سچ خبریں:صہیونی متعدد حلقوں میں کیے جانے والے تازہ سروے کے نتائج سے ظاہر ہوتا ہے کہ صیہونی شہریوں کا ماننا ہے کہ غزہ کے خلاف حالیہ حملے اسرائیل کی ڈیٹرنٹ پاور کو بڑھانے میں ناکام رہے ہیں۔
فلسطینی ذرائع ابلاغ کی رپورٹ کے مطابق صہیونی ٹی وی چینل 12 کی جانب سے کرائے گئے سروے کے نتائج سے ظاہر ہوتا ہے کہ غزہ کے خلاف حالیہ فوجی کاروائی سے اس حکومت کی ڈیٹرنس میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے۔
اس سروے میں بنیادی سوال یہ اٹھایا گیا ہے کہ کیا غزہ کے خلاف فوجی آپریشن ڈیٹرنس کو مضبوط کرنے کا باعث بنا؟ جس کے جواب میں سے 44 فیصد نے منفی میں دیا، 42 فیصد نے مثبت میں دیا اور 5 فیصد نے کہا کہ اس کاروائی نے صیہونی حکومت کی قوت مدافعت کو کمزور کر دیا ہے۔
نیزیہ سوال بھی کیا گیا کہ آپ اس آپریشن میں نیتن یاہو کی کارکردگی کا کیسے جائزہ لیتے ہیں؟ جس کے جواب میں 35٪ نے کہا کہ انہوں نے اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا اور 15٪ نے کہا کہ ان کی کارکردگی اچھی نہیں ہے جبکہ14 فیصد نے ان کی کارکردگی کو انتہائی خراب قرار دیا۔
اس آپریشن کو شروع کرنے کی وجوہات کے حوالے سے کیے جانے والے سوال کے جواب میں 35% نے کہا کہ اس حملے کا مقصد غزہ کے قریب کے قصبوں میں امن بحال کرنا تھا جبکہ 36% نے انتخابات میں لیکوڈ پارٹی کی طاقت کو بحال کرنے کا کہا نیز 13% نے کہا کہ صیہونی قومی سلامتی کے وزیر ایتمار بن گوئرکا دباؤ اس آپریشن کو شروع کرنے کی بنیادی وجہ تھی۔
واضح رہے کہ صیہونی حکومت نے غزہ پر حالیہ پانچ روزہ حملوں میں 33 فلسطینیوں کو شہید کیا جن میں سے 6 بچے اور 3 خواتین تھیں جس کے جواب میں فلسطین کی مزاحمت نے تقریباً 1500 میزائل مقبوضہ علاقوں کی طرف داغے جس سے اس حکومت کو بھاری نقصان پہنچا اس لیے کہ صیہونی میزائل ڈیفنس سسٹم ان میزائلوں کی بہت کم تعداد کو مار گرانے میں کامیاب رہا۔