کیا صیہونی فلسطینی لیڈروں کو قتل کرکے جنگ جیت جائیں گے؟

صیہونی

سچ خبریں: فلسطین سے باہر حماس کے سیاسی دفتر کے سربراہ نے اس بات پر زور دیا کہ مزاحمتی قیادت کے اعلیٰ عہدیداروں کے قتل اور شہادت سے صہیونی دشمن کی شکست ہی آگے بڑھے گی۔

 الجزیرہ نیوز چینل کی رپورٹ کے مطابق فلسطین سے باہر حماس کے سیاسی دفتر کے سربراہ خالد مشعل  نے حال ہی میں بیروت میں صیہونی حکومت کے میزائل حملے میں شہید ہونے والے حماس کے سیاسی دفتر کے نائب سربراہ شہید صالح العاروری کی یاد میں منعقدہ تقریب میں تقریر کرتے ہوئے کہا کہ حماس کے قائدین کی شہادت نے ایک اہم حقیقت کو ثابت کیا اور وہ یہ ہے کہ شہادت کا راستہ ہی آخری راستہ ہے جو اس تحریک کے قائدین اور سپاہیوں دونوں کی خواہش ہے۔

یہ بھی پڑھیں: طوفان الاقصیٰ کا اسرائیلی معیشت کو بڑا جھٹکا

انہوں نے مزید کہا کہ جہاد و مزاحمت کے راستے میں ہمارے بھائی موت کو ناگزیر تقدیر نہیں سمجھتے، حالانکہ یہ ایک حق ہے، لیکن وہ اسے ایک خواہش اور نیک انجام سمجھتے ہیں جس تک پہنچنے کی ان کو امید ہے اور وہ اس کے لیے خلوص نیت سے کوشش کرتے ہیں۔

 انہوں نے کہا کہ مزاحمت اور حماس کے قائدین کی شہادت اس بات کا ثبوت ہے کہ اس معرکے میں فلسطینی قوم کا خون ایک ہے، طوفان الاقصیٰ کی جنگ پوری فلسطینی قوم کے ساتھ جنگ ہے۔

 فلسطین سے باہر حماس کے سیاسی دفتر کے سربراہ نے مزید کہا کہ دشمن یہ سمجھتا ہے کہ مزاحمتی قائدین کو قتل کر کے وہ اس کے عزم اور ارادے کو توڑ سکتا ہے لیکن وہ یہ نہیں جانتا کہ یہ ایک بہت بڑا وہم ہے جس کی اس نے پہلے بھی کوشش کی ہے۔ اور اس تحریک کے بانی شہید شیخ احمد یاسین کی سربراہی میں حماس سمیت تمام گروہوں کی جانب سے گزشتہ دہائیوں کے دوران فلسطینی قوم کے دسیوں اور سینکڑوں حتیٰ ہزاروں قائدین کو قتل کیا گیا لیکن نتیجہ یہ نکلا کہ ہر بار دوسرے لیڈروں نے سابق قائدین کی جگہ  لے لی ،فلسطینی قوم ایک عظیم قوم ہے جو ناکامی کو نہیں جانتی۔

مزید پڑھیں: طوفان الاقصیٰ نے قابض حکومت کو کہاں کہاں چوٹ پہنچائی؟

آخر میں انہوں نے کہا کہ خدا کی مدد سے یہ قوم ناقابل تسخیر ہے اور دشمن کو دکھائے گی کہ اس نے فلسطینی قوم کے خلاف اپنے جرائم کا دائرہ وسیع کر کے اور اپنے جرائم کو جاری رکھ کر اور حماس کے رہنماؤں کو بیرون ملک قتل کر کے کیا حماقت کی ہے۔

 

 

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے