سچ خبریں: تحریک حماس کے سیاسی دفتر کے سربراہ نے طوفان الاقصیٰ کو صیہونی حکومت اور اس کی عسکری اور سیاسی کمان کے جسم کے لیے ایک کاری ضرب قرار دیا۔
الجزیرہ نیوز چینل کی رپورٹ کے مطابق تحریک حماس کے سیاسی دفتر کے سربراہ اسماعیل ھنیہ نے اعلان کیا کہ فلسطینی قوم اور مزاحمت جدوجہد اور عظیم استحکام کی ایک باوقار تصویر پیش کرتے رہیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: طوفان الاقصیٰ کی لڑائی میں حماس کی برتری کا اعتراف
ھنیہ نے کہا طوفان الاقصی نے قابض حکومت کو ایک دھچکا پہنچایا اور اس حکومت کی فوجی اور سیاسی کمان کو ہلا کر رکھ دیا۔
انہوں نے مزید کہا کہا کہ القسام اور مزاحمتی بٹالینز بہادری کا مظاہرہ کر رہی ہیں اور یہ بہادری دشمن کو بھاری نقصان پہنچا رہی ہے جس کی آخری مثال شجاعیہ اور جبالیا میں دیکھنے کو ملی۔
ھنیہ نے کہا کہ تمام مصائب ہماری یادوں میں کندہ ہوں گے اور ان کو بھلانا یا ان مصائب کے مرتکب اور اسباب کے ساتھ سمجھوتہ کرنا ممکن نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم بین الاقوامی اداروں کے ساتھ مل کر اپنی قوم کو بچانے کے عمل کو تیز کرنے کی بھرپور کوشش کر رہے ہیں،ماضی میں فلسطینی قوم جہاں بھی تھی قابضین کے نشانے پر رہی اور یہ سلسلہ بدستور جاری ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم عرب اور اسلامی اقوام سے کہتے ہیں کہ دشمن کے حملوں کے پیمانے کے تناسب سے اپنے اقدامات کو وسعت دیں،ہم مختلف شہروں اور دارالحکومتوں میں فلسطین اور اس کی قوم کی مدد کے لیے عوامی اور بین الاقوامی اقدامات کو سراہتے ہیں،ہم اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل کے موقف اور ان کی جانب سے سلامتی کونسل کو لکھے جانے والی خط کی تعریف کرتے ہیں۔
ھنیہ نے کہا کہ ہم اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی قرارداد کا خیرمقدم کرتے ہیں، جس میں جنگ بندی کا حوالہ دیا گیا ہے اور اسے کثرت رائے سے منظور کیا گیا ہے،ہمیں یقین ہے کہ وحشیانہ حملے ختم ہو جائیں گے اور مزاحمت کامیاب ہو کر رہے گی۔
مزید پڑھیں: الاقصیٰ طوفان میں اسرائیل کو پہنچنے والا نقصان
انہوں نے مزید کہا کہ ہم ہر اس خیال اور اقدام کا خیرمقدم کرتے ہیں جو جنگ کے خاتمے کا باعث بنے،حماس اور مزاحمتی گروپوں کے بغیر غزہ کے بارے میں کچھ بھی سوچنا محض ایک سراب ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم اس بات پر زور دیتے ہیں کہ ہم مستحکم ہیں، مزاحمت طاقتور ہے، ہماری قوم ثابت قدم اور لڑ رہی ہے جبکہ قابض تباہی کے راستے پر ہیں۔