سچ خبریں:صیہونی اخبار Yedioth Ahronoth کی رپورٹ کے مطابق سینکڑوں صیہونی آباد کاروں نے گزشتہ ہفتہ کی شب کو تل ابیب کے مضافات میں واقع العاد علاقے کے داخلی دروازے پر فلسطینیوں کے حملوں میں اضافے کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا۔
اخبار کے مطابق انہوں نے اسرائیلی پولیس کی گاڑیوں پر پتھراؤ کیا اور ساتھ ہی عرب مردہ باد کے نعرے لگائے، صیہونی مظاہرین کی پولیس کے ساتھ جھڑپ ہوئی جب انہوں نے سڑک کو بلاک کرنے کی کوشش کی جس کے بعد تین آبادکاروں کو گرفتار کر لیا گیا۔
دوسری جانب صیہونیوں نے گزشتہ رات رعنانا قصبے میں تل ابیب حکومت کے وزیر اعظم نفتالی بینیٹ کے گھر کے سامنے جمع ہو کر ان کے خلاف نعرے لگائے۔ انہوں نے بینیٹ حکومت کو نااہل اور آباد کاروں کی زندگیوں کو محفوظ بنانے میں ناکام قرار دیا نیز ان کے استعفے کا مطالبہ کیا۔
دریں اثناء اسرائیل کے سابق وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے بھی گزشتہ رات مظاہروں کو بھڑکاتے ہوئے بینیٹ کی کابینہ کے استعفیٰ کا مطالبہ کیا اور دعویٰ کیا کہ اسرائیلیوں کی سلامتی کو یقینی بنانے کے لیے ایک مضبوط حکومت کی تشکیل ضروری ہے۔
نیتن یاہو نے کچھ مزاحمتی شخصیات جیسے کہ حماس کے عسکری ونگ کے کمانڈر احمد الجابری اور جہاد اسلامی کے ایک ممتاز کمانڈر ابو العطا کو قتل کرنے کے اپنے احکامات کو یاد کرتے ہوئے واضح طور پر مزاحمتی رہنماؤں کو قتل کرنے کی پالیسی کو دوبارہ شروع کرنے کا مطالبہ کیا۔