانیہ، کینیڈا اور جرمنی سمیت واشنگٹن کے کئی پرانے اتحادیوں نے اس فیصلے پر تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ وہ اس طرح کے متنازعہ جنگی ساز و سامان کیف کو نہیں بھیجیں گے۔